• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

متعصب اور غلط مشمولات کے پیش نظر مرکز کی جانب سے وکی پیڈیا کو نوٹس

Updated: November 05, 2024, 6:15 PM IST | New Delhi

حکومت ہند نے وکی پیڈیا کو نوٹس بھیج کر سوال پوچھا ہے کہ اسے ایک پبلشر کے طور پر تسلیم کیوں نہیں کیا جائے؟ واضح رہے کہ وکی پیڈیا اور نیوز ایجنسی اے این آئی کے درمیان قانونی لڑائی جاری ہے۔ نیوز ایجنسی نے وکی پیڈیا پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وکی پیڈیا پیج پر اسے ’’حکومت کے پروپیگنڈہ کا آلہ‘‘ لکھا گیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

حکومت ہند نے ملک میں ایک نیوز ایجنسی کے ساتھ جاری قانونی لڑائی کے درمیان آن لائن انسائیکلو پیڈیا ’’وکی پیڈیا‘‘ کو نوٹس بھیجا ہے۔ حکومت نے وکی پیڈیا کو خط لکھا ہے جس میں ویب سائٹ کے خلاف تعصب اور غلطیوں کی متعدد شکایات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ویب سائٹ پر ادارتی کنٹرول رکھنے والے ایک چھوٹے گروپ کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے سوال کیا ہے کہ وکی پیڈیا کو ’’معلومات کے تبادلے کے درمیان والے ادارے‘‘ کے بجائے پبلشر کے طور پر کیوں نہیں سمجھا جانا چاہئے۔

 

واضح رہے کہ وکی پیڈیا خبررساں ایجنسی ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) کے ساتھ مبینہ طور پر اس کے خلاف ’’ہتک آمیز‘‘ مواد شائع کرنے پر قانونی جنگ میں الجھ گیا ہے۔ اے این آئی نے کہا کہ وکی پیڈیا پر نیوز ایجنسی کی تفصیل میں ایک پیراگراف اس پر جھوٹا الزام لگاتا ہے کہ وہ حکومت کے پروپیگنڈہ کا آلہ ہے۔ نیوز ایجنسی نے وکی پیڈیا سے اس صفحہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ۵؍ ستمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے وکی پیڈیا کو توہین کا نوٹس جاری کیا تھا جس میں اے این آئی کے انٹری پیج پر ترمیم کرنے والوں کے بارے میں معلومات کا انکشاف کرنے میں ناکامی پر سخت اعتراض کیا گیا تھا۔ نیوز ایجنسی کے ذریعہ دائر ہتک عزت کے مقدمے کے سلسلے میں اپنے حکم کی عدم تعمیل سے ناراض عدالت نے وکی پیڈیا سے کہا تھا کہ اگر وہ ایسا کرنا پسند نہیں کرتا ہے تو وہ ہندوستان میں کام نہ کرے اور وہ مرکزی حکومت سے کہے گی کہ ملک میں پلیٹ فارم پر پابندی عائد کردی جائے۔

 

واضح رہے کہ اگست میں بھی عدالت نے وکی پیڈیا کو حکم دیا تھا کہ وہ ان لوگوں کی شناخت ظاہر کرے جنہوں نے اے این آئی کے صفحہ میں مبینہ طور پر ہتک آمیز ترامیم کی ہیں – اور دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اس کے احکامات کی تعمیل نہیں کی تو ویب سائٹ کو بند کر دیا جائے گا۔

’’مٹھی بھر لوگ مشمولات کے متعلق فیصلہ کرتے ہیں‘‘: اوپ انڈیا ڈوزیئر
نیوز ویب سائٹ اوپ انڈیا نے ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں وکی پیڈیا پر ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ وکی پیڈیا پر تمام معلومات دنیا بھر کے لوگوں کے ایک چھوٹے سے گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔ اس کے مطابق، صرف مٹھی بھر لوگ ہیں جو حتمی طور پر یہ بتاتے ہیں کہ کون سا مواد شامل کیا گیا ہے اور کیا نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK