• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیدرلینڈ: فٹ بال میچ کے دوران اسرائیلی شائقین کا ہنگامہ، فلسطینی پرچم نذرآتش

Updated: November 09, 2024, 12:05 PM IST | Amsterdam

عرب مخالف اور غزہ کے بچوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے بازی کرنے پر فلسطین حامیوں کے ساتھ تصادم ہوا۔ پولیس نے ۶۵؍افرادکو گرفتار کرلیا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق ۱۱؍شائقین زخمی ہوئے۔

In this image taken from the video, it can be seen that police officers are providing security to Israeli football fans on Dam Square in Amsterdam during the riots. Photo: PTI
ویڈیو سے لی گئی اس تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہنگامہ کے دوران ایمسٹرڈیم کے ڈیم اسکوائر پر پولیس اہلکاراسرائیلی فٹ بال شائقین کوسیکوریٹی فراہم کررہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

نیدرلینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں یوروپا یوئیفا لیگ میں اسرائیلی فٹ بال کلب ’مکابی تل ابیب‘ اور ڈچ کلب ’اجیکس‘ کے درمیان میچ کے موقع پر اسرائیلی شائقین نے اسٹیڈیم کے اندر اور باہر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئےمبینہ طورپر فلسطینی پرچم نذرآتش کردیا۔ اس دوران انہوں نے عرب ٹیکسی ڈرائیور کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس معاملے میں پولیس نے۶۵؍ افراد کو گرفتار کرلیا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ۱۱؍ شائقین زخمی ہوئے ہیں جبکہ۲؍   رابطہ نہیں ہو پا رہا۔انہوں نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمسٹرڈیم میں موجود اسرائیلی شہری ہوٹلوںتک محدود رہیں۔
واضح رہے کہ ایمسٹرڈیم میں ہونے والے   فٹ بال  میچ کے بعد فلسطینی حامی مظاہرین اور اسرائیلی شائقین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی ہیں۔ میچ کے بعد ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی فٹ بال شائقین نے عرب مخالف اور غزہ کے بچوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے بازی کی۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فٹ بال شائقین نے فلسطینی پرچم کی بے حرمتی کی تو جھگڑا شروع ہوا۔ یاد رہے کہ ایمسٹرڈیم اسٹیڈیم میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے   پر پابندی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے سے قبل جنگیں ختم کرنے کیلئے کام جاری رکھیں گے:بائیڈن انتظامیہ

اسپین کے سیلاب میں مرنے والوں کو تعزیت پیش کرنے کے دوران بھی اسرائیلی شائقین کی ہنگامہ آرائی
اسپین میں سیلاب میں مرنے والوں کیلئے ایک منٹ کی خاموشی پر بھی اسرائیلی شائقین شور مچاتے رہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ اسپین نے چند ہفتے قبل اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت روک دی ہے جس کے سبب اسرائیل اور اسپین میں غزہ جنگ پر کشیدگی ہے۔
عرب ٹیکسی ڈرائیور کوتشدد کا نشانہ بنایا
ایمسٹرڈیم اسٹیڈیم میں خاموشی کے اعلان پر اسرائیلی شائقین نے عرب مخالف ترانے پڑھے۔ اسرائیلی شائقین نے ایمسٹرڈیم کے عرب ٹیکسی ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ایمسٹرڈیم میں ہونے والے اس میچ میں نیدرلینڈکے فٹبال کلب نے اسرائیلی کلب کوصفر-۵؍  سے شکست دی۔
’العربیہ ‘ کی خبر کے مطابق ایمسٹرڈیم میں   فٹ بال میچ کے بعد ہونے والے ہنگاموں کے بعد اور   اسرائیلی شائقین پر حملہ کرنے کے بعد پولیس نے۶۵؍ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ جن اسرائیلی شائقین پر حملہ کیا گیا، انہوں نے فلسطینی پرچم اتارنے کی کوشش کی تھی۔
بڑی تعداد میں پولیس اہلکارتعینات
جمعہ کو پولیس نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ وہ ہنگاموں کے بعد ممکنہ طور پر یرغمال بنائے جانے کی اطلاعات کی چھان بین کر رہی ہے۔ ۵؍ افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔  الجزیرہ کے مطابق شہر میں کشیدگی اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کے بعد۶۰۰؍ پولیس اہلکار تعینات کردیئےگئے ہیں جبکہ پولیس نے جمعہ کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے بعد۶۲؍ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
اقوام متحدہ کا تشویش کا اظہار
ہالینڈ کے وزیر اعظم ڈک شوف نے تصدیق کی ہے کہ وہ ان حملوں سے ’خوفزدہ‘ تھے۔ انہوں نے ان حملوں کو اسرائیلی شہریوں پر یہود مخالف حملے قرار دیا اور کہا کہ یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ اقوام متحدہ نے ایمسٹرڈیم میں ہونے والے تشدد کے بارے میں خبردار کیا اور کہا کہ یہ ’تشویشناک‘ ہے۔
ویڈیوکلپ میں تصادم کے مناظر
یہ بیانات سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیو کلپ کے بعد سامنے آئے ہیں جن میں کل رات سڑکوں پر جھڑپوں اور فسادات میں پولیس کی مداخلت کو دکھایا گیا ہے۔ دیگر کلپ میں اسرائیلی شائقین کو عربوں اور فلسطینیوں کے خلاف توہین آمیز نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ کچھ مناظر میں کچھ شائقین کو ایک عمارت سے فلسطینی پرچم اتارتے ہوئے دکھایا گیا۔
۷؍اکتوبرکے حملوں کی یادتازہ ہوگئی: اسرائیل
دریں اثنا اسرائیل کی جانب سے ان حملوں کی مذمت کی جارہی ہے۔ اسرائیلی صدر ہرزوگ نے گزشتہ سال حماس کے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ۷؍ اکتوبر کے واقعات کی یاد تازہ کر رہا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم   نیتن یاہو نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی پرتشدد قرار دے دیا۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ وہ ہالینڈ کی حکومت کے تعاون سے ۲؍ فوجی طیارے ریسکیو مشن کیلئے تعینات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
تاہم فوج نے فوری طور پر اپنا حکم نامہ منسوخ کر دیا اور فوج کے تمام اہلکاروں پر اگلے نوٹس تک ہالینڈ کے سفر پر اس وقت تک پابندی عائد کر دی جب اسے ہالینڈ میں فوجی طیارہ بھیجنے کی وجوہات کے بارے میں تنقید اور سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ سوالات اٹھائے گئے تھے کہ یہ اقدام ایسے کیا جارہا ہے جیسے کوئی سیکوریٹی یا جنگی واقعہ پیش آیا ہو۔
 واضح رہے کہ گزشتہ برس غزہ   میں اسرائیلی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے پوری دنیا میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ یورپی ممالک اور امریکہ کے ساتھ ساتھ یہودی اور عرب کمیونٹوں کے خلاف حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK