مغربی بنگال میں جس اساتذہ گھوٹالے کی بڑی چرچا تھی، اس میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ اب اس میں بی جے پی لیڈروں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔
EPAPER
Updated: February 18, 2025, 12:04 PM IST | Agency | Kolkata
مغربی بنگال میں جس اساتذہ گھوٹالے کی بڑی چرچا تھی، اس میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ اب اس میں بی جے پی لیڈروں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔
مغربی بنگال میں جس اساتذہ گھوٹالے کی بڑی چرچا تھی، اس میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ اب اس میں بی جے پی لیڈروں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ دراصل سی بی آئی کو ایک فہرست ملی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ اساتذہ تقرری میں کئی بااثر عوامی نمائندوں نے سفارش کی تھی۔ ان میں سابق رکن پارلیمان دویندو ادھیکاری جو اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کے بھائی ہیں، بی جے پی لیڈر اور سابق آئی پی ایس افسر بھارتی گھوش کے نام قابل ذکر ہیں۔
ان کے ساتھ ہی اس فہرست میں ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان ممتابالا ٹھاکر اور ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی شوکت ملا کے نام بھی شامل ہیں۔ سی بی آئی نے بکاش بھون میں تلاشی آپریشن کے دوران جو دستاویزات برآمد ہوئے ہیں ان میں ان کے نام اور شناخت موجود ہے۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد جانچ ایجنسی کے افسران نے اندازہ لگایا کہ دویند و ادھیکاری، بھارتی گھوش، ممتابالا ٹھاکر اور شوکت ملا نے ریاست کے سابق وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی سے اساتذہ تقرری کیلئے کئی ناموں کی سفارش کی تھی۔ سی بی آئی کے دستاویزات میں ان سفارشی امیدواروں کے نام بھی شامل ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسی کے ذرائع کے مطابق جن لوگوں کے نام `بااثر افراد نے تجویز کئے تھے ان میں سے کئی امیدواروں کو نوکریاں مل گئی ہیں۔ یہ تعداد ۳۰؍ سے زائد ہے۔
پچھلے سال جون میں سی بی آئی کے افسران نے بکاش بھون میں تلاشی لی تھی۔ انہوں نے وہاں سے کئی دستاویزات برآمد کئے ہیں۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق، ایک دستاویز میں۳۲۴؍ امیدواروں کے نام اور رول نمبر ملے ہیں۔ تفتیش کاروں نے قیاس کیا کہ ان کے نام مختلف ’بااثر‘ لوگوں نے تجویز کئے تھے۔ غالباً، دستاویز میں ان ’بااثر‘ کے نام اور شناخت کا ذکر ہے۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ دویندو اور ممتابالا کے ناموں کے آگے’ایم پی’لکھا گیا ہے۔ بہت سے لوگوں کے نام کے آگے’ایم ایل اے‘ لکھا ہوا ہے۔ ان میں وینا منڈل، نرمل گھوش، شوکت ملا، شیامل سنترا، رامندر ناتھ بسواس اور گلشن ملک شامل ہیں۔ یہ سبھی ترنمول کے لیڈر ہیں۔