نئے سال کے ۱۲؍ بجتے ہی سی ایس ایم ٹی اسٹیشن پر لوکل ٹرینوںنے اپنی پرانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک ساتھ ہارن بجاکر نئے سال کا آغاز کیا۔ اس روایت کو دیکھنے کیلئے مسافر، ریلوے کا عملہ اور دیگر افراد جمع ہوئے تھے۔
EPAPER
Updated: January 01, 2025, 10:13 PM IST | Mumbai
نئے سال کے ۱۲؍ بجتے ہی سی ایس ایم ٹی اسٹیشن پر لوکل ٹرینوںنے اپنی پرانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک ساتھ ہارن بجاکر نئے سال کا آغاز کیا۔ اس روایت کو دیکھنے کیلئے مسافر، ریلوے کا عملہ اور دیگر افراد جمع ہوئے تھے۔
چھترپتی شیواجی مہاراج اسٹیشن (سی ایس ایم ٹی) پر نئے سال کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے وہاں موجود تمام لوکل ٹرینوں نے ایک ساتھ ہارن بجاکر نئے سال کا آغاز کیا۔ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء اور یکم جنوری ۲۰۲۵ء کی درمیانی شب کو نئے سال کی اس پرانی روایت کو مسافروں نے اپنے موبائل فون میں قید کر لیا اور سوشل میڈیا پر اس کے متعدد ویڈیوز شیئر کئے۔ یہ روایت اب چھترپتی شیواجی مہاراج ریلوے اسٹیشن (سی ایس ایم ٹی) کی نظیر بن گئی ہے۔ متعدد سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ ’’انہیں اس روایت کا علم نہیں تھا۔‘‘ ایکس کے صارفین نے کہا کہ ’’یہ روایت اب عام ہوچکی ہے۔ اس موقع پر بحری جہاز بھی اپنے ہارن تیزآواز کے ساتھ بجاتے ہیں۔‘‘
Chhatrapati Shivaji Terminus Mumbai (CSTM/VT) welcomes new year 2025 as its tradition of midnight honking of all rail engines together. A unique and specific way to salute and welcome new year. pic.twitter.com/vcYeixQzyf
— Ganpat Teli (@gateposts_) December 31, 2024
یہ روایت ۹۰؍ کی دہائی سے چلی آرہی ہے
ایک صارف نے لکھا کہ ’’۹۰؍ کی دہائی میں گزرنے والی ٹرینیں بھی تیزی سے ہارن بجاتے ہوئے جاتی تھیں۔‘‘دیگر صارفین نے ہندوستان میں سڑکوں پر ٹریفک اور گاڑیوں کے ہارن بجانے کا بھی مذاق اڑایا۔ متعدد رپورٹس میں اس روایت کیلئے ریلوے کو بنیادی خیال قرار دیا گیا ہے۔ٹرینوں نے ہارن کے ذریعے نئے سال کا آغاز کیا۔
یہ بھی پڑھئے: بیٹی عالیہ کی شادی کیلئے اداکاری شروع کی: انوراگ کشیپ کا اعتراف
اس روایت کو دیکھنے کیلئے سی ایس ٹی پر مسافروں، ریلوے کے عملے اوردیگرافراد کاہجوم تھا۔ لوگ اس لمحے کو دیکھنے کیلئے پلیٹ فارم، بریج اور قریبی احاطے میں جمع ہوئے تھے۔ ٹائمر آف انڈیانے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ’’۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء اور یکم جنوری ۲۰۲۵ء کی رات سی ایس ٹی اسٹیشن کا ماحول خوشیوں سے بھر گیا ہے۔ یہ روایت زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اتحاد کا لمحہ منانے کیلئے اکھٹا کرتی ہے اور ریلوے کےو رثے کے تئیں جوش و خروش پیدا کرتی ہے۔‘‘