Inquilab Logo

پالیسی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں، قسطوں میں بھی کوئی ردوبدل نہیں

Updated: June 09, 2023, 12:12 PM IST | Mumbai

مانیٹری پالیسی کمیٹی کی۳؍روزہ میٹنگ اختتام کو پہنچی، آربی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ ’’ریپو ریٹ برقرار رکھنے سے نمو کو تقویت اور مہنگائی پر قابو پانے میں مدد ملے گی ‘‘

RBI Governor Shakti Kant Das explaining the details of the MPC meeting.
آربی آئی گورنر شکتی کانت داس ،ایم پی سی کی میٹنگ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے۔

ایل نینو کے مانسون پر اثر انداز ہونے کے خطرے کو نظر  میں رکھتے ہوئے افراط زر کو ہدف کی حد کے اندر رکھے جانے کے مقصد سے ، ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے جمعرات کو پالیسی کی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے  عام لوگوں کے  گھر، کار اور دیگر قرضوں کی قسطوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔
 کمیٹی نے ریپو ریٹ کو۶ء۵؍ فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا اعلان رواں مالی سال میں کمیٹی کی پہلی ۳؍ روزہ میٹنگ کے بعد جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا۔ اس کا اعلان کرتے ہوئے ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ پچھلے سال مئی سے ریپو ریٹ میں۲ء۵۰؍ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ فی الحال اس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جا رہا ہے لیکن پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کے درمیان کمیٹی نے موافقت پزیر موقف سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد فی الوقت پالیسی شرحوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ ریپو ریٹ۶ء۵؍ فیصد، اسٹینڈرڈ ڈپازٹ فیسیلٹی ریٹ ( ایس ڈی ایف آر)۶ء۲۵؍ فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ ( ایم ایس ایف آر)۶ء۷۵؍ فیصد، بینک کی شرح۶ء۷۵؍ فیصد، فکسڈ ریزرو ریپو ریٹ۳ء۳۵؍ فیصد، کیش ریزرو ریشو۴ء۵۰؍ فیصد، قانونی لیکویڈیٹی تناسب۱۸؍ فیصد  میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
آربی آئی گورنر نے کیا کہا؟
 آربی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء میں ترقی کی شرح کا۷ء۲؍ فیصد پر رہنا  ہندوستانی معیشت اور مالیاتی شعبہ  کی  عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں آئی  سست روی کے درمیان  مضبوط ہونے  کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں شرح نمو۶ء۵؍ فیصد رہنے کی توقع ہے۔ اس بنیاد پر یہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آٹھ فیصد، دوسری سہ ماہی میں۶ء۵؍ فیصد، تیسری سہ ماہی میں ۶؍ فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں۵ء۷؍ فیصد ہو سکتی ہے۔
 انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک کی پوری توجہ افراط زر کو۴؍ فیصد کے ہدف کی حد کے اندر لانے پر ہے۔ تاہم، یہ رواں مالی سال میں۵ء۱؍ فیصد رہ سکتی ہے۔ پہلی سہ ماہی میں۴ء۶؍ فیصد، دوسری سہ ماہی میں۵ء۲؍ فیصد، تیسری سہ ماہی میں۵ء۴؍ فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں۵ء۲؍ فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔        
مہنگائی کے تئیں اندیشے اور بےیقینی 
 آربی آئی گورنر نے کہا کہ مہنگائی کے تئیں فکر اور اندیشے اب بھی برقرار ہیں۔ اندازہ کے مطابق مالیاتی سال ۲۴۔۲۰۲۳ء میں مہنگائی ۴؍فیصد کے اوپررہنے کا امکان ہے ۔ آربی آئی نےمالیاتی سال ۲۴۔۲۰۲۳ء کے  مہنگائی اندازہ کو ۵ء۲؍ فیصد سے گھٹاکر ۵ء۱؍فیصد کردیا ہے ۔ آربی آئی گورنر نے کہا کہ مہنگائی اب بھی ۴؍فیصد کے ہدف کے اوپر ہی برقرار ہے ،  سفر کا آخری مرحلہ ہمیشہ دشوار ہوتا ہے ، ہمیں امید ہے کہ حالات سازگار ہوں گے۔ 
۲؍ہزار کے ۵۰؍فیصد نوٹ بینکوں میں جمع ہوچکے ہیں
 آربی آئی گورنر نے ۲؍ہزار روپے کے نوٹوں کے متعلق بھی معلومات فراہم کی ۔ جس کےمطابق ۱۹؍مئی ۲۰۲۳ء کو ۲؍ہزار کے نوٹ کو چلن سےواپس لینے کا اعلان کیا گیا ۔اس کے ۳؍ دن بعد یہ نوٹ بینکوں میں جمع کرنے یا بدلنے کی اجازت دی گئی ۔ آربی آئی نے نوٹ واپسی کے اعداوشمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق ۲۳؍مئی سے اب تک ۵۰؍ فیصد نوٹ جمع ہوچکے ہیں۔ ملک بھر میں  تقریباً ۳ء۶۲؍ لاکھ کروڑ روپے کے ۲؍ہزار کے نوٹ چلن میں تھے ، جن میں سےنوٹوںکی نصف تعداد بینک سسٹم میں لوٹ آئی ہے ۔
روپے پری پیڈ فاریکس کارڈ جاری کیا جائے گا
 آر بی آئی نے بیرون ملک سفر کرنیوالے ہندوستانیوں کے لئے ادائیگی کے اختیارات کو بڑھانے اور عالمی سطح پر اپنی رسائی اور قبولیت کو بڑھانے کے مقصد سے روپے پری پیڈ فاریکس کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آر بی آئی گورنر  نے بدھ کو کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے والے ہندوستانیوں کیلئے  ادائیگی کے اختیارات کو وسعت دینے کیلئے  یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں بینکوں کے ذریعہ اے ٹی ایم، پی او ایس مشینوں اور بیرون ملک آن لائن تاجروں پر استعمال کے لیے روپے پری پیڈ فاریکس کارڈ جاری کرنے کی اجازت دی جائے۔اس کے علاوہ، روپے ڈیبٹ، کریڈٹ اور پری پیڈ کارڈ بیرون ملک میں جاری کرنے کے قابل ہو ںگے، جن کا ہندوستان سمیت بین الاقوامی سطح پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی کی  میٹنگ کے فیصلوں کے اہم نکات 
ریپو ریٹ۶ء۵۰؍ فیصد پر ، کوئی تبدیلی نہیں۔
 اسٹینڈرڈ ڈپازٹ  سہولت کی شرح (ایس ڈی ایف آر)۶ء۲۵؍ فیصد پر مستحکم ہے۔
مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی ریٹ ( ایم ایس ایف آر)۶ء۷۵؍ فیصد پر کوئی تبدیلی نہیں۔
بینک کی شرح۶ء۷۵؍ فیصد مستحکم۔
فکسڈ ریزرو ریپو ریٹ۳ء۳۵؍ فیصد پر برقرار ہے۔
 کیش ریزرو ریشو۴ء۵۰؍ فیصد پر۔ قانونی لیکویڈیٹی ریشو۱۸؍ فیصد پر کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
رواں  مالی سال میں شرح نمو بڑھاکر۶ء۵؍ فیصد تک کی گئی۔  پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی۸؍فیصد رہ سکتی ہے۔ دوسری سہ ماہی میں۶ء۵؍فیصد، تیسری سہ ماہی میں۶؍ فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں۵ء۷؍ فیصدرہ سکتی ہے۔
مارچ۲۰۲۳ء کو ختم ہونے والے مالی سال میں اقتصادی ترقی کی شرح۷ء۲؍ فیصد رہی
رواں  مالی سال میں خوردہ افراط زر۵ء۱؍فیصد رہنے کا تخمینہ 
 پہلی سہ ماہی میں خوردہ افراط زر۴ء۶؍ فیصد پر۔ دوسری سہ ماہی میں خوردہ افراط زر۵ء۲؍ فیصد پر۔تیسری سہ ماہی میں خوردہ افراط زر۵ء۴؍ فیصد پر۔ چوتھی سہ ماہی میں خوردہ افراط زر۵ء۲؍ فیصد پر رہ سکتا ہے۔

rbi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK