• Fri, 10 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

نوی ممبئی : ضرورت مندوں کی مدد کیلئے ’اسپریڈ اے اسمائل‘ مہم

Updated: January 10, 2025, 10:45 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

انجمن اسلام اکبر پیر بھائی کالج آف ایجوکیشن، واشی نے گزشتہ ۱۰؍سال میں تقریباً ۵؍ہزار مستحقین کو امداد پہنچائی اور ان میں تعلیمی بیداری لانے کی بھی کوشش کی۔

Help is being given to the needy during the `Spreadday Smile` campaign. Photo: INN
’اسپریڈاے اسمائل‘ مہم کے دوران ضرورتمندوں کومدد دی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این

انجمن اسلام اکبرپیربھائی کالج آف ایجوکیشن ، واشی نے   ۲۰۱۴ءمیں ’اسپریڈ اے اسمائل ‘ مہم شروع کی تھی جس کامقصد کالج کے طلبہ ، اساتذہ اور المنائی طلبہ کی معرفت پسماندہ سماج اور طبقے کے ضرورتمندوں کی مددکرنا ہے۔ مذکورہ مہم کے تحت مستحق افرادکیلئے کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ ان کے پڑھنے لکھنے کا انتظام کیا جاتا ہے۔ ۱۰؍سال میں تقریباً ۵؍ہزار مستحقین کی مدد کی جاچکی ہے۔ نوی ممبئی ،ممبئی اور تھانےوغیرہ کےعلاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں اس کی شاخیں قائم کرنے اور ضرورتمندوں کی مدد کرنےکامنصوبہ ہے۔
 مذکورہ کالج  کی پرنسپل ڈاکٹر اسماء شیخ کےمطابق ’’اسپریڈاےاسمائل ایک تحریک  ہے جس کا مقصد بانٹنے، دیکھ بھال اور خوشی تقسیم کرنا ہے۔ کم تعلیم یافتہ بچوں، معاشی طورپر پسماندہ افراد اور عمررسیدہ شہریوںکےچہروںپر مسکان بکھیرنےکیلئے مذکورہ گروپ کے ذریعے مختلف سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں۔ ۲۷؍نومبر۲۰۱۴ءکو یہ مہم شروع کی گئی تھی۔ اسی سال ادارہ کا سلور جبلی منایا جارہاتھا۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ہماری ٹیم ناخواندہ غریب بچوں اور خواتین میں پڑھائی سے متعلق بیداری لانے کی کوشش بھی کرتی ہے ۔ انہیں کتابیں ، بیاض، پنسل، قلم، کھلونے، پوسٹرس، اسٹیکرس، بیجز، بسکٹ اور مٹھائیاں دی جاتی ہیں۔ انہیں تعلیم کے فائدوں سےآگاہ کرایا جاتا ہے ۔ عمررسیدہ افراد، جن سے لوگ عموماً بات چیت نہیں کرتے ہیں، ان کے ساتھ ہماری ٹیم پورا دن گزارتی ہے۔ ان سےبات چیت کرتی ہے۔ ان کے ساتھ کھاناکھاتی ہے تاکہ وہ خوش ہوسکیں۔ ‘‘  
 ڈاکٹراسماء کےمطابق ’’ہماری ٹیم کا مشاہدہ ہےکہ چھوٹے بچے اچھی باتیں اور اچھی چیزیں جلد قبول کرتےہیں۔ وہ بات چیت کرنے اور کچھ نیا سیکھنے کیلئے پرجوش ہوتے ہیں۔ چند منٹوں میں ان کے ساتھ دوستی ہوجاتی ہے اور وہ اپنے عزائم اور مطلوبہ کریئر کے بارے میں بات کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ کچھ بچے انتہائی باصلاحیت ہوتےہیں لیکن انہیں کامیابی حاصل کرنے کیلئے کچھ رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK