سڑک اور ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے سڑک اور پل کی تعمیر سے متعلق ماہرین کو ان کے کام کے شعبے کے بارے میں تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں ’ویسٹ‘ سے ’ویلتھ‘ بنانے اور تعمیراتی مواد کی لاگت کو کم کرنے کی ضرورت ہے، جس کیلئے متبادل ایندھن ایک بہتر حل ہو سکتا ہے۔ ن
نتن گڈکری اور موہن یادو۔ تصویر :پی ٹی آئی
سڑک اور ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے سڑک اور پل کی تعمیر سے متعلق ماہرین کو ان کے کام کے شعبے کے بارے میں تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں ’ویسٹ‘ سے ’ویلتھ‘ بنانے اور تعمیراتی مواد کی لاگت کو کم کرنے کی ضرورت ہے، جس کیلئے متبادل ایندھن ایک بہتر حل ہو سکتا ہے۔ نتن گڈکری نے یہاں منعقدہ سڑک اور پل کی تعمیر میں جدید ابھرتے ہوئے رجحانات اور ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز دو روزہ سیمینار سے خطاب کیا ۔ تقریب کے اس افتتاحی اجلاس میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو بھی موجود تھے۔ اپنے تقریباً ایک گھنٹے کے خطاب میں گڈکری نے نہ صرف سب کی توجہ انتظامی کمزوریوں کی طرف مبذول کروائی بلکہ اپنے کام کے شعبے سے متعلق غلطیوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے افسران کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ اخراجات کو کم کرتے ہوئے معیار کو کیسے بہتر بنایا جائے یہ ملک کا ہدف ہے۔ اس سمت میں بھی ان کی کوشش ہے کہ ملک کو خود کفیل بنایا جائے۔ ملک کی ترقی میں بنیادی سہولتیں سب سے اہم سمجھی جاتی ہیں۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ترجیح ہے، اس لئے ملک اور بیرون ملک سے اچھے تجربات ہندوستان میں بھی کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مثالوں کے ذریعے سمجھایا کہ کوئی چیز ضائع نہیں ہوتی۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم اس سے ’ویلتھ کیسے بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے ناگپور اور پونے میں اس سمت میں کئے گئے کئی تجربات کی مثالیں بھی دیں۔