کئی زمروں میں مانگ میں کمی، این سی آر کے علاقے میں بی ایس ۴؍ٹرکوں پر پابندی اور مہاراشٹر میں پولنگ کی سرگرمیوں سے ٹرکوں کی خدمات متاثر رہی۔
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 1:24 PM IST | Agency | Mumbai
کئی زمروں میں مانگ میں کمی، این سی آر کے علاقے میں بی ایس ۴؍ٹرکوں پر پابندی اور مہاراشٹر میں پولنگ کی سرگرمیوں سے ٹرکوں کی خدمات متاثر رہی۔
تہوار کے موسم کی مانگ کے بعد اکتوبر۲۰۲۴ء میں ٹرک کے کرایے معمول کی سطح پر آ گئے تھے لیکن نومبر ۲۰۲۴ء میں نقل و حمل کی خدمات کی کم مانگ کی وجہ سے ٹرک کے کرایوں میں زبردست کمی دیکھی گئی۔ ماہانہ کی بنیاد پر نومبرمیں ٹرکوں کے بیڑے کے استعمال میں ۶۰؍ فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس کمی کو کلیدی عوامل سے منسوب کیا گیا ہے جیسے کہ مختلف زمروں میں مانگ میں کمی، فضائی آلودگی کے مسائل کی وجہ سے این سی آر کے علاقے میں بی ایس ۴؍ٹرکوں پر پابندی، مہاراشٹر میں پولنگ کی سرگرمیاں اور زرعی پیداوار کی نقل و حرکت میں کمی۔ کاروبار میں زیادہ تر ٹرک بی ایس ۴؍ کے مطابق ہیں اور این سی آر خطے میں موجودہ داخلے کی پابندیوں پر غور کرتے ہوئے، یہ ٹرک این سی آر سرحد تک سامان پہنچاتے ہیں، جہاں سے سامان کو چھوٹے بی ایس ۶؍ یا سی این جی ٹرکوں میں لاد کر پورے این سی آر خطے میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے مال برداری کی کل لاگت بڑھ رہی ہے۔ مہاراشٹر میں انتخابات کی وجہ سے مال برداری میں سست روی بھی ٹرکوں کے کرایوں میں کمی کی بڑی وجہ تھی۔ نتیجے کے طور پر ٹرک کے کرایوں (راؤنڈ ٹرپ) میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔ ماہانہ کی بنیاد پر، دہلی-چنئی-دہلی، دہلی- بنگلور-دہلی روٹس کے کرایوں میں بالتر تیب ۱ء۴؍ اور ایک فیصدکی کمی آئی ہے۔ وائی ایس چکرورتی، منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر، شری رام فائنانس لمیٹڈ نے کہا ’’لاجسٹک کے شعبے میں تہوار کے موسم کی خوشی ختم ہو گئی ہے جو جی ڈی پی کا۶۰؍ فیصد ہے، پہلی سہ ماہی میں ۷ء۴؍ فیصد سے کم ہو گئی۔ یہ کمی دیہی مانگ میں بہتری کے باوجود کمزور شہری کھپت، زیادہ قرض لینے کی لاگت اور این سی آر کے علاقے میں کمزور حقیقی اجرت میں اضافے کے سبب ہے۔ ٹرکوں کے بیڑے کا استعمال بھی کم ہو کر۶۰؍ فیصد تک پہنچ گیا، اچھی بات یہ ہے کہ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں زرعی پیداوار میں ۳ء۵؍ فیصد اضافہ ہوا۔ نومبر۲۰۲۴ء میں دو پہیوں کی فروخت میں ماہانہ ۲۷؍فیصد کامضبوط اضافہ دیکھنے میں آیا، اس کا سبب دیوالی کی فروخت میں اضافہ تھا۔ زرعی ٹریکٹر طبقہ جس نے ماہانہ بنیادوں پر فروخت میں ۲۹؍ فیصد اضافہ دیکھا، دوسرا طبقہ ہے جس نے مضبوط ترقی دیکھی۔ ٹریکٹر کی فروخت میں یہ نمایاں اضافہ ربیع کی پیداوار میں متوقع اضافہ کے سبب ہے۔