• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آج نیتی آیوگ کی میٹنگ، ممتا نے افادیت کو چیلنج کیا

Updated: July 27, 2024, 10:51 AM IST | Agency | New Delhi

کوئی اختیار نہ ہونے کا الزام لگایا، پلاننگ کمیشن کو بحال کرنے کی مانگ کی، آج میٹنگ میں شریک ہوکرحکومت کے ’’جانبدارانہ بجٹ‘‘ کے خلاف آواز بلند کریں گی۔

Mamata Banerjee speaking to the media at Kolkata`s Netaji Subhash Chandra Bose Airport while leaving for Delhi on Friday. Member of Parliament Abhishek Banerjee is also present with her. Photo:PTI
ممتا بنرجی جمعہ کو دہلی کیلئے روانہ ہوتے وقت کولکاتا کے نیتاجی سبھاش چندر بو س ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے۔ان کے ساتھ رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی بھی موجود ہیں۔ تصویر :پی ٹی آئی

وزیراعظم مودی کو اپنی حکومت کی تیسری میعاد  میں پارلیمنٹ کی طرح نیتی آیوگ کی پہلی  ہی میٹنگ  میں بھی اپوزیشن کے سخت تیوروں کا سامنا کرنا پڑے  گا۔ میٹنگ سے ایک روز قبل بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی  نے نیتی آیوگ کی افادیت پر ہی سوال اٹھادیا اور پلاننگ کمیشن کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔اس کے ساتھ ہی انہوں  نے ’’انڈیا‘‘ اتحاد کے دیگر وزرائے اعلیٰ کے برخلاف  جمعہ کی میٹنگ میں یہ کہتے ہوئے شریک ہونے کا اعلان کیا کہ وہ اس میں شرکت کرکے حکومت کےجانبدارانہ بجٹ کے خلاف آواز بلند کریں گی۔ 
 پلاننگ کمیشن کی بحالی کا مطالبہ
 ممتا بنرجی نے جمعہ کو میڈیا  کے ساتھ گفتگو کے دوران  نیتی آیوگ کو ’’بےاختیار ادارہ‘‘قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’’صرف  میٹنگوں کیلئے‘‘ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پلاننگ کمیشن کی افادیت کا حوالہ دیا اور اس کو واپس لانے کی مانگ کی ۔ یاد رہے کہ وزیراعظم مودی نے ۲۰۱۴ء میں مرکز میں اقتدار کی کمان سنبھالتے ہی دہائیوں سے سرگرم پلاننگ کمیشن کو ختم کردیا تھا اوراس کی جگہ نیتی آیوگ بنایاتھا۔ 
اسے قطعی بے معنی قراردیتے ہوئے وزیراعلیٰ  نے کہا ہے کہ ’’جب سے نیتی آیوگ بنا ہے، میں نے (اس کے ذریعہ) ایک بھی کام ہوتے ہوئے نہیں دیکھا ہے۔اس لئے کہ اس کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں ہے۔ پہلے پلاننگ کمیشن ہوا کرتا تھا۔ بطور وزیراعلیٰ ... میں نے اُس وقت دیکھا ہے کہ باقاعدہ ایک نظام  ہوا کرتا تھا۔‘‘ انہوں نے  یاد دلایا کہ پلاننگ کمیشن میں ریاستی حکومتوں کو اپنے مسائل  اٹھانے کا اختیار تھا اور وہ مختلف محاذوں پر ریاستوں کا اچھی طرح  خیال رکھتاتھا۔‘‘ اس کا موازنہ نیتی آیوگ سے کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’اب تو نہ کوئی امید ہے اور نہ ہی (نیتی آیوگ سے) کچھ ہوسکتاہے۔  میں مطالبہ کروں گی کہ نیتی آیوگ کو بندکرو، معاشی معاملات پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔ نیتی آیوگ میں کچھ ہوہی نہیں سکتا، صرف سال میں  ایک بار چہرہ دکھانے کیلئے میٹنگ ہوتی ہے۔‘‘
پلاننگ کمیشن نیتا جی  کے منصوبہ کا حصہ تھا
ممتا بنرجی نے پلاننگ کمیشن  کے تعلق سے دعویٰ کیا کہ  وہ نیتاجی سبھاش چندر بوس کے منصوبہ کا حصہ تھا۔ ان کے مطابق’’یہ نیتاجی کا منصوبہ تھا اور آزادی کے بعدسے اس  نے ملک کیلئے بہت کام کیا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ جمعہ کو وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں  ۲۰۴۷ء تک ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے کے منصوبوں پر غور کیا جائےگا۔ 
ممتا بنرجی اور ہیمنت سورین کی شرکت
 بجٹ میں تمام ریاستوں کو نظر انداز کرنے اور صرف آندھرا اور بہار کو نوازنے کے خلاف بطور احتجاج ’’انڈیا‘‘ اتحاد کے  وزرائے اعلیٰ نے نیتی آیوگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا  ہے تاہم ممتا بنرجی اور ہیمنت سورین نے  شرکت کا اعلان کیا ہے۔  ممتا بنرجی  جنہوں  نے اپنے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کے ساتھ  جمعہ کی شام میڈیا سے بات چیت کی، نے  نیتی آیوگ کی میٹنگ  میں شرکت کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں جانتی ہوں کہ نیتی آیوگ کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے مگر میں نے سوچا کہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر آواز اٹھاؤں۔‘‘  بنگال کی وزیراعلیٰ نے بجٹ میں  بہار اور آندھرا کے نوازےجانے پر کہا کہ ’’اگر آپ اپنے دوستوں کو اسپیشل پیکیج دینا چاہتے ہیں تو دیں،اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہےمگر آپ دیگر ریاستوں  کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرسکتے ، نہ ہی انہیں محروم کر سکتے ہیں۔ ‘‘ ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ ’’بجٹ نے دکھا دیاہے کہ بی جےپی صرف ان کے ساتھ ہے جو اس کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘
 تمل ناڈو میں میٹنگ کیخلاف احتجاج
تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے نیتی آیوگ کی میٹنگ میں بطور احتجاج شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی سنیچر کو ریاست بھر میں مرکز کی ’’دھوکہ بازی‘‘ کے خلاف احتجاج کریگی۔ ڈی ایم کے، تمل  ناڈو کے تمام اضلاع میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے باہر مظاہرہ کریگی جس کی قیادت اراکین پارلیمان اور اسمبلی کریں گے۔ ایم کے اسٹالن کے علاوہ کرناٹک کے وزیراعلیٰ  سدارمیا،پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان، کیرالا کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین، اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ  سکھوِندر  سنگھ سکھو  اور تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے  نیتی آیوگ کی میٹنگ  کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ 
 نیتی آیوگ کی ۹؍ ویں گورنرننگ کونسل میٹنگ
 سنیچر کو وزیراعظم مودی کی قیادت میں نیتی آیوگ کی ۹؍ ویں گورننگ کونسل میٹنگ میں جس کا مرکزی موضوع ’’۲۰۴۷ء تک ترقی یافتہ ہندوستان‘‘ہے، بی جےپی کے اقتدار والی تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کا اعلان کیا ہے۔ ان کے علاوہ آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ  چندر ا بابو نائیڈ و اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار بھی میٹنگ میں شریک رہیں گے جن کی ریاستوں کو بجٹ میں خاطر خواہ نوازا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK