اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے عدالتی اصلاحات کوممکن بنانے کی کوشش ، اپوزیشن سے مسلسل بات چیت
EPAPER
Updated: May 31, 2023, 11:13 AM IST | Tel Aviv-Yafo
اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے عدالتی اصلاحات کوممکن بنانے کی کوشش ، اپوزیشن سے مسلسل بات چیت
اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن ہو کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت کا عدالتی اصلاحات منسوخ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل میں رواں برس۴؍ جنوری کو وزارت انصاف نے عدالت اور حکومت کے اختیارات میں توازن پیدا کرنے کیلئے عدالتی اصلاحات کی تجویز پیش کی تھی اور اس سلسلے میں بل پیش کرکے اسے قانون کا درجہ دینے کا اعلان کیا تھا ۔اس کے بعد سے اس کی مسلسل مخالفت کی جارہی ہے۔ اس کیخلا ف ملک بھرمیں مسلسل مظاہرے ہورہےہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ مظاہروں میں عوام کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کے طلبہ ،اساتذہ اور دانشور بھی شرکت کر رہے ہیں۔ مارچ کے آخری عشرے میں شدید احتجاج کے بعد اسر ائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو نے عدالتی اصلاحات کا منصوبہ ملتوی کردیا تھا۔ اس کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے۔ گزشتہ سنیچر کو مظاہرے ہوئے۔ ان مخالفتوں کے باوجود اسرائیل وزیر اعظم اب بھی عدالتی اصلاحات پر اصرار کررہے ہیں۔ اسرائیلی اخبار’ دی ٹائمس آف اسرائیل‘ نے اپنی ایک رپورٹ بتایا کہ اسرائیل کے وزیرا عظم شدید مخالفت کے باوجود عدالتی اصلاحات کے منصوبے سے باز نہیں آئےہیں۔ پیر کو ان کا کہنا تھا ، ’’ ابھی عدالتی اصلاحات کوممکن بنانے کی کوشش جاری ہے۔ اس سلسلے میں اپوزیشن سے مسلسل بات چیت کی جارہی ہے۔ مذاکرات کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اپوزیشن کو لازماً اعتماد میں لیا جائے گا۔ ‘‘
گزشتہ دنوں کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو اور سابق وزیر اعظم یائر لپید کے درمیان خفیہ ملاقاتیں ہوئی تھیں اور اسی دوران عدالتی اصلاحات کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔پہلے اپوزیشن لیڈر یائر لپید نے ایسی کسی ملاقات کی تردید کی اور اب بنیامین نیتن نے کہا ہے کہ فی الحال عدالتی اصلاحات سے پیچھے ہٹنے کا ان کی حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔