• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’یو پی اے میں کورونادور سے زیادہ مہنگائی تھی‘‘

Updated: August 01, 2024, 11:31 AM IST | New Delhi

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مرکزی بجٹ۲۵-۲۰۲۴ء پر۲۰؍ گھنٹے سے زیادہ جاری بحث کا جواب دیا اور مودی حکومت کا دفاع کیا۔

Nirmala Sitha Raman addressing the Monsoon Session of Parliament. Photo: PTI.
نر ملا سیتا رمن پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے خطاب کررہی ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے مطابق یو پی اے کے دور میں  کورونا دور سے زیادہ مہنگائی تھی۔ انہوں  نے اپوزیشن بالخصوص کانگریس پر کسانوں سے جھوٹے وعدے کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ یوپی اے کے دوراقتدار میں مہنگائی دوہرے ہندسے میں تھی جبکہ مودی حکومت کے۱۰؍ سالہ دور میں ہندوستان میں مہنگائی کی اوسط۵ء۸؍ فیصد رہی ہے۔ مرکزی بجٹ ۲۵-۲۰۲۴ء پر ۲۰؍ گھنٹے سے زیادہ جاری بحث کا جواب دیتے ہوئے سیتارمن نے کہا کہ کانگریس مہنگائی کے بارے میں آواز اٹھا رہی ہے جبکہ حقیقت کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں مہنگائی دوہرے ہندسے تک پہنچ گئی تھی اور ملک کی اوسط مہنگائی عالمی مہنگائی سے زیادہ تھی جبکہ مودی حکومت کے دور میں مہنگائی کووڈ وبائی مرض کے دوران بھی قابو میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے دوران عالمی سطح پر بہت سے ممالک میں افراط زر دوہرے ہندسوں میں چلا گیا تھا لیکن ہندوستان میں مہنگائی سنگل ہندسے میں تھی۔ 
سیتارمن نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو راحت نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس بالخصوص دالوں اور خوردنی تیل کی سپلائی کو برقرار رکھنے کے مقصد سے ذخیرہ میں اضافہ کیا گیا ہے اور خوردنی تیل کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے مقصد سے مارچ۲۰۲۵ء تک اس پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے۔ اس سے اس کی دستیابی میں اضافہ ہوا ہے۔ 
مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ کسانوں سے جھوٹے وعدے کئے ہیں اور ۲۰۰۸ء میں کسانوں کے قرض معافی کی اسکیم لا کر ایسا ہی کیا تھا جبکہ مودی حکومت نے پردھان منتری کسان سمان ندھی کے ذریعے ملک کے۱۱؍ کروڑ کسانوں کو۳ء۲۴؍ لاکھ کروڑ روپے دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ کھاد پر سبسڈی بڑھا کر کسانوں کو راحت دی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ پرائم منسٹر کراپ انشورنس اور کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کسانوں کی مدد کی جا رہی ہے۔ اس وقت زرعی قرضوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ یو پی اے کے دور میں کسانوں کو قرضوں کیلئے پریشانی اٹھانی پڑتی تھی۔ 
ریاستوں سے امتیازی سلوک کے الزامات پر وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ ۱۰-۲۰۰۹ء کے عبوری بجٹ میں صرف اتر پردیش اور بہار کے ناموں کا ذکر کیا گیا تھا۔ کانگریس کے دور میں کئی وزرائے خزانہ کی تقریروں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تقریر میں تمام ریاستوں کے ناموں کی عدم موجودگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بجٹ میں ان ریاستوں کے لئے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی ہے۔۔انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال، کیرالا اور تلنگانہ نے۲۰۲۱ءسے۲۰۲۳ء کے دوران مزید فنڈز کا مطالبہ کیا تھا اور ان کی مانگ کو بازار سے قرض لے کر پورا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو۲۴ء۱۹؍ لاکھ کروڑ روپے دیئے جا رہے ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال سے۴ء۹۳؍ لاکھ کروڑ روپے زیادہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK