• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۴؍ماہ بعد کا بھی کنفرم ٹکٹ ندارد، وزیراعظم سے شکایت

Updated: July 13, 2024, 10:46 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

وزیرریل اور دیگر وزراء کوبھی مکتوب روانہ کیاگیا ۔مسافر نےلکھا :ا س سنگین مسئلے پر کب توجہ دی جائے گی۔ ریلوے ویٹنگ لسٹ ختم کرنے کے تئیں صرف تسلی دے رہا ہے۔

Passengers queue up for tickets at the Vikhroli reservation counter. Photo: Inquilab
وکھرولی کے ریزرویشن کاؤنٹر پرمسافر ٹکٹ کیلئے قطار میں کھڑے ہیں۔ تصویر:انقلاب

طویل مسافتی ٹرینوں کا ۴؍ماہ بعد کا کنفرم ٹکٹ نہ ملنے سے مسافروں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اس کے خلاف وزیراعظم کے دفتر(پی ایم او) اور مرکزی وزیر ریل کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے نیز صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور راج ناتھ سنگھ کو بھی یہ مکتوب بھیجا گیا ہےجس میںکہا گیا ہے کہ ’یوپی ، بہار، جھارکھنڈ ، مغربی بنگال کی طرف جانے والی طویل مسافتی ٹرینوں کاٹکٹ  نہیں مل رہا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے یہ خط کنفرم ٹکٹ کیلئے پریشان سماجی خدمتگار وارث علی شیخ نے بھیجا ہے۔ اس میں توجہ دلاتے ہوئےیہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’مودی جی آپ کے حلقۂ انتخاب بنارس کا بھی کنفرم ٹکٹ نہیں مل رہا ہے۔‘‘
دراصل ۴؍ماہ بعد دیوالی کی چھٹیوں میں وطن جانے کیلئے لوگ پریشان ہورہے ہیں مگر انہیں کنفرم ٹکٹ نہیں مل رہا ہے۔ حالت یہ ہے کہ پہلے نمبر پر بھی ویٹنگ میں نام آتا ہے۔ 
ٹکٹ کیلئے پریشان حال مسافروں کو دوسرے دن بکنگ کھڑکی پر پہلا نمبرحاصل کرنے کیلئے ۲۴؍ گھنٹے پہلے قطار میں لگنا پڑتا ہے۔ اتنی محنت  کے باوجود پہلے نمبرپر بھی کنفرم ٹکٹ نہیں مل رہا ہے۔ اسے اس مثال سے بآسانی سمجھا جاسکتا ہے کہ وکھرولی ریزرویشن کاؤنٹر پر۸؍ نومبر ۲۰۲۴ء کو بنارس جانے کیلئے ٹکٹ کی خاطر محمد اقبال ۴؍ دن سے قطار میں کھڑے ہورہے تھے، ۳؍ دن پہلا نمبرآیا بھی مگر کنفرم ٹکٹ نہیں ملا، جمعرات کوان کی کوشش کا چوتھا دن تھالیکن بکنگ شروع ہوتے ہی کلرک نے بتایا کہ سرور ڈاؤن ہے،ٹکٹ نہیں نکلے گا۔ اس طرح ۴؍دن کی محنت اکارت گئی ، صرف وقت ضائع ہوتا رہا، حاصل کچھ نہیں ہوا۔
وکھرولی اسٹیشن پر ہی ٹکٹ کیلئے قطار میں کھڑے وارث علی شیخ نےبھی اپنی پریشانی بیان کی۔ کنفرم ٹکٹ نہ ملنے اور شہریوں کو ہونے والی پریشانی سے آگاہ کرانے کیلئے انہوں نےپی ایم او اور مرکزی وزیر ریل اشوینی وشنو کو متوجہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’یہ مسئلہ کب حل ہوگا ،عام مسافر کو آخر کب آسانی سے کنفرم ٹکٹ مل سکے گا۔‘‘
 انہوں نے نمائندۂ انقلاب کو تفصیلات بتاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’ خط اس امید میں لکھا ہے کہ کچھ توحل نکالا جائے ۔رات دن محنت کرنے، جاگنے اورطویل قطار  میںکھڑے رہنے کے باوجود مایوسی ہاتھ لگ رہی ہے۔ ایک طرف ویٹنگ ٹکٹ ختم کرنے کاوزیر ریل کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے تو دوسری جانب یہ حالات ہیں۔‘‘
وارث شیخ کے مطابق ’’ہم نےآپ سے محض وکھرولی بکنگ کاؤنٹر کا ذکر کیا ہے لیکن درحقیقت یہ یوپی، بہار ،مغربی بنگال اور چھتیس گڑھ وغیرہ کے ہزاروں مسافروں کے مسائل ہیں۔ ۴؍ماہ قبل لیا گیا ویٹنگ ٹکٹ کنفرم نہیں ہوتا ہے۔ مجبور ہوکر ایک مسافر دلال سے رجوع کرے گا اور اسے ٹکٹ کی اصل قیمت سےدو تین گنا زائد رقم ادا کرنی ہوگی۔ اسلئے یہ بہت سنگین مسئلہ ہے۔ ریلوے کی جانب سے منصوبہ بندی کا بار بار حوالہ دیا گیا مگراس کا حل آج تک نہیں نکالا گیا۔ اب دیکھئے خط بھیجنے کا کیا نتیجہ برآمدہوتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK