• Mon, 21 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اب ایک ساتھ ۳۰؍ فلائٹس کو بم سے اُڑادینے کی دھمکیاں، کئی کی ایمر جنسی لینڈنگ

Updated: October 20, 2024, 9:17 AM IST | New Delhi

دبئی ۔جےپور طیارہ کو لینڈ کرایا گیا، اس میں ۱۸۹؍ مسافر سوار تھے ، جب جانچ کی گئی تو دھمکی محض افواہ ثابت ہوئی ، سیکوریٹی ایجنسیوں میں افراتفری

Threats of bomb explosion in flights are being given continuously these days
فلائٹس میں بم دھماکے کی دھمکیاں ان دنوں لگاتار دی جارہی ہیں

 مسافر طیاروں کو بم سے اڑادینے کی دھمکیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ سنیچرکو ہندوستانی ایئرلائنس کے ۳۰؍ طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ملی ہیں۔ ان دھمکیوں کی وجہ سے ایئر پورٹ اور عمومی سیکوریٹی ایجنسیوں میں افراتفری کا عالم پیدا ہو گیا ہے۔ ایئر پورٹ کا سیکوریٹی نظام چاق و چوبند کر دیا گیا ہے اور سیکوریٹی ایجنسیاں بھی الرٹ پر ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر انڈیا، انڈیگو، اکاسا ایئر، وِستارا، اسپائس جیٹ، اسٹار ایئر اور الائنس ایئر کے طیاروں کو دھمکیاں ملی ہیں۔ ان میں سے کچھ طیاروں کی ایمرجنسی لینڈنگ بھی کرانی پڑی۔ دھمکی ملنے والی فلائٹس میں انڈیگو کی دہلی اور ممبئی سے استنبول، جودھپور سے دہلی اور وِستارا کی اُدے پور سے ممبئی جانے والی پروازیں شامل ہیں۔ 
 دبئی-جئے پور ایئر انڈیا ایکسپریس کی فلائٹ کی سنیچر کی علی الصباح جئے پور ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کرائی گئی۔ لینڈنگ کے بعد جب طیارہ کی جانچ کی گئی تو بم کی دھمکی افواہ ثابت ہوئی۔ اس طیارہ میں ۱۸۹؍ مسافر سوار تھے۔ مسافر طیاروں کو بم سے اڑانے کی لگاتار مل رہی دھمکیوں کے بعد محکمہ شہری ہوابازی اور سیکوریٹی ایجنسیاں لگاتار میٹنگیں کر رہی ہیں لیکن دھمکیوں کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے۔
  گزشتہ دنوں طیارہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والے ایک شخص کی گرفتاری بھی ہوئی لیکن یہ دھمکیاں الگ الگ ذرائع سے مل رہی ہیں اس لئے سیکوریٹی ایجنسیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس طرح کے بڑھتے معاملوں پر وزارت برائے شہری ہوابازی نے سخت قدم اٹھانے کی تیاری کر لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بم کی دھمکی دینے والے اشخاص کو ’نو فلائی لسٹ‘ میں ڈالا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ایسی حرکت کرنے والے افراد طیاروں میں سفر نہیں کر سکیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK