• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکی کانگریس سے نیتن یاہو کا خطاب، حماس نے خطاب کو ’جھوٹ کا پلندہ‘ قراردیا

Updated: July 26, 2024, 11:42 AM IST | Agency | Gaza

خطاب پر حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی امریکی کانگریس میں تقریر ’جھوٹ سے بھری ہوئی‘ تھی اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ بندی کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں۔

Binyamin Nitin or Ho speaking. Photo: AP/PTI
بنیامین نیتن یا ہو خطاب کرتےہوئے۔ تصویر : اےپی / پی ٹی آئی

اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ اسی دوران امریکی کانگریس میں نیتن یاہو کے خطاب پر حماس نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا۔ حماس نے تقریر کو ’جھوٹ کا پلندہ‘ قرار دے دیا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں غزہ جنگ میں اپنے اتحادیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عوام کی جانب سے میں آپ کا شکریہ ادا کرنے امریکہ آیا ہوں۔ اسرائیلی وزیراعظم کا امریکی کانگریس سے یہ چوتھی بار خطاب تھا جس سے آنجہانی برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کا امریکی کانگریس سے سب سے زیادہ بار تقریر کرنے کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ 
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی کانگریس سے خطاب کرتےہوئےکہا کہ تل ابیب غزہ پٹی کے باشندوں کو بے گھر کرنے کی کوشش نہیں کر رہا۔ اگر حماس ہتھیار ڈال دے تو غزہ جنگ ختم ہو جائے گی۔ 
نیتن یا ہو دورۂ امریکہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کیلئے واشنگٹن کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ۷؍ اکتوبر کو حماس کا حملہ۱۱؍ ستمبر کے واقعات سے۲۰؍ گنا بڑا تھا۔ غزہ کی جنگ حماس کے ہتھیار ڈالنے سے ختم ہو جائے گی۔ ہمیں اپنے اہداف کے حصول کیلئے امریکہ کی ضرورت ہے۔ 
انہوں نےکہ میں آپ کو ایک چیز کا یقین دلانے آیا ہوں اور وہ یہ ہے کہ ہم جیتیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یرغمالیوں کی واپسی کی پرامن کوششیں کامیاب ہوں گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ تمام یرغمالیوں کی بازیابی تک تل ابیب مطمئن نہیں ہوگا۔ انہوں نے امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مشن کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے ہمیں جلد ہتھیار دئیے جائیں۔ 
  اسی دوران نیتن یا ہو کےخطاب پر حماس نے ردعمل ظاہر کیا۔ الجزیرہ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی امریکی کانگریس میں تقریر ’جھوٹ سے بھری ہوئی‘‘تھی اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ بندی کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں۔ 
 اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کے جواب میں جاری بیان میں حماس نے کہا کہ قیدیوں کے بارے میں نیتن یاہو کا تبصرہ ’خالص جھوٹ‘ ہے۔ حماس نے کہا کہ یرغمالیوں کی اسرائیل واپسی کی تیز کوششوں پر نیتن یاہو کے بیانات خالص جھوٹ پر مبنی ہیں جو اسرائیلی، امریکی اور عالمی رائے عامہ کیلئے گمراہ کن ہیں۔ 
حماس نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ نیتن یاہو کو جنگی مجرم کے طور پر گرفتار کر کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کر دیا جاتا۔ اس کے بجائے وہ امریکی کانگریس کے سامنے اپنی شبیہ بہتر بنانے کی کوشش کر رہے تھے، آئی سی سی نے نیتن یاہو کے خلاف جنگی جرائم کیلئے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی ہے۔ 
 حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک وحشیانہ جنگ کی قیادت کر رہا ہے جس کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو ختم کرنا ہے، اور جس میں شہریوں کے تحفظ کیلئے بنائے گئے تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور انسانی ہمدردی کے معاہدوں کی اس طرح خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس کی جدید تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ 
 حماس نے یہ بھی کہا ہے کہ نیتن یاہو وہ شخص ہے جس نے مصر اور قطر کے بھائیوں کی طرف سے ثالثی کی مسلسل کوششوں کے باوجود جنگ کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے معاہدے تک پہنچنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنایا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK