• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیویارک سٹی: انڈیا ڈے پریڈ میں رام مندر کا فلوٹ شامل کرنے پر شدید تنقیدیں

Updated: August 19, 2024, 1:00 PM IST | New York

امریکہ میں کئی سول گروپ نے اتوار کو نیو یارک سٹی انڈیا ڈے پریڈ کیلئے مسلم مخالف فلوٹ (رام مندر کا ماڈل) کو شامل کرنے پر تنقید کی ہے۔ گروپ نے اپنے بیان میں کہا کہ رام مندر کو ہندوستان میں مسلم مخالف تشدد، تاریخی مسجد کی انہدامی اور ہندو بالادستی کی علامت کے طور پر دیکھا اور استعمال کیا جاتا ہے۔

Indian and Muslim American groups opposed. Photo: X.
ہندوستانی اور مسلم امریکی گروپ مخالفت کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس۔

امریکہ میں کئی سول گروپ نے اتوار کو نیو یارک سٹی انڈیا ڈے پریڈ کیلئے اس سال کی منصوبہ بندی کی گئی مسلم مخالف فلوٹ (رام مندر کا ماڈل) کو شامل کرنے پر تنقید کی ہے۔ وشو ہندو پریشد آف امریکہ کے فلوٹ میں ایودھیا میں حال ہی میں افتتاح ہونے والے رام مندر کو دکھایا گیا ہے۔ سنیچر کو شمالی امریکہ کے ہندوستانی مسلمان، ایک انڈین مسلم گروپ جس نے ابتدائی طور پر۱۸؍ اگست کو نیو یارک سٹی انڈیا ڈے پریڈ کیلئے ایک مسلم فلوٹ کا اہتمام کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، اس تقریب کی شمولیت پر تشویش کی وجہ سے پریڈ سے اپنی شرکت واپس لے لی۔ گروپ نے اپنے بیان میں کہا کہ رام مندر کو ہندوستان میں مسلم مخالف تشدد، تاریخی مسجد کی انہدامی اور ہندو بالادستی کی علامت کے طور پر دیکھا اور استعمال کیا جاتا ہے۔ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ اس فلوٹ کی موجودگی ان گروپ کی ہندو قوم پرست نظریہ کو ہندوستانی شناخت کے ساتھ جوڑنے کی خواہش کی نمائندگی کرتی ہے، لیکن ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے۔

لیٹر میں مزید کہا گیا کہ یہ محض ثقافتی نمائش نہیں ہے، بلکہ مسلم دشمنی، تعصب اور مذہبی بالادستی کا ایک غیر مناسب جشن ہے۔ 
انڈین امریکن مسلم کونسل (IAMC) نے اس ماہ کے شروع میں ایک بیان میں قونصلیٹ کے زیر اہتمام پریڈ میں بوچاسنواسی اکشر پرشوتم سوامی نارائن سنستھا (BAPS) کی شرکت کا بھی الزام لگایا۔ یہ تنظیم فی گھنٹہ۱ء۲۰؍ ڈالر اجرت پر نیو جرسی ہندو مندر بنانے کیلئے ہندوستان سے مظلوم ذات کے کارکنوں کو لالچ دینے کیلئےایف بی آئی کی زیر تفتیش ہے۔

ایک وین پر درج ہے کہ نیو یارک سٹی میں اسلاموفوبیا کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ تصویر: آئی این این۔

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز، انڈین امریکن مسلم کونسل اور ہندوس فار ہیومن رائٹس نے نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور نیویارک کے گورنر کیتھی ہوچول کو ایک خط لکھا، جس میں فلوٹ کو مسلم مخالف قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ اس نے مسجد کی انہدام کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ ایڈمز نے کہا کہ نفرت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں ایک پریس کانفرنس میں جب تنازعہ ابھراتو انہوں نے مزید کہا کہ اگر پریڈ میں کوئی فلوٹ یا کوئی شخص ہے جو نفرت کو فروغ دے رہا ہے، تو انہیں ایسا کرنا سے گریز کرنا چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK