مقامی تنظیم کے مطابق ایئر پورٹ سے ۱۰؍ کلو میٹر کے اندر گوشت کی دکانیں نہیں ہونی چاہئیں۔
EPAPER
Updated: February 28, 2025, 11:16 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
مقامی تنظیم کے مطابق ایئر پورٹ سے ۱۰؍ کلو میٹر کے اندر گوشت کی دکانیں نہیں ہونی چاہئیں۔
نوی ممبئی ایئر پورٹ سے تقریباً ۳؍ کلو میٹر دور اُلوے میں واقع گوشت کی دکانوں کے خلاف مقامی تنظیم نے وزیر اعظم اور سڈکو سے شکایت کی ہے کہ سرکاری حکم کے مطابق ایئر پورٹ کے ۱۰؍ کلو میٹر کے اندر گوشت کی دکانیں نہیں ہونی چاہئیں کیونکہ اس سے پرندوں کے ہوائی جہاز سے ٹکرانے کااندیشہ رہتا ہے۔
یہ شکایت ’نیٹ کنیکٹ فائونڈیشن‘ تنظیم کے ڈائریکٹر بی این کمار نے دفتر وزیر اعظم کی ویب سائٹ اور ’سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن‘ (سڈکو) کے مہاراشٹر کے غیرقانونی تعمیرات کی روک تھام کے ذمہ دار افسر اور ویجیلنس آفیسر سے کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ متعلقہ افسران قوانین کی خلاف ورزیوں کی جانب سے چشم پوشی کر رہے ہیں جبکہ طیاروں کے تحفظ اور کھانے پینے کی اشیاء کے انسانی صحت کیلئے اچھا ہونا یقینی بنانے کیلئے پختہ اقدام کئے جانے چاہئے۔
این سی پی الوے کے صدر سنتوش کالے نے بھی الوے کے سیکٹر ۱۹؍ میں کھلے عام صفائی کا خیال رکھے بغیر مرغی اور بکروں کے گوشت کی فروخت کے تعلق سے سڈکو اور دیگر متعلقہ افسران سے شکایت کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ صرف فضائیہ کا مسئلہ نہیں ہے۔ حالیہ دنوں میں ’برڈ فلو‘ جیسی بیماریاں پھیلی ہیں اس لئے یہ صحت عامہ کا بھی مسئلہ ہے۔ایک دیگر شخص نے ریاستی وزیر اعلیٰ کو بھی اس تعلق سے تحریری شکایت کی ہے۔
’نیٹ کنیکٹ‘ کا دعویٰ ہے کہ ’ڈائریکٹوریٹ آف سول ایوی ایشن(ڈی جی سی اے)‘ کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ سے ۱۰؍ کلو میٹر کے دائرے میں جانوروں کا مذبح اور گوشت کی دکانیں نہیں ہونی چاہئیں۔ اسی طرح یہ باتیں حکومت مہاراشٹر کی جانب سے نوی ممبئی میں تعمیر کئے گئے نئے ایئرپورٹ کیلئے تشکیل دی گئی ’ایروڈروم انوائرنمنٹ مینجمنٹ کمیٹی‘ (اے ای ایم سی) کے ذریعہ جاری کردہ ریزولیوشن میں بھی درج ہیں۔
اس سلسلے میں سڈکو کا دعویٰ ہے کہ ایسی دکانوں کے خلاف کارروائیاں ہوتی رہتی ہیں۔ حالانکہ نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (این ایم اے ایل) نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔