• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی: یوگی حکومت میں سب سے زیادہ انکاؤنٹر مسلمانوں کے ہوئے

Updated: January 02, 2025, 10:54 AM IST | Lucknow

مارچ ۲۰۱۷ء میں یوگی کے یوپی کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد سے ۲۴؍ دسمبر ۲۰۲۴ء تک تقریباً ۱۳؍ ہزار مڈبھیڑ میں ۲۳۳ ؍بدمعاش مارے جا چکے ہیں جن میں  ۷۰؍مسلمان ہیں ۔

Yogi Adityanath. Photo: INN.
یوگی آدتیہ ناتھ۔ تصویر: آئی این این۔

زیرو ٹالرنس پالیسی کے دعوؤں کے درمیان ۲۰۲۴ء ختم ہوتے ہوتے پیلی بھیت میں ۳؍ مبینہ دہشت گردوں اور چنہٹ کی بینک ڈکیتی میں ملوث ۲؍بدمعاشوں کا انکاؤنٹر کرکے یوگی حکومت نے اس بات کو واضح کردیا ہے کہ سال بھلے ہی بدلے لیکن انکی انکاؤنٹر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔  یکم جنوری سے ۲۵؍ دسمبر تک اترپردیش پولیس راجدھانی لکھنؤ سمیت مختلف اضلاع میں ۳۳ ؍ بدمعاشوں  کو انکاؤنٹر میں موت کے گھاٹ اتار چکی ہے۔ اس سال پولیس نے تقریباً ۷؍ سو انکاؤنٹر کئے جن میں  ساڑھے ۷؍ سو بدمعاش زخمی ہوئے جبکہ بڑی تعداد میں بدمعاشوں  کو گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ہے۔ اس طرح وزیراعلیٰ یوگی کے دور میں اب تک تقریباً ۱۳ ؍ہزار سے زائد پولیس مڈبھیڑمیں ۲۳۳ ؍ افراد انکاؤنٹر میں مارے جا چکے ہیں۔ مہلوکین میں  تقریباً ۷۰؍مسلمان، ۶۵؍ او بی سی اوردیگر ذات کے ہیں جبکہ ۲۱ ؍برہمن، ۲۰؍ ٹھاکر، ۱۸؍یادو سمیت سکھ سماج کے۶؍افراد شامل ہیں۔ 
اسکے علاوہ تقریباً ۲۷۵۰۰ ؍بدمعاشوں کو گرفتار کرکے جیل بھیجا جا چکا ہے۔  پولیس کا کہنا ہے کہ مڈبھیڑ میں  مارے گئے بدمعاشوں میں ۵؍ لاکھ سے ۲۵؍ ہزار روپے تک کے انعامی شامل ہیں ۔ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کی جانب سے زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت پولیس محکمہ کو پوری طرح سے چھوٹ دی گئی جس کی وجہ سے پولیس نےانتہائی سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بدمعاشوں پر کھل کر گولیاں برسائیں۔  حکومت کی چھوٹ اور پولیس کی آزادی کی وجہ سے کئی انکاؤنٹروں پر حزب اختلاف نے سوال بھی اٹھائے اور سماجی کارکنوں نے قانونی طور پر بھی روک لگانے کی کوشش کی لیکن حکومت کی جانب سے ملی شہ کی وجہ سے پولیس افسران مسلسل انکاؤنٹر کرتے رہے ہیں۔ ۲۰۲۴ ء کے شروع ہی میں ۴ ؍جنوری کو پولیس نے سلطانپور ضلع میں ونود کمار اپادھیائے نام کے ایک لاکھ روپے کے انعامی بدمعاش کو مار گرایا، اسکے بعد پولیس نے ۶ ؍جون کو ڈھائی لاکھ روپے کے انعامی بدمعاش نیلش رائے کو مظفرنگر میں مار گرایا۔  اسی طرح سے سلطانپور پولیس نے لوٹ میں شامل ایک لاکھ روپے کے انعامی بدمعاش منگیش یادو کو، ۲۳ ؍ستمبر کو اناؤ اور غازی پور پولیس نے ایک ایک لاکھ روپے کے انعامی بدمعاش انوج پرتاپ سنگھ اورمحمد زاہد کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔  دسمبر ماہ میں  پیلی بھیت میں اتر پردیش پولیس اور پنجاب پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے خالصتان دہشت گرد تنظیم سے وابستہ۳؍ مبینہ دہشت گردوں جسپریت سنگھ، وریندر سنگھ اورگرویندر سنگھ کو انکاؤنٹر میں مار گرایا۔ اسی روز راجدھانی لکھنؤ کے چنہٹ پولیس نے بینک ڈکیتی میں شامل سوبند سنگھ اور غازی پور پولیس نے سنی دیال کو انکاؤنٹر میں مارا گرایا۔  مقامی پولیس کے علاوہ اس سال ایس ٹی ایف نے بھی ۹؍ بدمعاشوں کا مختلف اضلاع میں انکاؤنٹرکیا۔ اس طر ح سےاتر پردیش پولیس اور ایس ٹی ایف نے ۲۴؍ دسمبر تک مختلف اضلاع میں انکاؤنٹر میں ۳۳ ؍ افراد کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان مڈبھیڑوں میں تقریباً ساڑھے ۶؍سو بدمعاشوں کے پیروں پر گولی مارکر زخمی کیا گیا جبکہ گرفتار بدمعاشوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد بتائی جارہی ہے۔ 
اس سلسلے میں ڈی جی پی پرشانت کمار کا کہنا ہےکہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کرسی سنبھالتے ہی کہا تھا کہ بدمعاش یا تو سدھر جائیں یا اترپردیش چھوڑ دیں۔  اتر پردیش کو جرائم سے پاک کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے، پولیس اپنی ذمہ داری پوری کررہی ہے۔  جب ان سے انکاؤنٹر پر اٹھنے والے سوالات کےبارے میں  پوچھا گیاتو انھوں نے کہاکہ پولیس ٹیم پر فائرنگ کرنےوالوں کو بخشا نہیں جا سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK