پہلگام حملے کے بعد دیگر ریاستوں میں کشمیریوں کے تحفظ کیلئے دونوں نےمرکز سے مداخلت کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: April 25, 2025, 12:18 PM IST | Agency | Srinagar
پہلگام حملے کے بعد دیگر ریاستوں میں کشمیریوں کے تحفظ کیلئے دونوں نےمرکز سے مداخلت کی اپیل کی۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعدکچھ ریاستوں میں کشمیری طلبہ اور تاجروں کو دھمکی دئیے جانے کی خبریں سامنے آئی ہیں جن پر وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور ایسے معاملات میں مرکز سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس معاملے پر سنجیدہ رخ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت ان ریاستوں کی حکومتوں سے رابطہ میں ہے جہاں سے ایسے واقعات کی خبریں آئی ہیں ۔ عمر عبداللہ نے اس معاملے پر ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’’میں خود بھی ان سبھی ریاستوں کے وزیر اعلیٰ سے رابطہ میں ہوں اور ان سے گزارش کی ہے کہ وہ کشمیری طلبہ اور تاجروں کے تحفظ کے تعلق سے خصوصی مستعدی برتیں۔ ‘‘
عمر عبداللہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کے بجائے کچھ لوگ نفرت کا ماحول بنا رہے ہیں، جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا ’’ جن لوگوں پر یہ گزری ہے، ان کے تئیں میری ہمدردی ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا علاقہ ہے جہاں لوگوں نے ان حملوں کے خلاف احتجاج نہ کیا ہو۔ سب نے اس شرمناک واقعہ کی مذمت کی ہے۔ مہربانی کرکے کشمیریوں کو دشمن مت سمجھئے، ہم دشمن نہیں ہیں۔ ۳۵؍ سال ہم نے بھگتے ہیں ، جموں کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں۔ یہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا۔ ہمیں ان سب سے نکلنا ہوگا۔ ‘‘پی ڈی پی سربراہ اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی اس معاملے پر مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر بتایا کہ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے فون پر بات کی اور پہلگام حملے پرگہری تعزیت کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کی بات کہی۔ ساتھ ہی ملک میں مختلف حصوں میں کشمیری طلبہ اور تاجروں کو کھل کر دی جا رہی دھمکیوں کا بھی ذکر کیا اور ان کا تحفظ یقینی کرنے کی اپیل کی۔ ‘‘