Updated: October 09, 2024, 6:00 PM IST
| Pyongyang
شمالی کوریا کی فوج نے ملک کی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے جنوبی کوریا سے ملحق سرحد کو مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس میں سڑکیں اور ریل راستے شامل ہیں، جبکہ ماہرین اسے دباؤ کی حکمت عملی اور جنوبی کوریا کی آواز کو بے اثر کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
شمالی کوریائی صدر کم جان ان۔ تصویر : ائی این این
شمالی کوریائی فوج نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ وہ جنوبی کوریا سے متصل تمام راستے جن میں سڑکیں اور ریلوے شامل ہیں مستقل اورمکمل طور پر بند کرنے جا رہا ہے۔فوج کے مطابق اس کا یہ فیصلہ شمالی کوریا کے تحفظ ، اور جنوبی کوریا اور امریکہ کی متشدد فطرت کے پیش نظر لیا جا رہا ہے۔ساتھ ہی سرحدوں پر مضبوط حفاظتی پیش بندی کی جائے گی۔ شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق فوج کا یہ اقدام ملک کے دفاعی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔اس کی وجہ بتاتے ہوئے فوج نے وضاحت کی کہ جنوبی کوریا میں امریکی فوج کی جنگی مشقیں، اور سرحد ی حکمت عملی کے لحاظ سے اہم ساز وسامان کی منتقلی، اور دشمن ملک کا جنگی بیانیہ ہے۔
دوسری جانب شمالی کوریا کے اس اقدام کو دباؤ کی حکمت عملی کے طور پر گردانا جا رہا ہے۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس کا یہ منصوبہ کس حد تک دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہوگا، جبکہ دونوں ممالک کی سرحد سفر اور تبادے کیلئے گزشتہ ایک سال سے بند ہے۔جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا پہلے ہی سرحدوں پر جنگی ہتھیاروں کی تعداد بڑھا رہا ہے، جن میں ٹینک شکن رکاوٹیں، سڑکوں کی تجدید کاری،شامل ہے۔کے سی این اے کے مطابق بدھ کو شمالی کوریا کی اعلیٰ سمبلی نے حال ہی میں دو دنوں کا اجلاس منعقد کیا جس میں کام کرنے اور انتخاب کا حصہ بننے کیلئے درکار عمر میں ترمیم کی گئی۔کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا آئینی ترمیم کے ذریعے جنوبی کوریا کو باضابطہ طور پر اصل دشمن قرار دیا گیا ہو، لیکن معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اس کا اعلان کئے بغیر ترمیم کی گئی ہو۔
کم جان کا یہ حکم نامہ اکثر شمالی کوریا ئی عوام کیلئے ایک حیرت انگیز امر ہے کیونکہ متحدہ کوریا کا قیام ان کے پیش رو کا قدیم خواب تھا۔دیگر ماہرین کے مطابق کم جان خطے میں جنوبی کوریا کی آواز کو غیر موثر کرنا چاہتا ہے تاکہ جوہری تنازع پر وہ براہ راست امریکہ سے گفت و شنید کر سکے۔ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ کم ممکنہ طور پر جنوبی کوریا کا ثقافتی اثر ختم کرکے ملک میں اپنا اقتدار مزید مضبوط کرنا چاہتے ہوں۔