ایگزٹ پول کے بعد سیاسی ماہر نےنیوز چینلوں پرمنعقد ہونے والے مباحثوں اور ان میں حصہ لینے والوں پر تنقید کی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اگلی مرتبہ ان سب سے دور رہیں۔
EPAPER
Updated: June 03, 2024, 12:28 PM IST | Agency | Patna
ایگزٹ پول کے بعد سیاسی ماہر نےنیوز چینلوں پرمنعقد ہونے والے مباحثوں اور ان میں حصہ لینے والوں پر تنقید کی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اگلی مرتبہ ان سب سے دور رہیں۔
سیاسی ماہر پرشانت کشور نے ایگزٹ پول جاری ہونے کے بعد اپنے ردعمل میں فرضی صحافیوں اور متعصب سیاست دانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ فضول بحثوں میں اپنا وقت ضائع نہ کریں۔ سنیچرکو جاری ہونے والے ایگزٹ پول میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی تیسری بار وزیر اعظم کے طور پر دوبارہ اقتدار سنبھالیں گے۔ اس عام انتخابات میں، بی جے پی کی قیادت میں این ڈی اے کو بھاری اکثریت دکھائی جارہی ہے۔ جن سوراج پارٹی کے سربراہ پرشانت کشور نے ا نتخابات کے دوران ہی دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی اس مرتبہ گزشتہ مرتبہ کی ۳۰۳؍ سےزیادہ سیٹیں جیتے گی۔
ایگزٹ پول کے جاری ہونے سے پہلے پرشانت کشور نے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کی کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ ’’میرے مطابق، بی جے پی اس بار کچھ اچھے نمبروں کے ساتھ واپسی کر سکتی ہے۔ مجھے اس میں کوئی خاص تبدیلی نظر نہیں آتی۔ مشرقی اور جنوبی علاقوں میں بی جےپی کے اعدادوشمار بہتر ہوسکتے ہیں۔ ‘‘انہوں نے کہا تھا کہ جنوب میں بی جے پی کی سیٹوں اور ووٹ شیئر میں اضافہ کا امکان ہے۔ ایگزٹ پول کے بعد اب انہوں نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہےکہ ’’ اگلی مرتبہ جب انتخابات اور سیاست پر مباحثہ ہوتو ان خالی بیٹھے فرضی صحافیوں، چیخ پکار کرنے وا لے سیاستدانوں اورسوشل میڈیا کے خود ساختہ ماہرین کےتجزیوں اوربحثوں میں اپنا قیمتی وقت برباد نہ کریں۔ ‘‘ایکس پر پرشانت کشور نے بس اتنا ہی پوسٹ کیا ہےجس سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ انہوں نے یہ رد عمل کیوں دیا ہے۔ بہر حال اس میں انہوں نے نیوز چینلوں پر سیاسی وانتخابی مباحثوں اوران میں حصہ لینے والے سیاستدانوں اور سوشل میڈیا کے ماہرین کو نشانہ بنایا ہے جن کا کام بس بولنا ہوتا ہے اورنتیجےکا کچھ اندازہ نہیں ہوتا۔
ان ریاستوں میں بی جے پی کو برتری مل سکتی ہے
پرشانت کشور نے کہا تھا کہ بی جے پی نے تلنگانہ، آندھرا پردیش، کیرالا اور تمل ناڈو میں اپنی موجودگی بڑھانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ کئی ایگزٹ پولز نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی تمل ناڈو اور کیرالا میں اپنا کھاتہ کھولے گی اور کرناٹک میں یکطرفہ کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کو بہار، راجستھان، مہاراشٹر اور ہریانہ میں کچھ نقصان ہو سکتا ہے۔ تاہم اتر پردیش میں بی جے پی کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔ بتاتے چلیں کہ اس لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے اپنے اتحاد کے لیے۴۰۰؍ پار کا نعرہ دیا تھا۔ فی الحال، تین انتخابی جائزوں نے پیش گوئی کی ہے کہ بی جے پی کو۴۰۰؍ یا اس سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔ اگر ایگزٹ پول درست ثابت ہوتے ہیں تو مودی مسلسل تیسری بار انتخابات میں اپنی پارٹی کو فتح دلانے میں ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے ریکارڈ کی برابری کر لیں گے۔