بدھ کے روز، وزیر اعظم مودی کاچیف جسٹس چندرچڈ کی رہائش گاہ پر گنپتی پوجا میں حصہ لیتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہوا جس کے بعد ایک سیاسی طوفان برپا ہو گیا ہے اور مودی کے اس اقدام پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
EPAPER
Updated: September 12, 2024, 6:26 PM IST | New Delhi
بدھ کے روز، وزیر اعظم مودی کاچیف جسٹس چندرچڈ کی رہائش گاہ پر گنپتی پوجا میں حصہ لیتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہوا جس کے بعد ایک سیاسی طوفان برپا ہو گیا ہے اور مودی کے اس اقدام پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی، بدھ کو گنپتی پوجا کی تقریب میں شرکت کیلئے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچڈ کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچے جس کے بعد ایک سیاسی طوفان برپا ہو گیا ہے۔ مودی کے اس اقدام نے قومی سطح پر نئی گرماگرم بحث کو جنم دیا ہے۔ حزب اختلاف لیڈران کا کہنا ہے کہ اس طرح عدالتی نظام کی غیر جانبداری کے متعلق شکوک پیدا ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ: ہندوتوا تنظیموں کا اترکاشی کی ایک پرانی مسجد کو منہدم کرنے کا مطالبہ
بدھ کے روز، وزیر اعظم مودی کاچیف جسٹس چندرچڈ کی رہائش گاہ پر گنپتی پوجا میں حصہ لیتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں چندرچڈ اور ان کی اہلیہ کلپنا داس کو ان کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں مودی، پوجا کی تقریب کے دوران روایتی مہاراشٹرین ٹوپی پہن کر پوجا کرتے نظر آئے۔
شیو سینا (ادھوٹھاکرے) کے ایم پی سنجے راوت نے وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات پر تشویش کا اظہار کیا۔ راوت نے کہا کہ آئین کے نگراں سے سیاست دانوں کی ملاقات لوگوں کے ذہن میں شکوک پیدا کرسکتی ہے۔ شیوسینا کے ایکناتھ شندے اور ادھوٹھاکرے گروپ کی قانونی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی عدالت میں ہمارا مقدمہ زیر التواء ہے۔ کیا ہمیں انصاف ملے گا جبکہ ہمارے فریق مخالف وزیراعظم ہیں؟
شیوسینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی اس ملاقات کے مضمرات کے بارے میں سوشل میڈیا پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
دوسری طرف، بی جے پی نے سختی سے ان الزامات کو مسترد کردیا۔ پارٹی کے ترجمانوں نے واضح کیا کہ مودی گنپتی پوجا کیلئے چیف جسٹس کے گھر گئے تھے اور اسے ملک کی ثقافت کا حصہ قرار دیا۔ بی جے پی نے واضح کیا کہ مودی کا دورہ گنپتی پو جا کی تقریبات سے سختی سے متعلق تھا، پارٹی کے ترجمانوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ "ہماری ثقافت کا حصہ ہے۔" بی جے پی کے ایک عہدیدار نے اس تنازع کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ خالصتاً ثقافتی تھا، اور اس پر سیاست کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
شیوسینا (شندے گروپ) کے رکن پارلیمنٹ ملند دیورا نے عدلیہ کا دفاع کیا اور اپوزیشن کے تبصروں کو بے بنیاد اور نقصان دہ قرار دیا۔ دیورا نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے خلاف اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ الزامات لگانا خطرناک ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس طرح کے الزامات سے عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔