ناسا کے حکام نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ابھی بھی تھرسٹر ڈیٹا کا تجزیہ کر رہے ہیں لیکن اس بارے میں فیصلہ کیا جا رہا ہے کہ آیاا سٹار لائنر یا بوئنگ کے حریف اسپیس ایکس کو استعمال کرنا چاہئے۔
EPAPER
Updated: August 15, 2024, 9:57 PM IST | Washington
ناسا کے حکام نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ابھی بھی تھرسٹر ڈیٹا کا تجزیہ کر رہے ہیں لیکن اس بارے میں فیصلہ کیا جا رہا ہے کہ آیاا سٹار لائنر یا بوئنگ کے حریف اسپیس ایکس کو استعمال کرنا چاہئے۔
ناسا کو اگست کے آخر تک یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا پھنسے ہوئے دو خلاباز طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے اسٹار لائنر کیپسول کے بجائے ایلون مسک کے اسپیس ایکس کرافٹ پر سوار ہو کر گھر پہنچ سکتے ہیں یا نہیں۔ واضح رہے کہ بوئنگ کے نئے اسٹار لائنر کو سنیتا ولیمز اور بیری بش ولمور کے ساتھ جون میں پہلے ٹیسٹ کیلئے خلا میں بھیجا گیا تھا۔ ان دونوں خلابازوں کو ایک ہفتے کے اندر زمین پر واپس آنا تھا۔ تاہم، بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر اترنے پر، اسٹار لائنر کیپسول میں تھرسٹر فیل ہونے اور ہیلیم لیک جیسی خرابیاں پیدا ہوئیں۔ ان کوتاہیوں کی وجہ سے دونوں خلابازوں کی زمین پر واپسی ملتوی ہو گئی تھی اور اب ان کی جلد واپسی کی امید بھی دم توڑ رہی ہے۔
Astronauts Sunita Williams and Butch Wilmore have been trapped in space on board the International Space Station for nearly 70 days, with NASA unable to give a clear answer on when they`ll be able to get them back to Earth. pic.twitter.com/lSHGgcqFcU
— The Project (@theprojecttv) August 15, 2024
ناسا کے حکام نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ابھی بھی تھرسٹر ڈیٹا کا تجزیہ کر رہے ہیں لیکن اس بارے میں فیصلہ کیا جا رہا ہے کہ آیاا سٹار لائنر یا بوئنگ کے حریف اسپیس ایکس کو استعمال کرنا چاہئے یا نہیں۔ بوئنگ کا حریف اسپیس ایکس، جس کے مالک ایلون مسک ہیں، ممکنہ طور پر۲۴؍ ستمبر کو معمول کے چار کے بجائے صرف دو خلابازوں کے ساتھ آئی ایس ایس کیلئے اپنا شیڈول کریو ۹؍ مشن شروع کر سکتا ہے۔ اس کے بعد کریو ڈریگن کیپسول فروری ۲۰۲۵ءمیں ولمور اور ولیمز کے ساتھ زمین پر واپس آنے کے قابل ہو جائے گا۔
ناسا کے چیف خلاباز جو اکابا نے کہا کہ انسانی خلائی پرواز فطری طور پر خطرناک ہے اور بطور خلاباز ہم اسے کام کے حصے کے طور پر قبول کرتے ہیں۔ پیشہ ور خلابازوں کی حیثیت سے وہ اس کیلئے تیار ہیں اور وہ بہت اچھا کر رہے ہیں۔ مشن کمانڈر ولمور نے بوئنگ مشن سے پہلے۱۷۸؍ دن خلا میں گزارے تھے جبکہ سونیتا ولیمز کے پاس اس سے بھی زیادہ تجربہ ہے۔ آئی ایس ایس پر سوار ہنگامی صورت حال میں بوورسوکس نے کہا کہ اسٹارلائنر کو خلابازوں کو گھر لانے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر اسٹار لائنر بغیر عملے کے واپس آجاتا ہے، تو ہنگامی صورت حال میں ایک آپشن یہ ہوگا کہ اس وقت آئی ایس ایس میں چار افراد والے اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول کو استعمال کیا جائے۔ لیکن فی الحال آئی ایس ایس اور ولمور پر چار دیگر خلاباز سوار ہیں اور ولیمز کو بغیر سوٹ کے واپسی کی پرواز کرنی ہوگی۔ ناسا کے اسپیس آپریشنز مشن ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی اسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر جوئل مونٹالبانو نے کہا کہ ایک بار جب کریو-۹؍ وہاں پہنچ جائے گا تو ہمارے پاس سوٹ ہوں گے۔ وہ کریو۹؍ پر بحفاظت گھر آسکیں گے۔ اگرولمور اور سنیتا ولیمز اسپیس ایکس کے ساتھ واپس آتے ہیں تو یہ بوئنگ کے خلائی پروگرام کیلئے سب سے بڑا دھچکا ہوگا۔
1/n
— 🍓Sined Warrior🐭🍓 (@SinedWarrior) August 10, 2024
Il y a 2 astronautes qui sont parti dans l’espace pour 8 jours en juin, et maintenant, ils sont bloqués jusqu’en 2025.
Le vaisseau Starliner, qui avait envoyé Barry Wilmore et Sunita Williams en orbite début juin pour 8 jours, est jugé incapable de les ramener sur Terre pic.twitter.com/xpGAPcXKLc
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: کولمبیا یونیورسٹی کی صدر کا استعفیٰ، ستمبر سے دوبارہ احتجاج کا آغاز
اسٹار لائنر کے ساتھ مسائل بوئنگ کی مشکلات میں اضافہ کر سکتی ہے
جون کی پرواز سٹار لائنر کی بین الاقوامی خلائی سٹیشن کیلئے پہلا انسانی مشن تھا، طیارہ ساز کمپنی کی جانب سے اس ایک اہم منصوبے کا مقصد ناسا کے ساتھ معاہدوں کیلئےا سپیس ایکس کے ساتھ مقابلہ کرنا تھا۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن فائلنگز کے مطابق گذشتہ ہفتے بوئنگ نے اسٹار لائنر پروگرام میں ساڑھے ۱۲؍ کروڑ ڈالر کے نقصان کی رپورٹ دی تھی جس سے اس کے پچھلے نقصانات میں ۱ء۱؍ ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ دا جرنل کے مطابق اپنے آئی ایس ایس مشن کو مکمل کرنے کیلئے اسٹار لائنر کی صلاحیت مستقبل کی پروازوں کیلئے ناسا کے ساتھ کئے گئے نصف درجن معاہدوں کی قسمت کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ اسٹار لائنر کے ساتھ مسائل بوئنگ کی مشکلات میں اضافہ کر سکتی جس کو اپنے کمرشل طیاروں میں مکینیکل مسائل اور کمپنی ملازموں کے دعووں کے باعث سخت جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔
دونوں خلابازوں کی صحت بھی ایک بڑا مسئلہ ہے
اب اس مشن کی حیثیت پر بہت سے تشویشناک سوالات اٹھ رہے ہیں۔ دونوں خلابازوں کی صحت بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ اگلے ۶؍ماہ تک آئی ایس ایس پر ان دونوں خلابازوں کیلئے کس قسم کی تیاریاں ہیں۔ رپورٹس کے مطابق آئی ایس ایس پر طویل عرصے تک مائیکرو گریوٹی میں رہنے سے سنیتا ولیمز اور بش ولمور کو صحت کے بہت سے مسائل جیسے ہڈیوں کی کم کثافت، بینائی کے مسائل اور ڈی این اے کے نقصان کی وجہ سے کینسر کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس وقت ولیمز اور ولمور کو خوراک، کپڑوں یا دیگر بنیادی ضروریات کی کمی کا سامنا نہیں ہے۔ لیکن ان کی زمین پر واپسی کے امکانات غیر یقینی ہے۔
سنیتا ولیمز کے شوہر مائیکل ولیمز کا جرأت مندانہ بیان
خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو اپنے بوئنگ اسٹار لائنر خلائی جہاز میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پھنسے ہوئے دو ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ لیکن ان کے اہل خانہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ دونوں خلاباز خلا میں اپنی ملازمت سے لطف اندوز ہو رہے ہوں گے۔ وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی نژاد سنیتا ولیمز کے شوہر مائیکل نے کہا ہے کہ یہ جگہ ان کی خوشی کی جگہ ہے، دونوں وہاں رہنا زیادہ پسند کرتے ہیں چاہے وہ وہاں غیر معینہ مدت تک ہی پھنس کیوں نہ جائے مگر امید ہے کہ وہ مشکل حالات سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔