احمد نگر کے پاتھرڈی تعلقے میں نکلنے والی روایتی یاترا کے منتظمین کا فیصلہ،جواز پیش کیا کہ مسلم دکاندار ان کی رسومات کا پاس نہیں رکھتے۔
EPAPER
Updated: February 25, 2025, 12:00 PM IST | Agency | Ahmednagar
احمد نگر کے پاتھرڈی تعلقے میں نکلنے والی روایتی یاترا کے منتظمین کا فیصلہ،جواز پیش کیا کہ مسلم دکاندار ان کی رسومات کا پاس نہیں رکھتے۔
اتر پردیش کے بعد اب مہاراشٹر میں بھی مسلم دکانداروں کے بائیکاٹ کے واقعات سامنے آنے لگے ہیں۔ خاص کر مذہبی تقریبات اور اجتماعات کے مواقع پر۔ احمد نگر کے تعلقے پاتھرڈی میں روایتی طور پر نکالی جانے والی مڑھی کانف ناتھ یاترا کے موقع پر مسلم دکانداروں کے بائیکاٹ کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ منتظمین کا جواز ہے کہ مسلمان ہماری رسومات کا پاس نہیں رکھتے۔ اس لئے یہ بائیکاٹ ضروری ہے۔
اطلاع کے مطابق احمد نگر ضلع کے پاتھرڈی تعلقے میں واقع سنت مڑھی کانف ناتھ کی یاترا ہر سال نکالی جاتی ہے۔ اس یاترا کے موقع پر جو دکانیں لگتی ہیں ان میں اکثریت مسلم دکانداروں کی ہوتی ہیں۔ لیکن ہولی کے موقع پر شروع ہونے والی اس ایک ماہ طویل یاترا کے دوران اس بار مسلم دکانداروں کے بائیکاٹ کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ یاترا ہولی کے دن شروع ہوتی ہے اور گڑی پاڑوا کے موقع پر تکمیل کو پہنچتی ہے۔ یہ پورا عرصہ ہمارے لئے غم کا موقع ہوتا ہے۔ اس دوران ہم خوشی کا کوئی کام نہیں کرتے، حتیٰ کہ کوئی نیا کام بھی شروع نہیں کرتے، نہ شادی کرتے ہیں، نہ کوئی کاروبار شروع کرتے ہیں، حتیٰ کہ کھیتی باڑی کا بھی کوئی کام نہیں کرتے لیکن مسلمان اس غم میں شریک نہیں ہوتے۔ وہ ہماری رسومات کا پاس نہیں رکھتے۔ اس کی وجہ سے عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔
کانف ناتھ ٹرسٹ کے صدر سنجے باجی رائو مرکڑ کا کہنا ہے کہ کانف ناتھ یاترا قریب ہے۔ اس یاترا کے دوران زیادہ تر تاجر مسلمان ہوتے ہیں جو ہماری رسومات کی پیروی نہیں کرتے۔ اس دوران ایک مہینے تک دیو ( مورتی ) کو تیل لگایا جاتا ہے۔ ہم خود تیل میں پکائی ہوئی چیزیں نہیں کھاتے۔ گدی پر بھی نہیں بیٹھتے، مگر مسلمان ایسا نہیں کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے عقیدتمندوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ لہٰذا اس بار ہم نےطے کیا ہے کہ یاترا کے دوران مسلم دکانداروں کو کاروبار کرنے نہیں دیا جائے گا۔
ٹرسٹی کا کہنا ہے کہ جو لوگ خود کونکو (گلال) نہیں لگاتے وہ ہمیں کونکو بیچتے ہیں۔ یہاں مسلم تاجر ۲؍ نمبر کے دھندے کرتے ہیں۔ انہوں نے کچھ عقیدت مندوں سے مار پیٹ بھی کی تھی۔ کچھ عقیدت مندوں نے ہمیں خط لکھ کر مسلم کاروباریوں پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے مطالبے کو مد نظر رکھتے ہوئے کمبھ میلے کی طرح یہاں بھی ہم نے مسلم دکانداروں کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سال اترپردیش کے الٰہ آباد میں ہوئے کمبھ میلے میں مسلمانوں کا داخلہ ممنوع قرار دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اسی طرح نوراتری کےموقع پر ڈانڈیا کے منڈپ میں بھی گجرات اور مدھیہ پردیش میں مسلم نوجوانوں کے داخلےپر پابندی عائد کی گئی تھی۔ مہاراشٹر میں عام طور پر اس طرح کا چلن نہیں ہے لیکن کچھ مقامی ہندوتوا وادی تنظیموں کی ایما پر اس طرح کے اقدامات شروع ہو گئے ہیں۔ احمد نگر ہندو مسلم اتحاد کی مثالوں سے بھرا ہوا ایک ضلع ہے جس کا حال ہی میں نام تبدیل کر دیا گیا ہے۔