سی آئی آئی نے کہا: ہماری تجویز ہے کہ اس محاذ پر آسانیاں پیدا کرنے کا عمل جاری رہنا چاہئے۔ کیپٹل گین کے حوالے سے کچھ تجاویز ہیں ۔
EPAPER
Updated: June 17, 2024, 3:08 PM IST | New Delhi
سی آئی آئی نے کہا: ہماری تجویز ہے کہ اس محاذ پر آسانیاں پیدا کرنے کا عمل جاری رہنا چاہئے۔ کیپٹل گین کے حوالے سے کچھ تجاویز ہیں ۔
مالی سال۲۵۔ ۲۰۲۴ء کے آئندہ مکمل بجٹ میں افراط زر کی بلند سطح کو دیکھتے ہوئے، کم ترین سلیب میں افراد کیلئے انکم ٹیکس میں راحت پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات سی آئی آئی (کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری) کے نئے صدر سنجیو پوری نے کہی ہے۔
پوری نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، زمین، مزدور، طاقت اور زراعت سے متعلق تمام اصلاحات کو کامیابی سے آگے بڑھانے کیلئے مرکز اور ریاستوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے ایک ادارہ جاتی پلیٹ فارم بنانے کا مشورہ دیا ہے۔
انڈسٹری باڈی نے کہا کہ اسے یقین نہیں ہے کہ مخلوط سیاست کی مجبوریاں وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری میعاد میں اصلاحات میں رکاوٹ بنیں گی۔ اس کے بجائے اس کا خیال ہے کہ ہندوستانی معیشت کی کارکردگی اور پچھلی دو شرائط میں اس کی پالیسیوں کی کامیابی اس عمل کو تیز کرنے کی بنیاد ڈالے گی۔ مالی سال۲۵۔ ۲۰۲۴ء کے مکمل بجٹ سے توقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر پوری نے کہاکہ میں اس وقت کہوں گا، عوامی سرمائے کے اخراجات، مالیاتی راستے پر عمل، سماجی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کیلئے روڈ میپ، گرین فنڈ اور مزید سرمایہ کاری۔ دیہی علاقوں ... یہ وسیع اصول ہیں۔
اشیائے خوردونوش بالخصوص سبزیوں اور تیار شدہ اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے باعث رواں سال مئی میں ہول سیل مہنگائی مسلسل تیسرے ماہ بڑھ کر ۲ء۶۱؍فیصد ہوگئی۔ اپریل میں یہ۱ء۲۶؍ فیصد تھی اور مئی۲۰۲۳ء میں یہ منفی ۳ء۶۱؍فیصد تھی۔ مئی میں خردہ افراط زر کی شرح کم ہو کر ۴ء۷۵؍ فیصد پر آگئی جو ایک سال کی کم ترین سطح ہے۔ سنجیو پوری نے کہا کہ سی آئی آئی کا اندازہ ہے کہ اچھے مانسون کی وجہ سے اس سال خردہ افراط زر تقریباً ۴ء۵؍ فیصد رہے گی۔ پوری کا خیال ہے کہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں شرح سود میں کچھ اعتدال آئے گا۔
ٹیکس کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہماری تجویز ہے کہ اس محاذ پر آسانیاں پیدا کرنے کا عمل جاری رہنا چاہئے۔ کیپٹل گین کے حوالے سے کچھ تجاویز ہیں۔ سرمایہ کا فائدہ ایک آلہ سے مختلف ہوتا ہے۔ کیا اس کو ہم آہنگ کیا جا سکتا ہے؟ پوری نے مزید کہا کہ ٹی ڈی ایس (ماخذ پر ٹیکس کٹوتی) میں کچھ آپریشنل مشکلات ہیں اور سی آئی آئی ان کو آسان بنانے کو ترجیح دے گا۔ پوری کے مطابق جہاں تک کسٹم ڈیوٹی کا تعلق ہے، ہمیں وقت کے ساتھ ساتھ۳؍ درجے کے ڈھانچے کی طرف بڑھنا چاہیے، جو کہ سب سے نچلی سطح پر پرائمری، درمیان میں درمیانی اور پھر تیار سامان۔ اس کے درمیان اعتدال پسند نرخ ہونا چاہیے۔ سب پر چند مستثنیات کے ساتھ جیسا کہ مناسب سمجھا جاتا ہے۔ سی آئی آئی کے صدر نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ اصلاحات کے عمل کو مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔
پوری نے کیا کہا ؟
سی آئی سی کےنئے صدر پوری کے مطابق جہاں تک کسٹم ڈیوٹی کا تعلق ہے، ہمیں وقت کے ساتھ ساتھ۳؍ درجے کے ڈھانچے کی طرف بڑھنا چاہیے، جو کہ سب سے نچلی سطح پر پرائمری، درمیان میں درمیانی اور پھر تیار سامان۔ اس کے درمیان اعتدال پسند نرخ ہونا چاہیے۔ سب پر چند مستثنیات کے ساتھ جیسا کہ مناسب سمجھا جاتا ہے۔ سی آئی آئی کے صدر نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ اصلاحات کے عمل کو مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔