• Sat, 04 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

فضائی آلودگی پر قابوپانےکے لئے ۳۵۶؍ بیکریوں کو نوٹس

Updated: January 01, 2025, 10:19 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

لکڑی اور ڈیزل کے بجائے الیکٹرک اورگیس کی بھٹی لگانےکی ہدایت، بیکری والوں میں ناراضگی، بیکری اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کااندیشہ۔

According to BMC, wood and diesel furnaces are causing air pollution. Photo: INN
بی ایم سی کے مطابق لکڑی اور ڈیزل کی بھٹیاں فضائی آلودگی کا سبب بن رہی ہیں۔ تصویر: آئی این این

فضائی آلودگی پر قابوپانے کیلئے بی ایم سی نے شہر و مضافا ت کی سبھی بیکریوں کو ایک سال کے اندر بجلی یا گھریلوگیس کی بھٹی لگانے کی ہدایت دی ہے۔ اس ضمن میں لکڑی اور ڈیزل کی بھٹی کااستعمال کرنے والے ۳۵۶؍ بیکری والوں کو نوٹس دیا ہے۔ ان میں سے ۷۷؍ بیکریوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ بیکری والوں نے بھٹی بدلنے کی اس ہدایت پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نےاس کی وجہ سے پروڈکشن کم ہونے اور بھٹی بدلنے سےلاکھوں روپے کے نقصان ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس کے سبب بیکریوں میں تیار ہونے والی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا بھی اندیشہ ہے۔ 
 واضح رہے کہ بی ایم سی نے ممبئی کی تمام بیکریوں کو ایک سال کے اندر ماحول دوست متبادلات مثلاً بجلی یا پائپڈ نیچرل گیس کی بھٹی لگانے کی ہدایت دی ہے۔ لکڑی کا استعمال کرنے والی ۳۵۶؍ بیکریوں کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ ان میں سے ۷۷؍ بیکریوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ جن بیکریوں کو نوٹس دیاگیاہے اگر انہوں نے ہدایت پر عمل نہ کیا تو ان کی بیکریاں بند کر دی جائیں گی۔ 
 دریں اثناء بی ایم سی کے افسران سبھی ۲۴؍وارڈوں کی بیکریوں کا دورہ کر رہے ہیں ۔ جن بیکریوں میں لکڑی کی بھٹی کا استعمال جاری ہے، انہیں نوٹس بھیجے گئے ہیں ۔ ایک سینئرمیونسپل آفیسر نے بتایاکہ ’’اگر دی گئی مدت میں مطلوبہ تبدیلیاں نہیں کی گئیں تو اگلے سال تک ایسی بیکریوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ بامبے انوائرنمنٹل ایکشن گروپ کی رپورٹ کے مطابق ممبئی میں اب بھی ۴۷؍ فیصد سے زیادہ بیکریوں میں لکڑی کی بھٹی کا استعمال ہو ر ہا ہے۔ ایسے بھٹیوں سے ہوا کا معیار متاثر ہوتا ہے۔ مذکورہ ادارہ نے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے شہری حکام کے ساتھ بات چیت کر کے لکڑی کی بھٹی استعمال کرنے والی بیکریوں میں بجلی اور گیس کی بھٹی لگانےکی تجویز پیش کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق باندرہ اور کھار میں سب سے زیادہ ۵۲؍ فیصد بیکریوں میں لکڑی والی بھٹی کا استعمال کیا جا رہاہے۔ تقریباً ۷۰۰؍ بیکریاں میونسپل کارپوریشن میں رجسٹرڈ نہیں ہیں ۔ ان بیکریوں میں بنیادی طور پر پرانے فرنیچر اور خستہ حال عمارتوں کی لکڑیوں کا استعمال کیا جا تا ہے کیونکہ یہ لکڑیاں سستی ہوتی ہیں ۔ ‘‘
 فورٹ پر واقع ایڈورڈ بیکری کے مالک عمیش صدیقی سے اس بارے میں گفتگو کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’ میری ۲؍ بیکریاں ہیں۔ بی ایم سی کے افسران نے دونوں جگہ نوٹس دیا ہے۔ ایک مہینے میں بجلی یا گیس والی بھٹی لگانے کیلئے کہاہے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں کارروائی کرنے کی دھمکی دی ہے۔ بی ایم سی کے فیصلہ سے ہمیں کافی نقصان پہنچ سکتاہے۔ پرانی بھٹی ہٹانے پر لاکھوں روپے خرچ ہوں گے علاوہ ازیں الیکٹر ک یا گیس کی بھٹی لگانے پر لاکھوں کا خرچ ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ لکڑی یا ڈیزل کی ایک بھٹی میں جتنا مال نکلتاہے، الیکٹرک اور گیس کی بھٹی میں اس سے۳؍گنا کم مال نکلے گا جس کی وجہ سے پروڈکشن کم ہوجائے گا۔ لکڑی یا ڈیزل کی بھٹی پر عام کاریگر کام کرسکتےہیں لیکن الیکٹرک اور گیس کی بھٹی کیلئے تربیت یافتہ کاریگر کا ہونا ضروری ہے۔ اس طرح کے متعدد مسائل ہیں جن کی وجہ سے بیکری میں بنائی جانے والی اشیاء کی قیمتوں کے بڑھنے کا پورا امکان ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK