وزیراعظم مودی کابرکس سربراہی اجلاس سے خطاب۔ چین کیساتھ ہمارا تعاون عالمی توازن کا ایک اہم عنصر ہے:پوتن۔ برکس ، ترقی پزیر دنیا کے باہمی اتحاد کا اہم ترین پلیٹ فارم ہے:شی جن پنگ۔
EPAPER
Updated: October 24, 2024, 10:46 AM IST | Kazan
وزیراعظم مودی کابرکس سربراہی اجلاس سے خطاب۔ چین کیساتھ ہمارا تعاون عالمی توازن کا ایک اہم عنصر ہے:پوتن۔ برکس ، ترقی پزیر دنیا کے باہمی اتحاد کا اہم ترین پلیٹ فارم ہے:شی جن پنگ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی مسائل اور کثیرالجہتی کے حل تلاش کرنے کیلئے برکس کے ایک موثر پلیٹ فارم کے طور پر ابھرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے قازان میں منعقدہ ۱۶؍ویں برکس سربراہی اجلاس کے پہلے دن عالمی لیڈران سے خطاب میں کہا کہ ہماری ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب دنیا جنگوں، تنازعات، معاشی غیر یقینی صورتحال، موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی جیسے کئی چیلنجوں میں گھری ہوئی ہے۔ ‘‘
ہم بات چیت کی حمایت کرتے ہیں نہ کہ جنگ کی: مودی
وزیراعظم مودی نے کہا، ’’مہنگائی کی روک تھام، خوراک -توانائی کی حفاظت، صحت کی حفاظت، پانی کی حفاظت سبھی ممالک کیلئے ترجیحی معاملات ہیں اور ٹیکنالوجی کے دور میں، سائبر سیکوریٹی، ڈیپ فیک معلومات، غلط معلومات نئے چیلنج بن گئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں برکس کے بارے میں بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں، میرا ماننا ہے کہ ایک متنوع اور جامع پلیٹ فارم کے طور پر برکس تمام مسائل پر مثبت کردار ادا کر سکتا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا، ’’ہم بات چیت اور سفارت کاری کی حمایت کرتے ہیں، نہ کہ جنگ کی۔ ہم آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ، مضبوط اور خوشحال مستقبل کیلے نئے مواقع پیدا کرنے کیلئے پوری طرح پرعزم ہیں۔ ‘‘ مودی نے کہا، ’’دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کیلئے، ہم سب کو مل کر مضبوطی سے تعاون کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنے ممالک کے نوجوانوں میں بنیاد پرستی کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کرنے چاہئیں۔ ہمیں اقوام متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گردی پر جامع کنونشن کے زیر التوا معاملے پر مل کر کام کرنا ہے۔ اسی طرح سائبر سیکورٹی اور محفوظ اے آئی کیلئے عالمی ضابطے کے لیے کام کیا جانا چاہیے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ہندوستان برکس پارٹنر ممالک کے طور پر نئے ممالک کا استقبال کرنے کے لئے تیار ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’برکس ایک ایسی تنظیم ہے جو وقت کے ساتھ خود کو بدلنے کی خواہش رکھتی ہے۔ ہمیں پوری دنیا کے سامنے اپنی مثال قائم کرنی چاہیے اورہمیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، کثیرالجہتی ترقیاتی بینک، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) جیسے عالمی اداروں میں اصلاحات کے لیے بروقت آگے بڑھنا چاہیے۔ ‘‘ مودی نے کہا، ’’مختلف نظریات اور نظریات کے سنگم سے تشکیل پانے والا برکس گروپ آج دنیا کو مثبت تعاون کی طرف بڑھنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ ہمارا تنوع، ایک دوسرے کا احترام، اور اتفاق رائے سے آگے بڑھنے کی ہماری روایت ہمارے تعاون کی بنیاد ہے۔ ہماری یہ خوبی دیگر ممالک کو بھی اس پلیٹ فارم کی طرف راغب کر رہی ہے۔ ‘‘
چین کے ساتھ ہمارا تعاون عالمی توازن کا ایک اہم عنصر ہے
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ ہمارا تعاون عالمی توازن کو برقرار رکھنے والے عناصر میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’گزشتہ سال چین اور روس نے باہمی تجارت میں ریکارڈ قائم کیا۔ منفی خارجہ اثرات کے باوجود دونوں ممالک معاشی ترقی اور تعاون کا رجحان جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ‘‘ چین کے صدر شی جن پنگ نےقازان میں منعقدہ `برکس سربراہی اجلاس `کے دوران صدر پوتن کے ساتھ ملاقات کی۔ مذاکرات میں صدر پوتن نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ طے شدہ معاہدوں کے تحت توانائی، صنعت، جدید ٹیکنالوجی، نقل و حمل اور زراعت جیسے شعبوں میں متعدد مشترکہ منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ چین کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’’روس۔ چین تعاون عالمی سطح پر توازن کے اہم عناصر میں سے ایک ہے۔ ہم عالمی سلامتی اور منصفانہ عالمی نظام کی یقینی دہانی کے لیے تمام کثیر الجہتی پلیٹ فارموں پر رابطے میں مزید اضافے کے خواہش مند ہیں۔ ‘‘پوتن نے کہا کہ’’گزشتہ سال باہمی تجارت میں ریکارڈ قائم کرنے کے بعد، روس اور چین، منفی خارجہ اثرات کے باوجود معاشی ترقی اور تعاون کے رجحان پر برقرار ہیں۔ رواں سال ہمارے باہمی تجارتی حجم میں ۴ء۵؍فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ‘‘
چین روس تعلقات کا مقصد کسی کو ہدف بنانا نہیں : جن پنگ
چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے خطاب میں کہا ہےکہ چین اور روس کے باہمی تعلقات ’دو بڑی طاقتوں ‘ کے باہمی تعلقات ہیں اور ان تعلقات کا مقصد کسی تیسرے فریق کو ہدف بنانا نہیں ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی دنیا کے بنیادی تبدیلی کے عمل سے گزرنے کا ذکر کیا اور کہا کہ ’’برکس کو، ترقی پزیر دنیا اور ابھرتی ہوئی منڈیوں والے ممالک کے باہمی اتحاد کے اہم ترین پلیٹ فارموں میں سے ایک قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ تنظیم، مساوی، منظم کثیر القطبیت اور عمومی طور پر جامع معاشی عالمگیریت کی تشکیل کے لیے ایک بطور ایک عنصر کام کر رہی ہے۔ ‘‘
مودی-جن پنگ کی پانچ سال بعد ملاقات
بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے قازان میں چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی اورمیٹنگ میں دونوں لیڈران نے سرحدی مسئلے پر تنازعات اور اختلافات کو مناسب طریقے سے نمٹانے اور امن میں خلل نہ ڈالنے کی اہمیت پر زور دیا اور اس معاملے پر جلد ہی خصوصی نمائندہ سطح کی میٹنگ بلانے پر اتفاق کیا۔