ریلوےنے لواحقین کو ۱۰؍ لاکھ روپے، معمولی طور پر زخمی ہونے والوں کیلئے ۵۰؍ ہزار اور بری طرح زخمی ہونے والوں کو ۲؍ لاکھ روپے معاوضے دینے کا اعلان کیا
EPAPER
Updated: June 03, 2023, 2:48 PM IST | Bhubaneswar
ریلوےنے لواحقین کو ۱۰؍ لاکھ روپے، معمولی طور پر زخمی ہونے والوں کیلئے ۵۰؍ ہزار اور بری طرح زخمی ہونے والوں کو ۲؍ لاکھ روپے معاوضے دینے کا اعلان کیا
جمعہ کو ادیشہ میں اندوہناک ٹرین حادثے کے بعد انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’’ ملک میں گزشتہ دو دہائیوں میںٹرین حادثوں سے ۲۶۱؍ اموات ہوئی ہیں۔ خبروں کے مطابق ادیشہ کے ضلع بالاسور میں جمعہ کی رات دو ٹرینوں کے ٹکراجانے سے ۲۸۸؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ کم وبیش۹۰۰؍ مسافر زخمی ہیں۔ ریلوے نے متاثرین کیلئے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔ ریلوے منسٹر اشوینی ویشنو نے کہا کہ ’’ لواحقین کو دس لاکھ روپے، سنگین اور معمولی طور پر زخمی افراد کو بالترتیب۲؍ لاکھ اور ۵۰؍ ہزار روپے بطور معاوضہ دیئے جائیں گے۔‘‘ دیگر اداروں نے بھی متاثرین کی مدد کیلئےمعاوضہ کا اعلان کیا ہے ۔ ادیشہ کے چیف سیکریٹری پردیپ جینا نےٹویٹ کیا کہ ’’ جائے وقوع پر ۲۰۰؍ سے زائد ایمبولینس بھجوائی گئی ہیں جبکہ ۱۰۰؍ ڈاکٹروں کو تعینات کیا گیا ہےجبکہ ۸۰؍ ڈاکٹر پہلے سےوہاں موجود تھے۔‘‘ راحت رسانی کا کام جاری ہے اور اب بھی کئی افراد کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے ۔ جائے وقوع اور اسپتال میں لوگ اپنے اہل خانہ کوتلاش کر رہے ہیں ۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم بھی جائے وقوع کا دورہ کرچکے ہیں۔ گواہوں کے مطابق اب تک کئی افراد مر چکے ہیںاور لوگوںکومحفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے ۔
ایک متاثرہ مسافر انوبھاداس نے کہا کہ ’’ میں اس حادثے کو کبھی نہیں بھول سکتا۔ میرے خاندان کے کئی افراد کی موت ہو گئی ہے ۔ ‘‘ دوسرے مسافر کے مطابق ’’ زخمی افراد اور مرنے والوںکی چیخ و پکارکی با ز گشت ہر طرف سنائی دےرہی ہے ۔ یہ لمحہ نہایت ہی خوفناک ہے ۔‘‘ جائے وقوع پر موجود صحافیوںکے مطابق پولیس افسران لوگوںکی نعش ریلوے ٹریک سے ایمبولینس میں منتقل کررہے ہیں ۔متاثرین میں سے ایک شخص نے این ڈی ٹی وی کے رپورٹر کو بتایا کہ ’’ میں سو رہا تھا ۔ ٹرین کی پٹریوں سے اترنے کی آواز پر میری آنکھ کھلی ۔ اچانک میںنے دیکھاکہ ۱۰؍ سے ۱۵؍ افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔میں کوچ سے باہر نکلاتو میرے سامنے لاشوں کا ڈھیر تھا۔ ‘‘ واضح ہو کہ جمعہ کی شام ۷؍ بجے ہاؤڑہ سپرفاسٹ ایکسپریس کے رومنڈل ایکسپریس سےٹکرانے پر یہ حادثہ پیش آیا تھا۔ زخمیوںمیں سے متعدد افراد کو ادیشہ کے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا ہےجبکہ دیگر افرادکو ریاست کے نجی اسپتال میں داخل کروایاگیا ہے۔ اس حادثے کے بعد سنیچرکوریاست میں ماتم کا اعلان کیا گیا ہے۔
ادیشہ ٹرین حادثے سے ۱۰۰؍سے زیادہ ٹرینیں متاثر
نئی دہلی/کولکاتہ: ادیشہ کے بالاسور ضلع میں کل رات پیش آئے ٹرین حادثے کی وجہ سے ۵۸؍سے زیادہ ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ۱۰؍کو جزوی طور پر رد کیا گیا ہے۔ اس حادثے کے بعد ۴۱؍ ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ ساؤتھ ایسٹرن ریلوے کے مطابق، کھڑگپوربھونیشور سیکشن پر چلنے والی ۵۸؍ٹرینیںمنسوخ ہوئی ہیں جبکہ ۱۰؍ٹرینوں کو جزوی طور پر رد کیا گیا ہے۔ تبدیل شدہ روٹ پر ۴۱؍ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں ۔
وزیر ریل ویشنو نے مسافروں کی راحت رسانی پر زور دیا
ٹرین نمبر ۱۲۸۴۱؍شالیمار چنئی کورومنڈیل ایکسپریس اور ٹرین نمبر۲؍ جون کی رات تقریباً۷؍ بجے بہاناگا بازار ریلوے اسٹیشن کے قریب ۱۲۸۶۴؍سر ایم وشویشوریہ بنگلورو سٹی ہوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس کے پٹری سے اتر جانے کی وجہ سے کھڑگپوربھونیشور سیکشن پر ریل کی آمدورفت پوری طرح سے متاثر ہوئی۔ ریلوے انجینئرز روٹ کو صاف اور ٹریفک بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ریلوے ذرائع نے اسے اس صدی کا سب سے بڑا ٹرین حادثہ قرار دیا ہے جس میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ۲۴۴؍ سے زائد ہو سکتی ہے۔ ادیشہ حکومت کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے ۹۰۰؍سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکر، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اور وزیر داخلہ امیت شاہ سمیت کئی لیڈروں نے اس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ادیشہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن حادثے کے متاثرین کی امداد اور بچاؤ کے کاموں میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔