Inquilab Logo Happiest Places to Work

جمعہ کے دن بھی مساجد خالی ، لوگوں نے ہدایت کے مطابق گھروں پر نماز ادا کی

Updated: March 28, 2020, 9:52 AM IST | Inquilab Team | Lucknow

سہارنپور، علی گڑھ اور رام پور جیسے تاریخی شہروں میں بھی مساجد کے عملے نے ہی با جماعت نماز ادا کی۔ مساجد پر پڑے تالوں کو دیکھ کر لوگوں کے دل بھر آئے ۔

Closed gate of a mosque in Aligarh. Photo: Inquilab
علی گڑھ کی ایک مسجد کا بند گیٹ۔ تصویر: انقلاب

 اتر پردیش میں لاک ڈائون کے دوران ہدایت کے مطابق مساجد میں جمعہ کی نماز ادا نہیں کی گئی۔ بیشتر مساجد میں صرف امام ، موذن اور دیگر عملے نے ہی نماز ادا کی۔ جبکہ عوام نے دلوں پر پتھر رکھ کر اپنے گھروں ہی میں اپنے مالک کے آگے سجدہ کیا۔ بیشتر مقامات پر مساجد میں پہلے ہی اعلان ہو چکا تھا۔ ساتھ ہی گیٹ پر بورڈ یا تختیاں بھی لگا دی گئی تھیں کہ جمعہ کی نماز لوگ اپنے اپنے گھروں میں ادا کریں ۔ مسجد میں صرف یہاں کا عملہ ہیں جماعت میں شریک ہوگا۔ اس کے علاوہ بیشتر مساجد کے باہر صبح ہی سے پولیس فورس تعینات تھی تاکہ یہاں آنے والوں کو روکا جا سکے۔ حتیٰ کہ سہارنپور، رام پور اور علی گڑھ جیسے تاریخی شہر جہاں لوگ ہزاروں کی تعداد میں جمعہ کی نماز میں شرکت کرتے ہیں وہاں بھی مسجدوں میں تالے پڑے رہے۔ 
  رام پور
  رام پور میں بھی یوں تو بیشتر لوگوں نے اپنے گھروں میں نماز ادا کی لیکن قصبہ ٹانڈہ میں علماء کی ہدایت اور پولیس کی سختی کے باوجود کچھ لوگ نماز ادا کرنے کی غرض سے مسجد میں پہنچ گئے۔ بالآخر پولیس نے ان پر کارروائی کی ۔ پولیس نے کوئی ۵۲؍ لوگوں پر معاملہ درج کیا ہے۔ پولیس نے ان کے فنگر پرنٹ لئے اور ان ہر ۲؍ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ علماء کی مداخلت اور ضمانت کے بعد پولیس نے انہیں رہا کئے۔ اس کے علاوہ رام پور میں کہیں نماز جمعہ کیلئے لوگ مسجد میں نہیں پہنچے۔
 سہارنپور
  سہارنپور کی مسجد کلاں میں ہر جمعہ کو تقریباً ۱۰؍ ہزار افراد ایک ساتھ نماز ادا کرتے ہیں ۔ یہاں کورونا وائرس کے پیش نظر صاف صفائی کا انتظام بھی خوب کیا گیا تھا لیکن مسجد انتظامیہ کی ہدایت کے سبب اس جمعہ کو یہاں لوگوں نے نماز ادا نہیں کی۔ لوگ گھروں پر ہی رہے جبکہ مسجد میں نائب امام نے نماز پڑھائی جبکہ خود امام صاحب بھی مسجد تک نہیں آئے کیونکہ انہیں دور سے آنا پڑتا ہے۔ 
  علی گڑھ
  تاریخی شہر علی گڑھ میں جمعہ کی نماز کی تیاریوں کو منظر ہی کچھ ہوتا ہے لیکن اس بار یہاں سناٹا چھایا رہا۔ مساجد میں تالے پڑے رہے۔ ان تالوں کو دیکھ کر لوگوں کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے۔ بعضوں کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ شاید اللہ تعالیٰ ہم سے ناراض ہے ، اسی لئے اس نے ہمیں اپنے گھر میں آنے سے روک دیا ہے۔ لوگوں نے دل مسوس کر گھروں میں نماز ادا کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK