Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

غزہ کی تعمیرِ نو کیلئے عرب منصوبے پر او آئی سی کی مہر

Updated: March 08, 2025, 11:09 PM IST | Jeddah

اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں فیصلہ، فلسطینی عوام کی جبراً نقل مکانی کے امکانات کو مستردکیا،فرانس ،جرمنی،برطانیہ اوراٹلی نے بھی منصوبے کی حمایت کی

This largest organization of Muslim countries has united for the reconstruction of Gaza. (Photo: Agency)
مسلم ممالک کی یہ سب سے بڑی تنظیم غزہ کی تعمیر نو کیلئے متحد ہو گئی ہے۔(تصویر: ایجنسی)

 یہاں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے خاتمے پر جاری  بیان اورمسودے میں مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی مکمل حمایت پر زور دیا گیا ہے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں رکن ممالک نے عرب منصوبے کے تحت غزہ کی تعمیر نو کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم، عرب لیگ کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہے اور فلسطینی عوام کی جبراً نقل مکانی کے امکانات اور اس تعلق سے دئیے جارہے بیانات کو بالکل مسترد کرتی ہے۔اجلاس میں رکن ممالک نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے  لئےفوری اور ٹھوس اقدامات کرے۔
  دریں اثناء یورپی ممالک نے بھی  اوآئی سی کے اعلان کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین چھوڑ کر کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس سلسلے میں یورپ کی ۴؍ سب سے بڑی معیشتوں اور جمہوریتوں برطانیہ ، فرانس، جرمنی اور اٹلی نے او آئی سی کے اعلان کی حمایت کی ہے۔واضح رہےکہ جمعہ کی شام  جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس  منعقد ہوا تھا  ۔ اجلاس کے اختتام پر عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے اعلان کیا تھا کہ مصر کا منصوبہ اب ایک عرب منصوبہ بن چکا ہے۔ ہم اس کی کھل کر حمایت کرتے ہیں اور ٹرمپ کے بیانات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ 
 مصر کے غزہ کے حوالے سے ۵۳؍ ارب ڈالر کے مجوزہ ۵؍سالہ منصوبہ میں لاکھوں مکانات، تجارتی بندرگاہ اور ایئرپورٹ کی تعمیر شامل ہے جبکہ فلسطینی علاقوں میں انتخابات اور دو ریاستی حل کی کوششیں بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔او آئی سی  نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے  فلسطینیوں کی بے دخلی کے منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔
 یاد رہےکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یہ منصوبہ پیش کیا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر دوسرے ممالک بھیجا جائے جس کے بعد غزہ کے ساحل پر تعمیراتی کام ہوں گے لیکن ٹرمپ کے دعوئوں کے برعکس سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ میں پائیدار امن کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک دو ریاستی حل کے لیے بین الاقوامی اتحاد کے ذریعے ممالک کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا خطے میں مستقل اور جامع امن صرف ایک ایسی فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو اور جس کی سرحدیں چار جون ۱۹۶۷ء و الی ہوں۔
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ ان کا ملک امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے تمام عرب اور اسلامی کوششوں کو تقویت دینے کی کوششوں کے ذریعے فلسطینی کاز کی حمایت ایسے ہی کرتا رہے گا جیسے اس نے۲۰۲۳ء اور۲۰۲۴ء میں بھی دو غیرمعمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس منعقد  کئے تھے ۔ ان اجلاسوں کی وجہ سےہی امن کے حامی ممالک نے فلسطینی کاز کو مزید تقویت دی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK