• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نوی ممبئی: پلے گراؤنڈ کیلئے مختص جگہ پر ڈمپنگ گراؤنڈ کیخلاف احتجاج

Updated: June 12, 2024, 2:40 PM IST | Wasim Patel | Mumbai

کھارگھر کے مکینوں نے سلسلہ وار بھوک ہڑتال کردی۔ الزام لگایا کہ کئی دفعہ شہری انتظامیہ کو خط لکھا اور افسران سےملاقات بھی کی گئی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ مسئلہ حل نہ ہونے پرزبردست احتجاج کا انتباہ دیا۔

A scene of protest against turning the playground into a dumping ground. Photo: INN
کھیل کود کے میدان کو ڈمپنگ گراؤنڈ بنانے کے خلاف احتجاج کا منظر۔ تصویر : آئی این این

یہاں کے علاقے کھار گھر کے سیکٹر۳۵؍ اے کے پلاٹ نمبر ایک میں سائی ونڈر بلڈنگ کے سامنے پلے گراؤنڈ کیلئے مختص جگہ پر ڈمپنگ گراؤنڈ بنانے کی وجہ سے مکینوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں احتجاج کرنے والی کھار گھر- تلوجہ کالونی ویلفیئر اسوسی ایشن   کے صدر منلیش رناوڈے نے کہا کہ سڈکو نے عرصہ پہلے یہ جگہ پنویل میونسپل کارپوریشن کے حوالے کردی تھی۔ یہ جگہ کھیل کود کیلئے مختص کر دی گئی تھی لیکن اچانک پنویل میونسپل کارپوریشن نے اس کا استعمال ڈمپنگ گراؤنڈ کے طورپرشروع کر دیا۔ یہاں پر کوڑاکرکٹ اور بڑے بڑے پتھر ڈالنا شروع کر دیئے گئے ہیں۔ ہم نے اس سلسلے میں کئی دفعہ شہری انتظامیہ کو خط لکھا اورافسران سے ذاتی طور پر  ملاقات بھی کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ یہ سلسلہ پچھلے تین مہینے سے چل رہا ہے اس لئے ہم نے آخرکار سلسلہ وار بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے ایک ہفتے سے بھوک ہڑتال جاری ہے لیکن کوئی بھی متعلقہ افسر ہم سے ملنے نہیں آیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر یہاں سے پتھر نہیں ہٹائے گئے اور یہاں پر کھیل کود کا میدان نہیں بنایا گیا جس کیلئے یہ جگہ مختص ہے تو میونسپل آفس  کے باہر زبردست احتجاج کیا جائے گا اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔  اس سلسلے میں مہاراشٹر بہوجن ونچت وکاس نامی تنظیم کے جنرل سیکریٹری اقبال ناو ریکر نے وہاں پہنچ کر مظاہرین کو اپنی حمایت کا ایک خط دیا۔ انہوں نے کہا کہ سڈ کو نے یہ جگہ کھیل کود کے میدان کیلئے مختص کر دی تھی ۔ میونسپل کارپوریشن کو یہاں پر کھیل کود کا میدان ہی بنانا چاہئے۔اس موقع پر امتیازشیخ ، مناف شیخ ، سیف علی خان اور دیگر افراد بھی موجود تھے۔
  انقلاب نے اس سلسلے میں استفسار کیلئے اس علاقے کے وارڈ آفیسر جتیندر مروی سے کئی دفعہ فون پر رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے فون ریسیونہیں کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK