سیاست سے لے کر معیشت تک ،سماج سے لے کر روزمرہ اُمور تک ،بہت سے شعبوں میں مثبت تبدیلیوں کی ضرورت ہے ۔ کیا نیا سال اِن اُمیدوں پر کھرا اترے گا ؟
EPAPER
Updated: January 01, 2025, 10:02 AM IST | Mubashshir Akbar | Mumbai
سیاست سے لے کر معیشت تک ،سماج سے لے کر روزمرہ اُمور تک ،بہت سے شعبوں میں مثبت تبدیلیوں کی ضرورت ہے ۔ کیا نیا سال اِن اُمیدوں پر کھرا اترے گا ؟
معروف شاعر فیض لدھیانوی کی مشہور نظم کا یہ مصرع ’’اے نئے سال بتا تجھ میں نیاپن کیا ہے‘‘ ، اکثر سوشل میڈیا پر شیئر ہوتا ہے اور اس کے ساتھ نئے سال سے امیدوں اور نئی توقعات کا کچا چٹھا ہوتا ہے۔ اس سال بھی ایسا ہی ہے لیکن پرانے سال سے نئے سال میں کیاتبدیلی آئے گی اس کا اندازہ ابھی سے لگانا ممکن نہیں ہے۔ ہم بس امید کرسکتے ہیں کہ ملک اور دنیا کو درپیش مسائل نئے سال میں بڑھنے کے بجائے کم ہوں گے اورخوشحالی کا دور دورہ ہو گا۔ جس وقت آپ یہ سطریں پڑھ رہے ہوں گے دنیا کے بیشتر ممالک میں نئے سال کا جشن مکمل ہو چکا ہو گا صرف امریکی براعظم کے ممالک میں یہ جشن جاری ہوگا۔ آئیے ایک نظر ان باتوں پر ڈالتے ہیں جن کے ۲۰۲۵ء میں ختم ہونے یا بڑھنے کے امکانات ہیں۔
اس سال بھی ریکارڈ توڑ گرمی پڑے گی
سال۲۰۲۴ء ختم ہوگیا ہے اور جب یہ اخبار آپ کے ہاتھوں میں ہو گا تو نئے سال کی نئی صبح ہو چکی ہو گی لیکن عالمی موسم سائنس تنظیم (ڈبلیو ایم او) نے یہ دہلادینے والی وارننگ جاری کی ہے کہ ۲۰۲۵ء ، گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ گرم رہے گا۔ ریکارڈ توڑنے والا درجہ حرارت اس سال بھی جاری رہنے کا قوی امکان ہے جس کی وجہ سے گرین ہاؤس گیسوں کی سطح اور زیادہ بڑھ جائے گی۔ڈبلیو ایم او کے مطابق سال ۲۰۲۴ء انسانی ریکارڈ کے لحاظ سے سب سے گرم سال رہا ہے لیکن امکان ہے کہ ۲۰۲۵ء اس کا بھی ریکارڈ توڑ دے گا۔
ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب آسکتا ہے
۲۰۲۴ء مصنوعی ذہانت کے لحاظ سے انقلابی سال قرار دیا گیا لیکن گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے نئے سال کے پیغام میں یہ واضح کردیا ہے کہ نیا سال ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت سی اہم تبدیلیاں لے کر آئےگا۔ پچائی نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تیز رفتار ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس دور میں ہمیں اے آئی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔ بطور کمپنی اور بطور انسان ہمیں اے آئی کی ضرورت اور اہمیت دونوں کو سمجھتے ہوئے اپنا لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔ واضح رہے کہ تبدیلیاں صرف اے آئی ٹیکنالوجی میں نہیں بلکہ اس سے ہٹ کر دیگر ٹیکنالوجیز میں بھی آنے کی توقع ہے۔
عالمی منظر نامہ تشویشناک ہے
نئے سال میں عالمی منظر نامہ پر نظر ڈالی جائے تو کوئی بڑی امید نہیں بندھتی ہے کیوں کہ غزہ سے لے کر شام تک ، لبنان سے لے کر ایران تک مسلم ممالک میں حالات خراب ہیں۔ غزہ میں اسرائیل جس طرح سے نسل کشی کررہا ہے اور اسے روکنے والا کوئی نہیں ہے ، کو دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ نئے سال میں بھی اس کے ظلم میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ شام کے حالات میں بشار الاسد کی معزولی کے بعدکچھ بہتری کی امید کی جاسکتی ہے لیکن شام دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکے گا اس کی گیارنٹی مشکل ہے۔ لبنان کی بات کی جائے تو اسرائیل نے اپنے پے درپے حملوں کے ذریعے اس کی بھی کمر توڑ دی ہے۔ ایسے حالات میں عرب ممالک کیلئے سنگین بحران بہر حال موجودہے۔
ملک کے حالات میں بہتری کا امکان
نئے سال میں ملک کے حالات میں بہتری کی امید کی جارہی ہے۔ہر چند کہ ہندوستان کی معیشت کی رفتار دھیمی ہوتی جارہی ہے اور شدید مہنگائی سے عوام بے حال ہیں لیکن تب بھی ملک کی معیشت دنیا کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں کافی بہتر مظاہرہ کررہی ہے۔ اسی لئے امید کی جارہی ہے کہ نئے سال میں مہنگائی کم ہو گی اور عوام کے حالات زندگی بہتر ہونے کی شروعات ہو گی۔ چونکہ یہ سال اس دہائی کا درمیانی حصہ ہے اس لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے پاس اپنے گزشتہ برسوں کےکاموں کا احتساب کرتے ہوئے اگلے ۵؍ سال کے لئے نئے منصوبے بنانے کا موقع ہو گا۔ہندوستان کی معیشت کو تیز رفتار بنانے کیلئے یہاں ۹؍ فیصد کی شرح نمو درکار ہے۔باقی صفحہ۱۱؍ پر ملاحظہ کریں