منہ پر سیاہ پٹی باندھ کراحتجاج کےاعلان پرکارروائی۔ ورشاگائیکواڑ ،امین پٹیل ، اسلم شیخ ، بھائی جگتاپ، سچن ساونت ،محمدعارف نسیم خان اور دیگرلیڈران کی رہائش گاہوں کے باہر پولیس کا سخت پہرہ رہا۔ بعد ازیں شیواجی پارک میں احتجاج کیا گیا۔
EPAPER
Updated: August 31, 2024, 11:31 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
منہ پر سیاہ پٹی باندھ کراحتجاج کےاعلان پرکارروائی۔ ورشاگائیکواڑ ،امین پٹیل ، اسلم شیخ ، بھائی جگتاپ، سچن ساونت ،محمدعارف نسیم خان اور دیگرلیڈران کی رہائش گاہوں کے باہر پولیس کا سخت پہرہ رہا۔ بعد ازیں شیواجی پارک میں احتجاج کیا گیا۔
راجکوٹ قلعہ میں شیواجی کا مجسمہ گرنے کے معاملے میں کانگریس کے لیڈروں نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ممبئی آمد پر منہ پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے کئی کانگریسی لیڈروں کو ان کے گھروں میں نظر بند کر دیا اور وزیر اعظم کے پال گھر روانہ ہونے کے بعد انہیں آزادکیا گیا۔ جن لیڈروں کو پولیس نے ان کے گھر اور دفاتر میں نظر بند کیا تھا ،ان میں ممبئی کانگریس کی صدر اور رکن پارلیمان ورشا گائیکواڑ، کارگزار صدر محمد عارف نسیم خان، رکن اسمبلی امین پٹیل، اسلم شیخ، ایم ایل سی بھائی جگتاپ، پارٹی ترجمان سچن ساونت، سندیپ شکلا، پرنیل نائر، مہندر منگیکر، کچرو یادو، سریش چندر راج ہنس، ڈاکٹر جیوتی گائیکواڑ، اکھلیش یادو، روی باوکر، دیگر عہدیداران اور کارکنان شامل تھے۔
نظربندی کے بعد شیواجی کی مورتی لے کر احتجاج
پولیس کا پہرہ ہٹنے کے بعد کانگریس کے لیڈروں نے شیواجی پارک میں منہ اور بازو پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مودی اور مہا یوتی کے خلاف جم کر نعرے لگائے۔اس موقع پر ورشا گائیکواڑ اور سچن ساونت نے اپنے سر پر شیواجی کی مورتی رکھی ہوئی تھی۔
’’وزیر اعظم نے مانگی معافی، اب اصل مجرموں کو سزا دو‘‘
رکن پارلیمان ورشا گائیکواڑ نےردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی کو آخر کار بی جے پی کی بدعنوانی کی وجہ سے مالون کے راجکوٹ قلعہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ گرنے پر معافی مانگنی پڑی۔ یہ شیواجی سے محبت کرنے والوں اور ممبئی کانگریس کی جیت ہے جنہوں نے مہاراشٹر کی شناخت اور وقار کیلئے آواز بلند کی۔ آج یہ بات پھرثابت ہوئی ہے کہ چھترپتی کا مہاراشٹر دہلی کے تخت کے سامنے کبھی نہیں جھکا اور نہ کبھی جھکے گا۔ وزیراعظم نریندر مودی کی ناک کے نیچے کرپشن کو نظر انداز کرنے سے کام نہیں چلے گا۔‘‘انہوں نے مطالبہ کیا کہ’’ اس معاملے میں ذمہ دار بڑی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔‘‘
ورشا گائیکواڑ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے لیکن چھترپتی شیواجی مہاراج کیلئے آواز اٹھانے والوں کے خلاف بے شرم بی جے پی حکومت کارروائی کر رہی ہے۔ کانگریس کے لیڈروں اور عہدیداروں کو گھر سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا، یہ کیسا انصاف ہے؟‘‘
سی ڈبلیو سی کے رکن اور ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر عارف نسیم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیا ہمیں ریاست کے وقار کیلئے آواز اٹھانے کابھی حق نہیں ہے؟ ہماری لڑائی اور مطالبات مہاراشٹر کی عزت نفس کیلئے ہیں۔ تاہم لیڈروں اور کارکنوں کی گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ حکومت آمرانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے اور وہ ملک میں آمریت چاہتی ہے۔ ‘‘رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ ’’پولیس اور ریاستی حکومت خاطی ٹھیکیدار کو گرفتار کرنے کے بجائے کانگریسی لیڈروں کو گرفتارکر رہی ہے۔‘‘