• Fri, 01 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تلاٹھی امتحان میں بدنظمی،سرور ڈائون، پرچے میں تاخیر، مراکز پرافراتفری

Updated: August 22, 2023, 12:55 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

طلبہ کو ہونے والی پریشانیوں کے سبب عوامی نمائندے بھی برہم، حکومت پر تنقید ،منتظمین نے بیان جاری کرکے طلبہ سے معافی مانگی

Candidates had to wait for hours.Photo.Agency
امیدواروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ تصویر: ایجنسی

ریاست بھر میں ہونےوالے تلاٹھی بھرتی امتحان کے دوران بدنظمی اور طلبہ کی پریشانی کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلے اس کا پرچہ لیک ہو نے کی خبر آئی۔ اب سرور ڈاؤن ہونے سے  لاکھوں اُمیدواروں کو پرچہ دینے میںپریشانی کا سامنا کرنا پڑا،جس سے افراتفری کی کیفیت پیدا ہوگئی ۔ طلبہ کو ہونے والی پریشانی پر عوامی نمائندوں نے بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
  واضح رہےکہ تلاٹھی امتحان کیلئے ریاست بھر سے ۱۰؍لاکھ سے زیادہ طلبہ نے درخواستیں دی ہیں۔ امتحان کا پیپر لیک ہونے کی اطلاع سے طلبہ میں پہلے ہی بے چینی تھی۔اسی دوران پیر کو عین امتحان کے وقت سرور ڈائون ہوجانے  سے،امتحان کو کچھ دیر کیلئے موخر کر دیا گیا۔ اس کی وجہ سے طلبہ میں ناراضگی تھی۔ حتیٰ کہ مسابقتی امتحانات کی رابطہ کمیٹی نے  مطالبہ کیا کہ اس امتحان کو ملتوی کیا جائے ۔ اطلاع کےمطابق ناگپور، امرائوتی، پونے، اکولہ، اورنگ آباد اور دیگر اضلاع کے امتحانی مراکز پر صبح ۹؍بجے طلبہ جب امتحان دینے پہنچے تو انہیں بتایاگیاکہ سرورڈائون ہے اسلئے امتحان وقت پر شروع نہیں ہوسکےگا۔یہ سن کرطلبہ مشتعل ہوگئے اور  مراکز کے باہر ہنگامہ آرائی  شروع ہو گئی ۔ 
 ان  پریشانیوں کی وجہ سے تعلیمی تنظیمیں اب حکومت کے خلاف برہمی کا اظہار کررہی ہیں۔ ان کا کہنا ہےکہ ٹی سی ایس نامی کمپنی کےمعرفت امتحان منعقد کروایاگیاہے۔ کمپنی کاسرورڈائون ہونے سےطلبہ وقت پر امتحان نہیں دے سکے۔ حالانکہ امتحان کی فیس کے طورپر طلبہ سے ایک ہزارروپے وصول کئے گئے۔ اتنی فیس دینے کا کیا فائدہ ؟ مسابقتی امتحانات کی رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملہ کی تحقیق کی جانی چاہئے۔  
 عوامی نمائندوں کی برہمی
  این سی پی کے رکن اسمبلی روہت پوار نے  اس معاملہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے  ۔  انہوں نے ٹویٹ کیاکہ تلاٹھی بھرتی کیلئے ایک ہزار روپے فیس لینے کے بعد بھی متعلقہ کمپنی امتحان کو خوش اسلوبی سے نہیں کروا سکی۔ کبھی پیپر لیک اور کبھی سرور ڈاؤ ن  ،اس حکومت کے پاس سنجیدگی ہے یا نہیں؟  دوسری طرف اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹی وار نے کہاکہ ’ ’ حکومت نے ضلعی سطح پر امتحان کے مراکز قائم کئے ہوتے تواس طرح کی بدنظمی نہیں ہوتی ۔‘‘ انہوں نے کہا’’ اگر امیدواروں کو امتحان دینے کا موقع نہیں ملتا ہے تو  حکومت ان کیلئے فیس لئے بغیر دوبارہ امتحان منعقد کرے اور  آمد ورفت کا خرچ بھی دے۔‘‘  انہوں نے کہا’’نوکری دینے کے نام پر  نوجوانوں سے فی کس ہزار روپے لے کر لوٹنے کا کام کیاجارہا ہے ۔ یہ رقم کس کے کھاتے میں جارہی ہے؟ اسی طرح کا مذاق جاری رہا تو  نوجوان زیادہ دن  برداشت نہیں کریں گے۔‘‘
منتظمین نےمعذرت طلب کی
 تلاٹھی امتحان میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے لاکھوں طلبہ کوپہنچنے والی ذہنی اذیت پر حکومت نے معافی طلب کی ہے۔ اسٹیٹ ایگزام کوآرڈی نیٹر  آنند رایتے نے کہا ہےکہ ’’تلاٹھی امتحان ۲۱؍ اگست کوریاست کے ۳۰؍اضلاع اور ۱۱۵؍ٹی سی ایس مراکز پرمنعقدکیا گیا ۔ اس امتحان کے شیڈول کے مطابق پہلا سیشن صبح ۹؍تا۱۱؍بجے تک ہونا تھا۔ لیکن ٹی سی ایس کمپنی کے ڈیٹا سینٹر سرور میں تکنیکی خرابی ہونے سے یہ سیشن وقت پر شروع نہیں ہوسکا۔اس کی وجہ سے امیدواروں کو انتظار کرنا پڑا نیز انہیں ذہنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔  رایتےنےکہا کہ حکومت ٹی سی ایس کمپنی اور اس کے ڈیٹا سینٹر کی طرف سے تکنیکی خرابی کی وجہ سے  ہونے والی تاخیر اور اس کی وجہ سے طلبہ کو پہنچنے والی  تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK