ٹیکسٹ بک پائریسی کو روکنے کیلئے وزارت تعلیم کے اقدام سے کتابوں کی قلت پیدا ہو سکتی ہے جس سے پائریسی کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ این سی ای آر ٹی نے پرنٹنگ ایجنسیوں کی تعداد کم کردی ہے۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 6:58 PM IST | New Delhi
ٹیکسٹ بک پائریسی کو روکنے کیلئے وزارت تعلیم کے اقدام سے کتابوں کی قلت پیدا ہو سکتی ہے جس سے پائریسی کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ این سی ای آر ٹی نے پرنٹنگ ایجنسیوں کی تعداد کم کردی ہے۔
ٹیکسٹ بک پائریسی کو روکنے کیلئے وزارت تعلیم کے اقدام سے کتابوں کی قلت پیدا ہو سکتی ہے جس سے پائریسی کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ وزارت نے اسکول کی نصابی کتابوں کے قومی ادارے این سی ای آر ٹی سے کہا کہ وہ اس سال اپنے پرنٹ آرڈر کو۱۵؍ کروڑ کتابوں تک تین گنا کردے تاکہ طلبہ کو پائریٹڈ ایڈیشنز کی طرف رجوع نہ کرنا پڑے۔ تاہم، این سی ای آر ٹی نے پہلے ہی اس سال اپنی فہرست میں شامل آفسیٹ پرنٹنگ ایجنسیوں میں سے ۱۰۰؍سے زیادہ کو خراب معیار کی پرنٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے بند کردیا ہے، جس میں صرف ۱۵؍ باقی ہیں۔
اس کی وجہ سے ایسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جہاں اپریل میں نیا تعلیمی سال شروع ہونے سے پہلے ۲؍ سے ۳؍کروڑ سے زیادہ نصابی کتابیں نہیں چھپ سکتی ہیں جس سے طلبہ کو کتابوں کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے پائریٹڈ ایڈیشن کی مانگ میں اضافہ ہونے بھی کا امکان ہے۔ پائریسی کا سایہ ہمیشہاین سی ای آر ٹی پر منڈلاتا رہا ہے، جس کی نصابی کتابیں ملک کے سب سے بڑے اسکول بورڈسی بی ایس ای استعمال کرتی ہے۔ اندرونی ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسٹ بک باڈی نے سالانہ۵؍ کروڑ کتابوں کے پرنٹ آرڈر دینے کا رجحان رکھا ہے جبکہ اصل ضرورت ۱۰؍ سے ۱۲؍ کروڑ کتابوں کی ہے جس کی وجہ سے پائریسی کو فیلڈ ڈے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پائریٹڈ کتابوں میں ناقص معیار کا کاغذ اور غیر معیاری پرنٹنگ کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ: مسلم دکانداروں کے خلاف نفرت پھیلانے پر ہندوتوا گروپ کے ممبران پر مقدمہ درج
واضح رہے کہ این سی ای آر ٹی کلاس چہارم، پنجم، ہفتم اور ہشتم کیلئے۲۰۲۵ء-۲۶ء میں نئی نصابی کتابیں متعارف کرائے گی۔ دو پرنٹرز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ این سی ای آر ٹی نے دسمبر میں توسیع شدہ پرنٹ آرڈر جاری کیا تھا۔ تاہم، اس کے۱۵؍ فہرست میں شامل پرنٹرز اب تک صرف ایک کروڑ کتابیں ہی پرنٹ کر پائے ہیں۔ پچھلے مہینے، این سی ای آر ٹی نے آفسیٹ پرنٹرز کے اندراج کیلئے درخواستیں طلب کی تھیں۔ پرنٹرز کو منتخب کرنے میں کم از کم ایک مہینہ لگے گا۔ پچھلے سال۱۰۰؍ سے زیادہ پرنٹرز کے خراب ہونے کی وجہ سے کتابوں کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔ (بظاہر اس لئے کہ ان کی مشینیں ۲۰۰۰ءسے پہلے تیار کی گئی تھیں )
این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر دنیش پرساد سکلانی کو ایک ای میل بھیجی گئی ہے جس میں پرنٹرز کی طرف سے ۲۰۲۵ء- ۲۶ء میں نصابی کتابوں کی ممکنہ قلت کے بارے میں ظاہر کئےگئے خدشات پر ان کا ردعمل طلب کیا گیا ہے۔ ان کے جواب کا انتظار ہے۔