شیوسینا (ادھو) کے سابق رکن پارلیمان ونایک رائوت کا قانون داں اسیم سرودے کی معرفت نتیش رانے کو قانونی نوٹس، غیر آئینی بیانات واپس نہ لینے پر گورنر سے شکایت کا انتباہ۔
EPAPER
Updated: March 04, 2025, 10:41 AM IST | Agency | Mumbai
شیوسینا (ادھو) کے سابق رکن پارلیمان ونایک رائوت کا قانون داں اسیم سرودے کی معرفت نتیش رانے کو قانونی نوٹس، غیر آئینی بیانات واپس نہ لینے پر گورنر سے شکایت کا انتباہ۔
اپنی بد زبانی کیلئے مشہور ریاستی وزیر نتیش رانے کے غیر آئینی بیانات کے خلاف شیوسینا (ادھو) کے سابق رکن پارلیمان ونایک رائوت نے آواز اٹھائی ہے اور معروف قانون داں اسیم سرودے کی معرفت نتیش رانے کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نتیش رانے ۱۵؍ دنوں کے اندر اپنے غیر آئینی بیانات واپس لیں ورنہ ان کے خلاف گورنرسے شکایت کی جائے گی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نتیش رانےنے آئین کی دفعہ ۱۶۴؍ (۳) کے تحت حلف اٹھایا ہے کہ وہ بطور وزیر آئین کے مطابق کام کریں گے لیکن ریاستی وزیر برائے ماہی گیری اور بندر گاہ نتیش رانے اس حلف کے بالکل برعکس بیانات دے رہے ہیں۔
نوٹس کے مطابق ۱۵؍ فروری ۲۰۲۵ء کو نتیش رانے نے سندھو درگ کے ایک گائوں میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس گائوں میں مہا وکاس اگھاڑی کا سرپنچ ہوگا اس گائوں کو ترقیاتی فنڈ کے نام پر ایک روپیہ بھی نہیں ملے گا۔ جسے فنڈ چاہئے وہ بی جے پی میں شامل ہو جائے۔ اسیم سرودے کے مطابق یہ بیان تفریق اور منافرت پھیلانے والا ہے۔ یہ سراسر آئین کے خلاف ہے۔ نتیش رانے کو حلف دلایا گیا ہے کہ وہ کسی کے بھی خلاف نفرت، مخاصمت یا انتقامی جذبہ نہ رکھتے ہوئے یا کسی کے بھی تعلق سے محبت یا دوستی نہ دکھاتے ہوئے غیر جانبدارانہ طریقے سے عوام کا کام کریں گے۔ اسیم سرودے نے ونایک رائوت کی جانب سے سوال کیا ہے کہ کیا اس حلف کو نتیش رانے بھول گئے ہیں ؟ نتیش رانے انتظامیہ کے ذریعے جمہوریت کو غلط سمت میں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور مہاراشٹر کی سیاست میں ایک غلط چلن رائج کر رہے ہیں۔
نوٹس میں لوک سبھا الیکشن کے دوران دیئے گئے نتیش رانے کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’جس گائوں میں بی جے پی کے امیدوار نارائن رانے صاحب کو سبقت حاصل نہیں ہوگی اس گائوں کو ترقیاتی فنڈ نہیں ملے گا۔ ‘‘اسیم سرودے نے کہا ہے کہ جو بی جے پی کو ووٹ دے گا اسی کا کام کیا جائے گااور جو دیگر پارٹیوں کو ووٹ دے گااس کا کام نہیں کیا جائے گا۔ ایسا کہنا آئین کی دفعہ ۱۶۴؍ (۳) کے تحت اٹھائے گئے حلف کی خلاف ورزی ہے۔ یاد رہے کہ ونایک رائوت اور نتیش رانے دونوں ہی کا تعلق کوکن سے ہے۔ رائوت رتناگیری سندھو درگ حلقے سے شیوسینا (ادھو) کے رکن پارلیمان تھے لیکن ۲۰۲۴ء کے الیکشن میں نتیش رانے کے والد نارائن رانے نے رائوت کو شکست دیدی۔ اسی الیکشن میں نتیش رانے نے ووٹ نہ ملنے کی صورت میں ووٹروں کو فنڈ نہ دینے کے تعلق سے دھمکایا تھا۔
اسیم سرودے نے نوٹس میں کہا ہے کہ نتیش رانے ۱۵؍ دنوں کے اندر عوامی سطح پر یہ بات ظاہر کریں کہ وہ اپنے غیر آئینی اور متنازع بیا نات کو واپس لے رہے ہیں اور آئندہ اس طرح کے بیان نہیں دیں گے۔ اگر ۱۵؍ دنوں کے اندر اس نوٹس کا جواب نہیں دیا گیا تو اس تعلق سے پہلا کیس مہاراشٹر کے گورنر کے پاس درج کرویا جائے گا۔ یاد رہے کہ نتیش رانے بلاکسی تردد کے آئین مخالف بیان دیتے آئے ہیں۔ وہ ایک مخصوص سماج کے خلاف بے جھجھک نازیبا کلمات ادا کرتے ہیں۔ کبھی پولیس والوں کو دھمکاتے ہیں تو کبھی ووٹروں کو وارننگ دیتے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اس پر کوئی کارروائی کرنا دور اس تعلق سے کوئی ردعمل بھی ظاہر نہیں کیا گیا۔ نتیش کے خلاف عدالت میں مقدمہ بھی زیر سماعت ہے۔ کسی سیاسی پارٹی کے رکن کی جانب سے نتیش کے خلاف قانونی نوٹس کی شکل میں یہ پہلا قدم ہے۔
نتیش رانے کے منافرت آمیز بیانات
ریاستی وزیر نتیش رانے ان دنوں نہ صرف یہ کہ اپوزیشن پارٹیوں کے کارکنان اور عام ووٹروں کو دھمکا رہے ہیں کہ بلکہ مسلمانوں کے خلاف کھلے عام اشتعال انگیز بیان دے رہے ہیں۔ وہ مسلمانوں میں مسجد میں گھس کر مارنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔ ایس ایس امتحان کی طالبات کے برقع پہننے پر پابندی عائد کرنےکا مطالبہ کر چکے ہیں۔ حال ہی میں کانف ناتھ یاترا میں مسلمانوںکے بائیکاٹ کی تجویز منظور کی گئی جسے ضلع انتظامیہ نے منسوخ کر دیا۔ اس پر نتیش رانے نے کہا اس طرح کا بائیکاٹ پورے مہاراشٹر میں کیا جائے گا۔ ان کے یہ بیانات پوری طرح غیر آئینی ہیں لیکن اب تک اس پر کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی۔ اسیم سرودے کے نوٹس میں ان بیانات کا ذکر نہیں ہے۔