• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نندوربار: گنپتی کے جلوس میں شرانگیزی کی کوشش کو مسلم نوجوانوں کے تحمل نے ناکام بنا دیا

Updated: September 09, 2024, 1:32 PM IST | I Shaikh | Nandurbar

شہر کے ستار محلہ کی سنگی میاں مسجد کے سامنے کافی دیر تک ڈھول تاشے اور ڈی جے بجایا گیا، خلافت چوک، الٰہی چوک، چراغ علی محلہ ،ستار گلی میں خوب گلال کھیلا گیا، پولیس کے تماشائی بنے رہنے کی بھی شکایت۔

Procession of Ganapati passing through Muslim area in Nandurbar. Photo: Inquilab
نندوربار میں مسلم علاقے سے گزرتا ہوا گنپتی کا جلوس۔ تصویر،انقلاب

حساس مانے جانے والے شہر نندوربار میں گنپتی کے جلوس کے دوران مسلم علاقوں سے گزرنے والے گنیش بھکتوں کی دھنگا مشتی اور اشتعال انگیز نعرے لگائے جانے نیز مسجد کے سامنے کافی دیر تک ڈھول تاشے، ڈی بجانے کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ مسلم علاقوں کے ذمہ داران کی سمجھداری اور نوجوانوں کے صبر تحمل نے شہر کا ماحول خراب ہونے نہیں دیا۔ گنپتی کے جلوس میں پولیس کا بھاری بندوبست ہونے کے باوجود گنیش بھکتوں کی ان حرکتوں پر پولیس کے تماشائی بنے رہنے ا ور جانبدارانہ روئیے پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ 
 مجلس اتحاد المسلمین کے سید رفعت حسین نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’ اس مرتبہ گنپتی کے جلوس کے شرکاء میں مسلم علاقوں میں کچھ زیادہ ہی جوش دیکھنے کو ملا۔ ہر سال پولیس انتظامیہ سے گزارش کی جاتی ہے کہ مسلم علاقوں سے گزرنے والے جلوس کا راستہ تبدل کیا جائے یا پھر جن علاقوں سے جلوس گزرتا ہے ان علاقوں کی مسجد کے تقدس کا لحاظ رکھتے ہوئے جلوس خاموشی سے گزارا جائے لیکن مسلم تنظیموں کی جانب سے کی جانے والی گزارش کا پولیس انتظامیہ پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ پولیس اس سنگینی کو سمجھتی ہی نہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:بارہ متی سے کوئی اور جیتا تب میری قدرمعلوم ہوگی: اجیت پوار

مقامی شخص عرفان شیخ نے بتایا کہ امسال گنیش بھکتوں نے مسلم علاقوں میں حد سے زیادہ گلال اڑایا۔ ستار محلے کی سنگی میاں مسجد کے سامنے کافی دیر تک ڈی جے، ڈھول تاشے بجاتے اور ناچتے کودتے رہے۔ اس مرتبہ گنپتی کے جلوس میں اشتعال انگیز بورڈ بھی نظر آئے جس پر لکھا تھا’’ پہلے نعرہ تھا مندر وہیں بنائیں گے لیکن اب نعرہ ہوگا ہندوؤں کو جگائیں گے ہندو راشٹر بنائیں گے‘‘۔ ایک اورمقامی شخص عمران پینٹر نے بتایا کہ ایک لڑکا کاندھے پر بیٹھا مسلم نوجوانوں کی طرف دیکھ کر ڈنڈ ٹھوک رہا تھا۔ فرید خان نے بتایا کہ گنپتی کے جلوس میں ستار محلہ، الٰہی چوک، چراغ علی محلہ، خلافت چوک ان مسلم علاقوں میں اس قدر گلال کھیلا گیا کہ مسلم علاقے گلال سے رنگ گئے۔ بھاری بندوبست ہونے کے باوجود پولیس نے دھینگا مشتی کرنے اور اشتعال انگیز نعرے لگانے والوں کو منع کرنے کی جرأت نہیں دکھائی بلکہ تماشائی بنی کھڑی تھی۔ 
  سید رفعت نے کہا کہ گنپتی کے جلوس میں وہ سب کچھ کیا گیا جن کے متعلق پولیس نے شرکاء کو منع کیا تھا اوران سے گریز کرنے کی تاکید کی تھی۔ شہری انتظامیہ کے فائر برگیڈ محکمہ سے پانی کے ٹینکر منگا کر مسلم علاقوں کی گندگی صاف کرائی گئی۔ مسلم علاقوں کے ذمہ داران کی سمجھداری اور مسلم نوجوانوں کے صبر تحمل نے فرقہ پرستوں کے منصوبوں کو ناکام بنادیا ورنہ معمولی رد عمل پر حالات بگڑ سکتےتھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK