منگما ڈیوڈ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو ۶؍ مرتبہ سر کرنے والے پہلے کوہ پیما بن گئے ہیں۔ ناروے سے تعلق رکھنے والی کوہ پیما کرسٹین ہاریلا نے۲۷؍ جولائی کو کے ٹو سر کرنے کے بعد دنیا کی ۱۴؍ بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
EPAPER
Updated: July 29, 2023, 7:58 PM IST | New Delhi
منگما ڈیوڈ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو ۶؍ مرتبہ سر کرنے والے پہلے کوہ پیما بن گئے ہیں۔ ناروے سے تعلق رکھنے والی کوہ پیما کرسٹین ہاریلا نے۲۷؍ جولائی کو کے ٹو سر کرنے کے بعد دنیا کی ۱۴؍ بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ پر مہمات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں ۱۱۲؍ غیر ملکی کوہ پیما چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس دوران ایک نیپالی کوہ پیما نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔ خبروں کے مطابق ۲۸؍ جولائی کو ۲۶؍غیر ملکی کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کامیابی سے سر کرلی۔ اس سے پہلے ۲۷؍ جولائی کو ۸۶؍ غیر ملکی کوہ پیما چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے۔اس دوران نیپالی کوہ پیما منگما ڈیوڈ نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا اور کے ٹو ۶؍ بار سر کرنے والے وہ دنیا کے واحد کوہ پیما بن گئے ۔
نامور کوہ پیما منگما ڈیوڈ نے کے ٹو بیس کیمپ سے بتایا کہ انہوں نے۱۸۰؍ کوہ پیماؤں کے ساتھ کے ٹو سر کرنے کا سفر شروع کیا تھا لیکن صرف ۲۶؍ کوہ پیما ہی چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہوسکے۔ موسم خراب ہونے کی وجہ سے دیگر کوہ پیماؤں کو اپنا سفر آدھے راستے میں ختم کرنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں ہونے والی برف باری کی وجہ سے ’کے ٹو‘ سر کرنا مزید مشکل ہوگیا ہے۔امیجن نیپال کے مطابق اس مہم کو غیر متوقع موسمی حالات اور پہاڑ کی چڑھائی پر لگی رسیاں لگانے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، نیپالی کمپنیوں کی مشترکہ کوششوں سے سمٹ کامیاب رہا۔
۲۷؍ جولائی ۲۰۲۳ء کو ناروے سے تعلق رکھنے والی ۳۷؍ سالہ کوہ پیما کرسٹین ہاریلا نے کے ٹو سر کرنے کے بعد دنیا کی ۱۴؍ بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ ان کے ساتھ نیپالی کوہ پیما تینجن شیرپا بھی تھے۔ دونوں نے ۳؍ ماہ ایک دن میں کے ٹو سر کیا ہے۔