بی جے پی کا الزام ہےکہ دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنی رہائش گاہ کو ’ شیش محل ‘ بنایا ہے، اس الزام کے جواب میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ اور دہلی کے وزیر سوربھ بھاردواج میڈیا کے نمائندوں کو وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ دکھانے لے جارہے تھے لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔
سنجے سنگھ اور سوربھ بھاردواج پولیس کے ذریعے لگائے گئےبیریکیڈ کے سامنے کھڑے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی
عام آدمی پارٹی (آپ ) نے بی جے پی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی صرف جھوٹ پھیلاتی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بدھ کو کہا کہ ’’بی جے پی کا جھوٹ آج پورے ملک کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ یہ لوگ کہتے تھے کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں سونے کے ٹوائلٹ، منی بار اور سوئمنگ پول ہے۔ ہم میڈیا کو وہاں لے گئے۔ ہمارے وزیر سوربھ بھاردواج اور ہم دونوں وہاں گئے لیکن پولیس نے چھاؤنی بنائی اور ہمیں وہاں جانے کی اجازت نہیں دی۔ ہم نے کہا کہ وزیر اعظم کا محل دیکھتے ہیں جو۲۷۰۰؍کروڑ روپے میں بنایا گیا ہے لیکن ہمیں وہاں بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جوتوں کے۶۷۰۰؍جوڑے کے علا وہ ۵؍ ہزار سوٹ، ۲۰۰؍ کروڑ کروڑ روپے کے فانوس اور۳۰۰؍کروڑ روپے کی قالین وزیر اعظم کی رہائش گاہ میں موجود ہیں اور وہ انہیں دکھانا نہیں چاہتے۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی چابی پی ڈبلیو ڈی کے پاس ہے لیکن یہاں تو وزیر اعظم ہیں۔ ان کا گھر کھلا ہوا ہے۔ وہ سب کو دکھا سکتے ہیں ۔ واضح رہےکہ سنجےسنگھ اور سوربھ بھاردواج کو میڈیاکو وزیراعلیٰ آتشی کی رہائش گاہ دکھانا چاہتے تھےجس کے تعلق سے بی جے پی کا الزام ہےکہ سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اسے ’شیش محل ‘ بنایا ہے لیکن انہیں روک دیاگیاجس کے بعددونوں وزیرا عظم کی رہائش گاہ دیکھنے کیلئےآگے بڑھے لیکن انہیں وہیں روک دیا گیا اور دونوں لیڈر وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔
’آپ‘ لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم۱۰؍ لاکھ روپے کے قلم استعمال کرتے ہیں۔ سوٹ دن میں تین بار تبدیل کیے جاتے ہیں۔ ان کے قافلے میں ۱۲؍کروڑ روپے کی ۶؍ گاڑیاں ہیں۔ بی جے پی یہ نہیں دکھانا چاہتی۔ اس سے ثابت ہوا کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش کے بارے میں جو جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے وہ ’بھارتیہ جھوٹی پارٹی‘ کا پروپیگنڈہ ہے۔ وزیر اعظم کی رہائش کے بارے میں ہم نے جو کچھ کہا ہے وہ بی جے پی دکھانے کو تیار نہیں ہے۔
’آپ‘ کے لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی چاہتی ہے کہ ہر کوئی یہ جان لے کہ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ میں لگژری سوئمنگ پول، منی بار اور سونے کا ٹوائلٹ ہے۔ ہر روز نئے ویڈیوز اور تصاویر جاری کی جارہی ہیں ۔ اب ہم خود سارے میڈیا کو لے آئے۔ اب بی جے پی خود ہی بھاگ رہی ہے۔ تھری لیئر بیریکیڈنگ لگائی گئی ہے۔ پانی پھینکنے والے فوارے لگائے۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کو مکمل بارڈر بنا دیا گیا ہے تاکہ میڈیا نہ جا سکے۔ آپ دکھائیں کہ سوئمنگ پول کہاں ہے۔
انہوں نے کہا ’’ بی جے پی کا الزام ہے کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ ۳۳؍کروڑ روپے میں بنائی گئی تھی۔ وزیر اعظم کی رہائش ۲۷۰۰؍کروڑ روپے میں بن رہی ہے۔ اس لیے ہم وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم دونوں کی رہائش گاہیں دیکھیں گے۔ ہم عوام کو بھی دکھائیں گے اور عوام کو خود فیصلہ کرنا چاہئے کہ اگر دہلی میں ووٹ صرف رہائش گاہ دیکھ کر ڈالنا ہے تو دونوں کی رہائش گاہ دکھائی جائے اور عوام اسی پر ووٹ ڈالیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابات بجلی، پانی، تعلیم، صحت، خواتین کیلئے ۲۱۰۰؍ روپے اعزازیہ، معمر افراد کے مفت علاج پر ہونا چاہئے۔ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے موضوع پر انتخابات کرائے جائیں۔ ہم نے کہا کہ کورونا کے وقت دہلی میں وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کی رہائش گاہیں سرکاری پیسے سے بنی تھیں ۔ ہم وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ دکھانے آئے ہیں، اب بی جے پی گھبرا رہی ہے۔ ‘‘
اس دوران بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کے لیڈران کے اس اقدام کو ہنگامہ آرائی ، موقع پرستی اور چال قراردیا ہے جس کا عوام انہیں اسمبلی انتخابات میں منہ توڑ جواب دیں گے۔ بی جے پی کے قومی ترجمان اور راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر سدھانشو ترویدی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے لیڈروں پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ’شیش محل‘ کے بارے میں سچائی کو عوام سے چھپانے کی اروند کیجریوال کی کوششیں ’انتشار اور انارکی‘ کی ایک مثال ہے۔ ترویدی نے عام آدمی پارٹی کی طرف سے کیے گئے ہنگامے کو `موقع پرستی اور چالبازی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سنجے سنگھ اور سوربھ بھاردواج کتنی ہی کوشش کر لیں، وہ شیش محل کو نہیں بچا سکتے جو اروند کیجریوال کے `عیش و آرام کی یادگار ہے۔