• Mon, 27 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

تیمور کا زخمی سیف علی خان کو اسپتال لے جانا ناقابل یقین: سابق آیا للیتا ڈیسلوا

Updated: January 25, 2025, 11:07 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

سیف علی خان کے بیٹے تیمور کی سابق آیا للیتا ڈیسلوا نے کہا کہ تیمور کا زخمی سیف علی خان کو اسپتال لے جانا ناقابل یقین بھی ہے اور قابل ستائش بھی۔ڈیسلوا نے والد کے ساتھ ہونے والے واقع کے بعد ذہنی استقامت دکھانے پر تیمور کی تعریف کی۔

Taimur Ali Khan`s former nanny Lalita D’ Silva. Photo: INN
تیمور علی خان کی سابق آیا للیتا ڈیسلوا۔ تصویر: آئی این این

تیمور کی سابق آیا، للیتا ڈیسلوا نے انڈیا ٹوڈے کے ساتھ ایک انٹرویو میں سیف علی خان کے ساتھ ہونے والے حادثے کے تعلق سے بات کی۔وہ سیف پر ہونے والے حملے اور ان کے اسپتال میں داخل ہونے کی خبر سےغمزدہ ہیں۔ اس واقعہ پراپنے ردعمل کا اظہار  کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے زخمی والد کو تیمور کااسپتال لے کرجانا واقعی حیرت انگیز اورناقابل یقین ہے، ساتھ ہی انہوں نے ایسی حالت میں ذہنی استقامت کا مـظاہرہ کرنے پر تیمور کی تعریف بھی کی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا تیمور کے کمرے میں کیمرہ ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ جب وہ وہاں کام کرتی تھیں تو اس وقت  تیمور کے کمرے میں ایک کیمرہ تھا۔ 
چور کے گھر میں داخل ہونے کے سوال پر انہوں نے حیرت کا اظہار کیاکہ وہ کس طرح اندر جانے میں کامیاب ہو گیا، یہ ہر کسی کیلئے تعجب کی بات ہے۔سیف کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ وہ ایک خاندانی شخصیت کے مالک ہیں ، وہ شیر کی طرح ہیں۔آخر کار وہ ایک نواب ہیں۔وہ ظاہراور باطن میں ایک مظبوط شخصیت کے مالک ہیں۔تیمور بھی اپنے ابا کی طرح بنے گا۔اس کی والدہ کرینہ کپور بھی ایک مظبوط ارادے،اور نظم و ضبط کی پابند خاتون ہیں۔ ڈیسلوا نے مزید بتایا کہ سیف اور کرینہ نے ہمیشہ اپنے بچوں کی پرورش عام بچوں کی طرح کرنے کی کوشش کی،اورانہیں یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ کسی اسٹار والدین کی اولاد ہیں۔  
واضح رہے کہ للیتا ڈیسلوا نے سات سال تک تیمور کی آیا کے طورپر خدمت انجام دی، اس کے علاوہ بھی للیتا نے کئی مشہوراورامیر والدین کی اولادوں کی آیا کے طور پر کام کیا ہے، جن میں تیمور کے علاوہ اننت امبانی بھی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK