• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیرل : ایک ماہ میں ڈینگو کے۸؍ معاملات ، ایک مریض کی موت

Updated: October 02, 2024, 11:09 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai

وبائی امراض میں اضافہ سے مکین فکرمند۔شہری انتظامیہ کا احتیاط برتنے کا مشورہ

Garbage heap at the gate of the head office of the forest department.
محکمہ جنگلات کے صدردفترکے گیٹ کےبازو میں کوڑاکرکٹ کا انبار۔

 یہاں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگ فکرمند ہیں۔ایک ماہ  کےدوران  ڈینگو کے ۷ ؍ تا ۸ ؍ معاملات سامنے آئے ہیں جبکہ ایک مریض کی موت بھی ہوئی ہے۔دیگر مریضوں کا مختلف اسپتالوں میں  علاج  جاری ہے۔
 تفصیلات کے مطابق  بومبل آلی میں رہنے والے مصطفیٰ عطار  نے امسال  ایل ایل بی کا فائنل امتحان دیاتھا۔ ستمبر کے پہلے ہفتہ میں وہ ڈینگو پازیٹیو پائے گئے ۔جس دن ان کا ایل ایل بی کا نتیجہ ظاہر ہوا، بدقسمتی سے اسی دن شام میں ڈینگو سے ان کی موت ہوگئی۔ اس واقعہ نے پورے نیرل شہر کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس ضمن میں  نمائندۂ انقلاب کو مقامی باشندے مزمل منیار نے بتایا کہ نیرل جیسے چھوٹے قصبے میں ڈینگو اور دیگر وبائی بیماریوں سے متاثرہ افرادکی تعداد اچانک بڑھ گئی ہے ۔  ان کے جاننے والوں میں  سے ۳؍ افراد ڈینگو سے متاثر ہوگئے ہیں جن میں  سے ۲؍ مریضوں کو بدلاپور اور ایک کو کھپولی منتقل کیا گیا ہے۔ تینوںکا آکسیجن لیول کافی کم ہوگیا تھا اور انہیں سانس لینے میں تکلیف ہورہی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے باوجود گرام پنچایت کے صفائی ملازمین کوڑا کرکٹ صحیح ڈھنگ سے صاف نہیں کرتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ شہر کے سب سے بھیڑ بھاڑ والے علاقے جہاں محکمہ  جنگلات کا صدر دفتر،  بینک،  بس اسٹینڈ اور مختلف  دکانیں واقع ہیں ، وہاں موجود کوڑے دان پورے کا پورا بھرجاتا ہے اور اس  کا کچرا کئی کئی دنوں  تک اٹھایا نہیں جاتا ہے۔شکایت    کے بعد صفائی ملازمین محض خانہ پری کرکے چلے جاتے ہیں  اور کچرا جوں کا توں  رہتا ہے۔ 
  اس بارے میں نیرل پرائمری ہیلتھ سینٹر کے سپروائزر سبھاش چوہان سے استفسار کرنے پر انہوںنے بتایا کہ  نیرل اوراطراف کے گاؤں میں ڈینگو کے معاملات سامنے آنے کے بعد  ۴؍ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔جو گھر گھر جا کر سروے کررہی ہیں اور شہریوں کو ڈینگو سے محفوظ رہنے کی تدابیر بتا رہی ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شہریوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے  بلکہ چند ضروری باتوں کو دھیان میں رکھنا ہوگا۔ کھڑکیوں اور دروازوں پر جالی لگا کر گھر،اسکولوں اور دفتر میں مچھروں کو داخل ہونے سے روکیں، بارش کے پانی کو بالکنی، صحن،سڑکوں، گلیوں میں جمع نہ ہونے دیں۔ گھر میں رکھے پھولوں کے گملوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں اوربخار آنے پر فوری طور پر بلڈ ٹیسٹ کروائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK