مہم میں حصہ نہ لینے والے اساتذہ کو حکومت کی جانب سے تنخواہ روک لینے کی دھمکی دی جا رہی ہے ، اساتذہ فیصلے کے خلاف کمر بستہ۔
EPAPER
Updated: December 26, 2023, 12:46 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
مہم میں حصہ نہ لینے والے اساتذہ کو حکومت کی جانب سے تنخواہ روک لینے کی دھمکی دی جا رہی ہے ، اساتذہ فیصلے کے خلاف کمر بستہ۔
مہاراشٹر اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس سینٹرل اسوسی ایشن نے’ نوبھارت خواندگی‘ پروگرام کے خلاف ۲۷؍ دسمبرکو بڑے پیمانے پر مورچہ نکالنے کا اعلان کیاہے ۔ تعلیمی تنظیموں نے اس پروجیکٹ کا بائیکاٹ کیا ہے۔ اس کےباوجود اساتذہ پر اس ذمہ داری کو نبھانےکا دبائو ڈالاجارہاہے۔ اسکے خلاف مہاراشٹر اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس سینٹرل ایسوسی ایشن نے۲۳؍ منسلک اساتذہ یونینوں کے ساتھ مل کر نوبھارت خواندگی پروگرام کے خلاف پونےمیں زبردست احتجاج کرنےکا فیصلہ کیاہے۔
واضح رہےکہ ریاستی حکومت نے ناخواندہ افرادکو پڑھانےکیلئے’ نوبھارت خواندگی‘ پروگرام متعارف کروایاہے جس کے تحت اساتذہ کو ناخواندہ افرادکوپڑھانےکی ذمہ داری سونپی گئی ہے لیکن اساتذہ کی یونینوں نے اس ذمہ داری کو غیر تعلیمی نوعیت کاقرار دیتے ہوئے خود کو اس سے دور رکھنے کا اعلان کیاہے ۔ اساتذہ کی جانب سے اس ذمہ داری کوادا کرنےسے منع کرنے پر حکومت اساتذہ کو دھمکی دے رہی ہے کہ اگر وہ دی گئی ذمہ داری نہیں اداکرتےہیںتو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرنےکی جائے گی ۔ ساتھ ہی ان کی تنخواہ روک لی جائے گی یاان کی تنخواہ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ حتیٰ کہ ان کے خلاف فوجداری مقدمہ کرنے تک کی دھمکی تک دی گئی ہے اس کی وجہ سے پریشان ہوکر تعلیمی تنظیموں نے اساتذہ پر مسلط اس غیر منصفانہ جبر اور دیگر غیر تعلیمی سرگرمیوں کے خلاف بدھ کو دوپہرایک تا۴؍بجے تک شنیوار واڈا ، ڈائریکٹر (پلاننگ) آفس پونے پر احتجاج کرنے کااعلان کیاہے۔
اس تعلق سے اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے بتایاکہ ’’پرائمری اساتذہ کو ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اسکیم کے ذریعےباربار نوبھارت خواندگی سروےکا غیر تدریسی کام کرنے پر مجبور کیاجارہاہے۔ مہاراشٹر اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس سینٹرل ایسوسی ایشن اس ضمن میں ریاستی وزیرتعلیم دیپک کیسرکراور ڈائریکٹر آف ایجوکیشن مہیش پالکر سےملاقات کر کے اس کام کو نجی اداروںکے ذریعے کروانےکی اپیل بھی کی گئی تھی۔ اس کےباوجود اس کام کیلئے اساتذہ پردبائو ڈالاجارہاہے ساتھ ہی انہیں طرح طرح کی دھمکی دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا ’’ہمارا کہناہےکہ یہ کام ہم سے نہ کروایاجائے،ہمیں اس کام سے دور رکھا جائے، ہمیں بچوںکو پڑھانےکیلئے وقت دیا جائے۔ ایک تو کئی سکولوں میں اساتذہ کی تعداد ناکافی ہے۔ اساتذہ آن لائن کام سے پریشان ہیں۔ طلبہ کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے مختلف امتحانات اور ہم نصابی سرگرمیاں جاری ہیں۔ اسکول سے باہر طلبہ کا سروے، اسکول کی غذائیت اورآر ٹی ای کے مطابق طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کی ذمہ داریاں اساتذہ پر نافذہیں۔ ایسی صورت میں نوبھارت خواندگی سروے کی ذمہ داری کیسے اداکی جاسکتی ہے؟ اسلئے تعلیمی تنظیموں نے اس کام کو کرنے سےمنع کردیاہے۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں ٹیچرس کی جانب سے اس تعلق سے شکایت بڑھ گئی ہے کہ ان سے غیر تدریسی کام لیا جا رہا ہے۔یعنی اسکول کی ڈیوٹی کے علاوہ باہر بھی مختلف قسم کے کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔