مسلمانوں کی جانب سے ڈاسنہ مندر کو گھیر لینے اور شدید احتجاج کے بعد پولیس کی کارروائی لیکن گرفتاری اب بھی نہیں ہوئی۔
EPAPER
Updated: October 06, 2024, 9:34 AM IST | Ahmadullah Siddiqu | Lucknow
مسلمانوں کی جانب سے ڈاسنہ مندر کو گھیر لینے اور شدید احتجاج کے بعد پولیس کی کارروائی لیکن گرفتاری اب بھی نہیں ہوئی۔
حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے ملعون مہنت نرسمہانند پورے یوپی میں شدید احتجاج کے بعد جمعہ کی دیر رات حراست میں لے لیا گیا لیکن اس کی گرفتاری کی تصدیق اب تک نہیں ہوئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پولیس نے اس کی جان کو خطرے کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔ گزشتہ شب غازی آباد میں ڈاسنہ مندر کے سامنے مسلمانوں کے ذریعہ بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا گیا۔ مسلمانوں نے مندر کو چاروں طرف سے گھیر لیا تھا اور پرامن انداز میں مطالبہ کررہے تھے کہ گستاخی کے مرتکب اس ملعون کو فوراً گرفتار کیا جائے۔
مسلمانوں کی اتنی بڑی تعداد کو بغیر کسی بینر اور بغیر کسی اطلاع کے سڑکوں پر دیکھ کر پولیس کے بھی ہاتھ پیر پھول گئے تھے۔ اس نے فوراً مندر میں پہنچ کر نرسمہانند کو حراست میں لیا اور پولیس لائنز لے گئی جہاں اسے حفاظت سے رکھا گیا ہے۔ پولیس نے یتی نرسمہانندکو حراست میں لے کر پولیس لائن میں بٹھارکھا ہے،تاہم اسے باضابطہ گرفتار نہیں کیا گیا کیونکہ اگر اسے گرفتار کیا جاتا تو پولیس اسے عدالت میں پیش کرتی اور ممکنہ طور پراس کے ریمانڈ کا مطالبہ کرنا پڑتا ۔اس سے لگتا ہے کہ پولیس نے نرسمہانند کو مسلمانوں کے عتاب سے محفوظ رکھنے کےلئے اپنی حفاظت میں رکھا ہوا ہے۔ دریں اثناء،اس نام نہاد مہنت کے خلاف ملک بھر کےمسلمانوں میں شدید غم وغصہ ہے۔ ملک کی کئی ریاستوں میں اس کیخلاف احتجاج ہو رہا ہے۔