• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اولمپکس: جیولن تھرو میں گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کا بچپن انتہائی غربت میں گزرا

Updated: August 09, 2024, 7:22 PM IST | Paris

پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولن تھرو میں طلائی تمغہ حاصل کرنے کے ساتھ ہی کئی ریکارڈ بھی توڑے۔ وہ پاکستان کے پہلے ایسے ایتھلیٹ بن گئے ہیں جس نے انفرادی طور پر گولڈ جیتا ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے ۹۷ء۹۲؍ میٹر دور نیزہ پھینک کر نیا اولمپکس ریکارڈ قائم کیا ہے۔

Arshad Nadeem. Photo: PTI
ارشد ندیم۔ تصویر: پی ٹی آئی

پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء میں مردوں کے جیولین تھرو مقابلے میں طلائی تمغہ حاصل کرنے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے ریکارڈ بھی قائم کیا۔ وہ پاکستان کے کے پہلے انفرادی اولمپک گولڈ میڈلسٹ بن گئے ہیں۔ دریں اثناء، ہندوستان کے اسٹار جیولین تھرو اور دفاعی اولمپک چمپئن نیرج چوپڑا ۴۵ء۸۹؍ میٹر دور نیزہ پھینک رک دوسرے نمبر پر رہے جبکہ ارشد ندیم نے ۹۷ء۹۲؍ میٹر دور بھالا پھینکا۔ 
خیال رہے کہ اولمپکس میں سب سے دور بھالا پھینکنے کا ریکارڈ ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن کے پاس تھا جنہوں نے بیجنگ اولمپکس ۲۰۰۸ء میں ۵۷ء۹۰؍ میٹر دور نیزہ پھینکا تھا۔ یہ ریکارڈ اب ارشد ندیم نے توڑ دیا ہے۔ 

ارشد ندیم کے بارے میں
پاکستانی اسٹار ارشد ندیم کا بچپن انتہائی غربت میں گزرا۔ ۲؍ جنوری ۱۹۹۷ء کو میاں چنوں، پنجاب، پاکستان میں پیدا ہونے والے ارشد ندیم آٹھ بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان کے والد محمد اشرف، مستری کا کام کرکے اپنے خاندان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ ان کے پاس اتنی رقم نہیں تھی کہ وہ ارشد کی ایتھلیٹک سرگرمیوں کے اخراجات برداشت کرسکیں۔ تاہم، ارشد ندیم کو مختلف ٹورنامنٹس میں بھیجنے کیلئے گاؤں کے لوگوں نے چندہ دیا۔ 
پیرس اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم کی کہانی بہت دلچسپ ہے۔ چند سال قبل جکارتہ ایشین گیمز ۲۰۱۸ء میں کانسے کا تمغہ جیت کر بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کرنے والے ارشد ندیم کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ پیرس ۲۰۲۴ء کے اولمپکس کی تیاری کر سکیں۔ دوستوں، رشتہ داروں، اور گاؤں والوں نے چندہ اکٹھا کیا اور ان کی مالی مدد کی۔ارشد ندیم نے پرانے جیولن کے ساتھ پیرس اولمپکس کی تیاری کی۔ اس نیزے کی حالت بہت اچھی نہیں تھی۔ ارشد نے کئی برسوں سے نیا نیزہ نہیں خریدا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں پاکستانی حکومت سے درخواست کی تھی لیکن ان کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔ 

یہ بھی پڑھئے: پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء: میڈلز ٹیبل، ہندوستان کی کارکردگی

ارشد ندیم نے میاں چنوں کے ایک سرکاری اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے ۷؍ ویں جماعت میں اس کھیل میں دلچسپی لینی شروع کی تھی۔ اسکول میں کوچ نے ندیم کی صلاحیتوں کو پہچانا اور انہیں اس کھیل کو جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ اپنے خاندان کی مالی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ارشد ندیم سرکاری ملازمت کرنا چاہتے تھے۔ ان کا مقصد کھیلوں کے کوٹے کے ذریعے سرکاری ملازمت حاصل کرنا تھا۔ انہوں نے پاکستان واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھاریٹی میں ملازمت کیلئے ٹرائلز بھی جہاں پاکستان کے اسٹار جیولن تھرور سید حسین بخاری کی نظر ان پر پڑی۔ انہوں نے ارشد ندیم کو سرکاری ملازمت دلوا دی اور انہیں ٹریننگ بھی جاری رکھنے کی تلقین کی۔ ارشد اسی محکمے میں کام کرتے ہیں۔ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بچے (ایک بیٹا، ایک بیٹی) ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK