• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

وشال گڑھ میں عرس منانے کی اجازت نہیں، سجات امبیڈکر درگاہ پہنچے، چادر پیش کی

Updated: January 14, 2025, 2:02 PM IST | Agency | Kolhapur

دہائیوں سے ہوتا آیا حضرت پیر ریحان ملک بابا ؒ عرس اس سال منعقد نہیں کیا جا سکا کیونکہ پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی۔

Sujat Ambedkar was welcomed by local people. Image: INN
سجات امبیڈکر کا مقامی افراد نے استقبال کیا۔ تصویر: آئی این این

دہائیوں سے ہوتا آیا حضرت پیر ریحان ملک بابا ؒ عرس اس سال منعقد نہیں کیا جا سکا کیونکہ پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اجازت نہ دینے کی وجہ یہ ہےکہ بدزبان رکن اسمبلی نتیش رانے جو اب وزیر بن چکے ہیں، ایسا کرنے کیلئے کہا تھا۔ پولیس کے اس اقدام کے بعد ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر کے بیٹے سجات امبیڈکر اتوار کو وشال گڑھ پہنچے اور حضرت پیر ریحانؒ کی درگاہ پر چادر پیش کی۔ 
  یاد رہے کہ کولہاپور ضلع میں واقع چھترپتی شیواجی کے تاریخی قلعے پر واقع حضرت پیر رحان ملک ؒ کے مزار پر برسو سے عرس منایا جاتا ہے۔ ہر سال یہاں بڑی تعداد میں عقیدت مندپہنچتے ہیں۔ اس سال پولیس نے درگاہ کے منتظمین کو عرس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ بدزبان وزیر نتیش رانے نے پولیس کو انتباہ دیا تھا کہ وہ وشال گڑھ پر عرس کے نام پر مسلمانوں کو جمع ہونے کی اجازت نہ دے۔ یاد رہے کہ نتیش را نے وزیر بننے کے بعد بھی مسلسل مسلمانوں کے خلاف غیر آئینی طریقے سے اشتعال انگیز تقاریر کر رہے ہیں۔ اور حیران کن طور پر پولیس ان پر قدغن لگانے کے بجائے مسلمانوں پر پابندیاں عائد کرتی جا رہی ہے۔ وشال گڑھ عرس کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ 
  لیکن اتوار کو ونچت بہوجن اگھاڑی کے نوجوان لیڈر سجات امبیڈکر ( پرکاش امبیڈکر کے بیٹے ) وشال گڑھ پہنچے۔ وشال گڑھ میں واقع غازہ پور اور بودھ واڑی میں ان کا استقبال کیا گیا۔ شاہو واڑی پولیس اسٹیشن کے انچارج وجے کمار گھیرڈے اپنی ٹیم کے ساتھ وہاں موجود تھے۔ ۷۰؍ اہلکار اور ۶؍ افسران پر مشتمل پولیس ٹیم اس وقت تعینات کی گئی تھی۔ غازہ پور میں واقع مسجد پر بڑے تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس مسجد پر گزشتہ سال چھترپتی سمبھاجی راجے (سابق رکن پارلیمان) کی قیادت میں جمع ہوئی بھیڑ نے حملہ کیا تھا اور توڑ پھوڑ مچائی تھی۔ اتوار کو عرس کا پہلا دن تھا لیکن پولیس کے انتباہ کی وجہ سے دن بھر میں صرف ۱۳۶۵؍ عقیدتمندوں سے صبح ۱۰؍ بجے سے شام ۵؍ بجے تک درگاہ پر حاضری دی۔ ۵؍ بجتے ہی پولیس نے عقیدتمندوں کو واپس جانے کیلئے کہا۔ اسکے بعد کسی کو بھی درگاہ میں جانے نہیں  دیا گیا۔ حالانکہ ۵؍ بجے کے بعد بھی عقیدتمندوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا لیکن پولیس نے انہیں اوپر نہیں جانے دیا بلکہ نیچے ہی سے واپس کر دیا۔ 
 چھترپتی شیواجی کی تاریخ کو بدلنے کی کوشش؟ 
   اس دوران سجات امبیڈکر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ کچھ لوگ اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کیلئے چھترپتی شیواجی کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ انہیں مسلم دشمن ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ شیواجی مہاراج کی فوج میں ۱۸؍ ذات برادریوں کے لوگ شامل تھے جن میں مسلمانوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ ‘‘ سجات امبیڈکر نے کہا کہ ہم نے آج یہاں آکر بابا پیر ریحان ملک کے آستانے کی زیارت کی۔ اس کا مقصد سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہے۔ ‘‘ سجات امبیڈکر کے علاوہ مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی کے ریاستی سیکریٹری اودئے نارکر بھی وشال گڑھ پہنچے۔ انہوں نے بھی مزار کی زیارت کی۔ نارکر کا کہنا تھا پولیس کی جانب سے عرس پر عائد کی گئی پابندی نامناسب ہے۔ ہم اس پابندی کی کسی طرح حمایت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا ’’ ہماری دونوں سماجوں سے اپیل ہے کہ آپسی بھائی چارے کو برقرار رکھیں۔ ہم اسی مقصد سے یہاں آئے ہیں۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK