مراٹھا سماجی کارکن نے کہا ’’ آپ صرف ضابطۂ اخلاق نافذ ہونے تک ٹھہر جائیے! اس کے بعد میں آپ کو بتاتا کہ ہوں کہ کیا کرنا ہے ‘‘
EPAPER
Updated: October 12, 2024, 10:30 PM IST | beed
مراٹھا سماجی کارکن نے کہا ’’ آپ صرف ضابطۂ اخلاق نافذ ہونے تک ٹھہر جائیے! اس کے بعد میں آپ کو بتاتا کہ ہوں کہ کیا کرنا ہے ‘‘
اعلان کے مطابق مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے بیڑ میں اپنی زندگی کی پہلی دسہرہ ریلی سے خطاب کیا۔ اس ریلی کی تیاریاں کئی دنوں سے جاری تھیں اور لوگ منوج جرنگے کو سننے کیلئے بے تاب تھے۔ سنیچر کو یہاں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ منوج جرنگے نے مراٹھا سماج کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ اب ہمیں (اقتدار میں) الٹ پلٹ کرنا ہی ہوگا۔‘‘ انہوں نےکہا ’’ ہم صرف ضابطہ اخلاق نافذ ہونے تک رکیں گے۔ اس کے بعد میں آپ کو بتائوں گا کہ کیا کرنا ہے۔ ‘‘منوج جرنگے کے اس اعلان کا مطلب یہ نکالا جا رہا ہے کہ وہ مہایوتی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کی بات کر رہے ہیں اور بالواسطہ طورپر مہا وکاس اگھاڑی کی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں۔
منوج جرنگے نے مراٹھا سماج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’آپ سب کے دلوں میں جو ہے میںوہی کروں گا، میں آپ سے صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ ضابطۂ اخلاق نافذ ہونے تک ٹھہر جائیے ، اسکے بعد میں آپ کو بتائوں گا کہ کیا کرنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں حکومت سے کہتا ہوں کہ آپ کو چھٹکارہ نہیں ملے گا۔ ہم دیکھیں گے کہ ضابطۂ اخلاق نافذ ہونے سے پہلے تک وہ کیا کرتے ہیں۔ اس کے بعد جیسا میں کہوں گا آپ کو ویسا ہی کرنا ہے۔ لیکن اس سے پہلے ہمیں کچھ نہیں کرنا ہے۔ ‘‘ جرنگے نے کہا ’’ ان کو سب کر لینے دیجئے اس کے بعد آپ کے دل میں جو ہے اسے پورا کرنے کی ذمہ داری میری۔ آپ کی شان میں اضافہ کئے بغیر میں چپ نہیں بیٹھوں گا۔‘‘ اسے منوج جرنگے کی جانب سے عملی سیاست کی جانب قدم کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ منوج جرنگے کا کہنا تھا ’’ مہاراشٹر میں ایک لہر اٹھی ہے۔ جو اس وقت عروج پر ہے۔ اس بار ہمیں الٹ پلٹ کرنا ہی ہوگا۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ اگر حکومت ہماری ناک کاٹنے والا کوئی فیصلہ کرتی ہے ، یا مراٹھا سماج کے ساتھ نا انصافی کرتی ہے تو پھر ہمیں اپنے بال بچوں کیلئے لڑنا ہی ہوگا۔‘‘ کسان گھرانے سے تعلق رکھنے والے منوج جرنگے نے کہا ’’ ہمارے لئے اپنا سماج اور کسان اہم ہیں۔ میں آپ سے ایک عہد لینا چاہتا ہوں کہ اگر اپنی ریاست میں عوام کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے اور میں آپ سے کہتا ہوں کہ’ اس طرح کرو‘ تو آپ کو’ اسی طرح‘ کرنا ہے۔ ‘‘
منوج جرنگے نے اپنی تقریر میں مراٹھا سماج کو یاد دلایا کہ وہ گزشتہ ایک سال کے دوران ریزرویشن کی خاطر ۶؍بار بھوک ہڑتال کر چکے ہیں ۔ اسکے باوجود حکومت نے کوئی خاص اقدام نہیں کیا۔ اس لئے اب مراٹھا سماج کو بیدار ہوجانا چاہئے۔
یاد رہے کہ منوج جرنگے ایک سال سے زائد عرصے سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ مراٹھا سماج کو کنبی ذات میں شمار کیا جائے اور انہیں او بی سی زمرے میں شامل کیا جائے تاکہ انہیں ریزرویشن مل سکے۔ لیکن حکومت آئین کا حوالہ دے کر ان کے اس مطالبے کو نظر انداز کر رہی ہے اور ریزرویشن دینے کیلئے دیگر راستے تلاش کر رہی ہے۔ جرنگے بضد ہیں کہ انہیں او بی سی زمرے ہی میں ریزرویشن چاہئے کیونکہ دیگر کسی طریقے سے ریزرویشن ممکن نہیں ہے۔ جرنگے نے اعلان کر رکھا ہے کہ ضابطہ ٔ اخلاق نافذ ہونے سے پہلے اگر حکومت نے مراٹھا ریزرویشن کا اعلان نہیں کیا تو وہ الیکشن میں اپنے امیدوار کھڑا کریں گے اور دیگر پارٹیوں کو شکست دیں گے۔ البتہ اس تعلق سے انہوں نے دسہرہ ریلی میں کچھ نہیں کہا۔