سینئر کانگریس لیڈر سندیپ دکشت کےساتھ ایک پوڈ کاسٹ میںراہل گاندھی کی اپنے خاندان اور نظریات پرتفصیلی گفتگو،کہا کہ ان کیلئے سیاست اقتدار حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں ہے
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 11:08 PM IST | New Delhi
سینئر کانگریس لیڈر سندیپ دکشت کےساتھ ایک پوڈ کاسٹ میںراہل گاندھی کی اپنے خاندان اور نظریات پرتفصیلی گفتگو،کہا کہ ان کیلئے سیاست اقتدار حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں ہے
نہرو جی نے مجھے سیاست نہیں سکھائی، یہ کہنا ہےراہل گاندھی کا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سنیچر کو ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کیا۔ ویڈیو ایک پوڈ کاسٹ کا ہے۔ شیئر کردہ ویڈیو میں راہل گاندھی نے کہا کہ ان کیلئے سیاست اقتدار حاصل کرنے یا اپنی شبیہ کو بہتر بنانے کا ذریعہ نہیں ہے۔ یہ سچائی کی تلاش ہے۔ پوڈ کاسٹ میں راہل گاندھی نے اپنے خاندان اور اپنے نظریہ کے بارے میں بھی گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ نہرو جی نے کبھی سیاست نہیںسکھائی اور وہ خود کو سیاستداں نہیں مانتے۔
سینئر کانگریس لیڈر سندیپ دکشت سے گفتگو کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں اپنے پردادا، سابق وزیراعظم جواہر لال نہرو سے نہ صرف خاندانی وراثت ملی ہے بلکہ سچ کی تلاش، خطرات سے بے خوفی اور فکری جستجو کا جذبہ بھی انہی سے حاصل ہوا ہے۔راہل گاندھی نے گفتگو کے دوران کہا ’’یہ اقتدار کی نہیں بلکہ سچ کی تلاش ہے۔ اور یہ جذبہ مجھے میرے پردادا جواہر لال نہرو سے ملا ہے۔ وہ صرف ایک سیاستدان نہیں تھے، وہ ایک متلاشی، مفکر اور وہ شخص تھے جو خطرات میں مسکرا کر داخل ہوتے اور پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آتے۔انہوں نے ہمیں سیاست نہیں سکھائی، بلکہ خوف کا سامنا کرنا اور سچ کا ساتھ دینا سکھایا۔‘‘
راہل گاندھی کے بقول’’ یہ جستجو، سوال کرنے کی صلاحیت اور تجسس سے وابستہ رہنا، ان کی گھٹی میں شامل ہے۔میری دادی انہیں ’پاپا‘ کہہ کر بلاتی تھیں۔ وہ مجھے بتاتی تھیں کہ کیسے وہ اپنے برفانی تودے میں گرنے سے بال بال بچے تھے۔ ہمارے خاندان میں جانور ہمیشہ سے رہے، فطرت سے جڑا رہنا ہماری پہچان رہی۔ میری والدہ آج بھی باغ میں بیٹھ کر پرندوں کو دیکھتی ہیں، میں جُوڈو کرتا ہوں۔ یہ محض مشغلے نہیں بلکہ ہماری شخصیت کی جھلک ہیں۔ ہم مشاہدہ کرتے ہیں، ہم دنیا سے جڑے رہتے ہیں۔ اور سب سے اہم، ہم اندر سے مضبوط رہتے ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ نہرو، گاندھی، امبیڈکر، پٹیل اور سبھاش چندر بوس جیسے عظیم رہنماؤں نے ہندوستانیوں کو یہ سکھایا کہ خوف کو دوست کیسے بنایا جائے۔ ان کے مطابق، ’’یہ رہنما ہمیں سوشلسٹ یا سیاسی سوچ نہیں سکھاتے، بلکہ حوصلہ دینا ان کی اصل تعلیم تھی۔ گاندھی جی نے صرف سچ کے سہارے ایک سلطنت کا سامنا کیا۔ نہرو نے ہندوستانیوں کو ظلم کے خلاف کھڑے ہونے اور آزادی حاصل کرنے کا حوصلہ دیا۔ کوئی بھی بڑی انسانی کاوش، چاہے وہ سائنس ہو، فن ہو یا مزاحمت، ہمیشہ خوف کا سامنا کرنے سے شروع ہوتی ہے اور اگر آپ عدم تشدد کے پابند ہیں تو سچ ہی آپ کا واحد ہتھیار ہوتا ہے۔ ان رہنماؤں نے جو کچھ بھی جھیلا، سچ کی راہ سے نہیں ہٹے، اسی لیے وہ عظیم رہنما تھے۔‘‘
راہل گاندھی نے آج کے ہندوستان میں سچائی کی قدر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’جب سچ تکلیف دہ بن جائے، تب اسے تھامنا اصل قیادت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ آج کے ہندوستان میں، جہاں سچ تکلیف دہ ہو چکا ہے، میں نے اپنا راستہ چن لیا ہے۔ میں سچ کے ساتھ کھڑا رہوں گا، چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔‘‘