• Thu, 05 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آئل سیکٹر ترمیمی بل راجیہ سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور

Updated: December 04, 2024, 11:27 AM IST | Agency | New Delhi

ترمیمی بل ۲۰۲۴ءقدرتی تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے اور مسائل کو حل کرنے کے مقصد سے لایا گیا تھا۔

Union Minister Hardeep Singh Puri giving details in Rajya Sabha. Photo: PTI
مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری راجیہ سبھا میں تفصیل بتارہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

راجیہ سبھا نے منگل کو آئل سیکٹر (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ترمیمی بل۲۰۲۴ء صوتی ووٹ سےمنظور کرلیا ، جسے قدرتی تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے اور اس سے متعلق مختلف مسائل کو حل کرنے کے مقصد سے لایا گیا تھا۔ 
 ایوان میں اس بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اس شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ گہرے سمندر میں تیل کے کنویں کی تعمیر کے لیے۱۰۰؍ ملین ڈالرس سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ جو کمپنیاں اتنی بڑی سرمایہ کاری کرتی ہیں ، وہ یہاں ڈول آؤٹ کی خاطر ایسا نہیں کریں گی۔ وہ اپنی سرمایہ کاری پر منافع بھی چاہتی ہیں۔ ان سبھی باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ترمیم لائی گئی ہے۔ اس کا مقصد اس شعبے کے لیے مستحکم قانون ، تنازعات کے تصفیہ ، سنگل لیز وغیرہ کے لیے قانونی انتظامات کرنا ہے۔ یہ ریاستی حکومت کے کسی بھی حق کو نہیں چھین رہا ہے کیونکہ آئل فیلڈز مختص کرنے اور اس پر رائلٹی کا حق صرف ریاستوں کے پاس ہے۔ 
 پوری نے کہا کہ دنیا کی بڑی تیل کمپنیاں سال ۲۰۰۶ءمیں ہندوستان آئیں ، لیکن۲۰۱۰ء تک سبھی نے ملک چھوڑ دیا۔ اب ایک بار پھر حکومت دنیا کی ۵؍ بڑی آئل کمپنیوں کو ملک میں لانا چاہتی ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون میں ترمیم کی گئی ہے۔ بحث کے دوران اراکین کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں ۷؍ نہیں بلکہ ۷۲؍ دن کے لیے ہنگامی طور پر تیل کے ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فروری ۲۰۲۰ء کے بعد پیدا ہونے والی عالمی صورتحال کے پیش نظر روس سے مزید تیل خریدا جا رہا ہے۔ تیل کی خریداری کا کام آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کرتی ہیں اور اس کے لیے ٹینڈر جاری کیا جاتا ہے۔ پہلے خلیجی ممالک سے زیادہ تیل درآمد کیا جاتا تھا لیکن اب اس میں کمی آئی ہے۔ 
 تیل کی قیمتوں سے متعلق سوالات پر پوری نے کہا کہ گزشتہ ۳؍ برسوں سے ہندوستان میں ان کی قیمتیں دنیا کے مقابلے کم ہیں۔ گزشتہ ۳؍ برسوں میں گیس کی پیداوار میں ۱۸؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ممبئی ہائی میں تیل کی پیداوار میں کمی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہاں کے تیل کے کنویں بہت پرانے ہیں اور وہاں نئی ​​سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ۲۰؍ فیصد ایتھنول ملاوٹ کا ہدف اکتوبر۲۰۲۵ء تک حاصل کر لیا جائے گا کیونکہ اس وقت یہ۱۶ء۹؍ فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار میں بھی ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ پوری کے جواب کے بعد ایوان نے اس بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK