Updated: June 20, 2024, 7:19 PM IST
| Kathmandu
نیپال کے محکمہ ادویات نے ہندوستانی فرم زائڈس ہیلتھ کیئر لیمیٹیڈکے ذریعے تیار کردہ اینٹی بائیوٹک انجیکشن بائیوٹیکس ۱؍جی ایم پر یہ کہہ کر پابندی عائد کر دی کہ یہ اپنی پیداواری خصوصیات سے مطابقت نہیں رکھتی، اور اس سے صحت کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، یہ وہ انجیکشن ہے جسے مختلف قسم کے انفیکشن کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔
دی کھٹمنڈو پوسٹ کی خبر کے مطابق نیپال نے منگل کوہندوستانی فرم زائڈس ہیلتھ کیئر لیمیٹیڈ کے ذریعے تیار کردہ ایک اینٹی بائیوٹک انجیکشن بائیوٹیکس ۱؍جی ایم کی فروخت اور تقسیم کو صحت کے سنگین خطرات کا حوالہ دیتے ہوئےمعطل کر دیا۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق، یہ نیپال کے ڈرگ ریگولیٹری باڈی کے لیبارٹری جانچ سے پتہ چلا کہ اینٹی بائیوٹک دوا اس کی پیداواری خصوصیات کے مطابق نہیں ہے۔ بائیوٹیکس ۱؍جی ایم بیکٹیریل انفیکشن، خاص طور پر دماغ ، پھیپھڑے، کان، پیشاب کی نالی، جلد، نرم بافتیں، ہڈیاں اور جوڑ، خون اور دل کے انفیکشن کے علاج کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔۔ یہ سرجری کے دوران انفیکشن کو روکنے کیلئےبھی استعمال ہوتا ہے۔
کھٹمنڈو پوسٹ نے نیپالی ڈرگ ریگولیٹری باڈی کے ترجمان پرمود کے سی کے حوالے سے کہا کہ ہم نے مینوفیکچرنگ کمپنی، درآمد کنند گان اور تقسیم کاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر مذکورہ دوا کی فروخت، درآمد اور تقسیم کو اگلے ہدایت تک معطل کر دیں۔مذکورہ اینٹی بائیوٹک میں کچھ سنگین مسائل کا پتہ چلا ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید کارروائیوں کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
زائڈس گروپ نے بدھ کو ان خبروں کی تردید کی کہ ان کی مصنوعات سےصحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ دوا ساز کمپنی نے کہا کہ یہ "گمراہ کن اور غلط دعوے ہیں اور وہ اس بات پر قائم ہیں کہ بائیوٹیکس ۱؍جی ایم کا معیارتمام مندرج تفصیلات کے مطابق ہے۔زائڈس گروپ نے ایک بیان میں کہا، ’’محکمہ ڈرگ ایڈمنسٹریشن، نیپال سے موصول ہونے والے خط میں دواکے ساتھ دستیاب انجیکشن کے لیے جراثیم سے پاک پانی کی مقدار کا حوالہ دیا گیا ہے۔‘‘پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ کمپنی نے کہا کہ وہ نیپال میں ۱۰؍ملی لیٹر جراثیم سے پاک پانی کے ساتھ اینٹی بائیوٹک انجکشن فراہم کرے گی، جیسا کہ ادویات کے انتظامی محکمہ کی شکایت ہے۔واضح رہے کہ جراثیم سے پاک پانی ان ادویات کو تحلیل یا پتلا کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جو نس کے ذریعے دی جاتی ہیں۔