Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیو انڈیا بینک گھوٹالہ میں سابق جنرل منیجرکےذریعے فرضی کمپنی کیلئے۷۰؍ کروڑروپے لون دینےکا شبہ

Updated: February 17, 2025, 11:32 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ملزم کی پولیس تحویل کے لئے ہالی ڈے کورٹ میں پیش کیا گیا۔ ای او ڈبلیو نے ایک اور ملزم کو گرفتارکرلیاہے، مزید گرفتاریوں کا امکان۔

Builder Dharmesh Jayantilal who was arrested on Sunday. Photo: Ashish Raje
بلڈردھرمیش جینتی لال جسے اتوار کو گرفتار کیا گیا۔ تصویر: آشیش راجے

نیو انڈیا کوآپریٹیو بینک گھوٹالہ معاملہ میں ایک طرف تفتیشی ایجنسی نے جہاں  بینک کے سابق جنرل منیجر ہتیش مہتا کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا اور مذکورہ بالا گھوٹالہ میں کلیدی رول ادا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ۲۱؍ فروری تک پولیس تحویل کر لی ہے۔ وہیں تفتیش میں پیش رفت کرتے ہوئے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ جنرل منیجر پر ایک بلڈر کو فرضی کمپنی کے نام پر ۷۰؍ کروڑ کا قرض دینے کا بھی شبہ کیا جارہا ہے۔ 

 سابق جنرل منیجر ہتیش مہتا۔ تصویر: آشیش راجے

  ممبئی پولیس کی اکنامکس آفینس ونگ(ای او ڈبلیو ) نےاتوار کو ایک اور ملزم دھرمیش جینتی لال پون جو بلڈنگوں کا ٹھیکہ لینے کا کام کرتا ہے، کو گرفتار کیا ہے۔ مذکورہ بالا معاملہ میں ای او ڈبلیو نے دھرمیش مہتاکے ساتھ جنرل منیجر ہتیش مہتا کو ہالی ڈے کورٹ میں پیش کیا اور ۱۲۲؍ کروڑ گھوٹالہ میں ملوث ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کی اپیل کی۔ کورٹ نے دونوں ملزمین کو ۲۱؍ فروری تک پولیس تحویل میں دینے کا حکم سنایا ہے۔ 
  ای او ڈبلیو ذریعہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق نیو انڈیا کوآپریٹیو بینک جنرل منیجر مہتا پر شبہ ہے کہ اس نے ایک بلڈر کو ایک دو نہیں بلکہ ۷۰؍ کروڑ روپے بطور قرض دئیے ہیں ۔ پولیس کے الزام کے مطابق مذکورہ بالا قرض لینے کے لئے مہتا نے بلڈر کے ساتھ مل کر ایک فرضی کمپنی بنائی تھی۔ پولیس نے اس بڑے مالی گھوٹالہ میں مزید ملزمین کے گرفتار ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ 
 واضح رہے کہ مذکورہ بالا بینک کے ایکٹنگ چیف ایکزیکٹیو دیورشی گھوش کی شکایت پر دادر پولیس میں مذکورہ بالا گھوٹالہ ہونے اور بینک کے دیوالیہ ہونے کے تحت کیس درج کیا گیا تھا۔ وہیں ریزرو بینک آف انڈیا(آربی آئی) نے بینک میں گھوٹالہ ہونے کی اطلاع پر اکاؤنٹ ہولڈروں کے ذریعہ ۵؍ لاکھ سے زائد رقم نہ نکالنے کا فرمان جاری کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK