• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ناندیڑ: ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی میں ایک بھی ووٹ کا فرق نہیں ملا

Updated: December 17, 2024, 6:25 PM IST | ZA Khan | Nanded

ضلع کلکٹر ابھیجیت راؤت نے بتایا کہ ناندیڑ لوک سبھا اور اسمبلی کے۷۵؍ پولنگ مراکز کی وی وی پی اے ٹی کی جانچ مکمل کرلی گئی ہے۔

of EVM and VVpet. File photo
ای وی ایم اور وی وی پیٹ کی۔ فائل فوٹو

 یہاں ای وی ایم اور ان سے منسلک پی وی پی اے ٹی کی جانچ میں  ووٹوں میں کوئی فرق نہیں  پایا گیا۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا(ای سی آئی) کی ہدایت کے مطابق ہر اسمبلی حلقے میں ۵؍ مراکز کے ای وی ایم مشینوں پر امیدواروں کے مطابق ملنے والے ووٹوں کی تعداد کو وی وی پی اے ٹی کے ساتھ موازنہ کیا جاتا ہے۔ یہ مراکز قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیے جاتے ہیں۔ ناندیڑ کے ضلع کلکٹر ابھجیت راؤت نے اطلاع دی ہے کہ لوک سبھا کے۳۰؍ اور اسمبلی کے۴۵؍ مراکز، یعنی کل۷۵؍ مراکز کی ووٹوں کی گنتی میں کوئی غلطی نہیں پائی گئی ہے۔ قرعہ اندازی اور گنتی کا عمل کا طریقہ کار کے بارے میں دی گئی معلومات کے مطابق مراکز کا انتخاب تمام امیدواروں کے نمائندوں کی موجودگی میں قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جاتا ہے، اور گنتی کا عمل الیکشن آبزرور کی نگرانی میں کیا جاتا ہے۔ یہ آبزرور مختلف ریاستوں کے اعلیٰ عہدیدار ہوتے ہیں۔ انتخابات کے بعد یہ عمل ہر بار مکمل کیا جاتا ہے تاکہ ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کے ووٹوں کی تعداد کے درمیان کسی فرق کی تصدیق ہو سکے۔  ووٹوں کی گنتی کے دوران ہر اسمبلی حلقے میں پانچ وی وی پی اے ٹی (VVPAT) کی پرچیاں (سلپ) گنی جاتی ہیں اور ان کا ای وی ایم  میں درج ووٹوں کے ساتھ موازنہ کیا جاتا ہے۔ ان مراکز کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعے امیدواروں کے نمائندوں کی موجودگی میں کیا جاتا ہے، اور اس عمل کی نگرانی الیکشن آبزرور کرتے ہیں۔ وی وی پی اے ٹی کی پرچیاں نمائندوں کی موجودگی میں گنی جاتی ہیں۔ 
 ناندیڑ ضلع کے ۹؍اسمبلی حلقوں میں سے ہر ایک کے۵؍ مراکز، یعنی کل۴۵؍ مراکز پر وی وی پی اے ٹی کی جانچ کی گئی، اور ہر جگہ وی وی پی اے ٹی اور ای وی ایم کنٹرول یونٹ(ای وی ایم سی یو) میں درج ووٹوں کی تعداد مکمل طور پر یکساں پائی گئی۔اسی طرح، لوک سبھا کے۶؍ اسمبلی حلقوں کے ہر ایک کے۵؍ مراکز، یعنی کل۳۰؍ مراکز پر وی وی پی اے ٹی کی جانچ کی گئی، اور یہاں بھی دونوں کے ووٹوں کی تعداد یکساں تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK